6غذائیں سردیوں میں نہ کھائیں اور خود کو فلو سے بچائیں
سردیوں کی سرد شامیں گرم گرم کافی اور تلے ہوئے اسنیکس کے ساتھ گزارنے کا مزہ ہی کچھ اور ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں یہ چیزیں جسم میں بلغم بنانے کے ساتھ گلے کی تکلیف کا باعث بنتی ہیں۔ اور گلے کی تکلیف کے علاج میں وقت درکار ہوتا ہے۔اس لیے ضروری ہے کہ سردی میں کچھ چیزیں کھانے سے احتیاط کریں تاکہ ٹھنڈ کے اثرات اور فلو وغیرہ سے بچتے رہیں ۔
۱۔کھوئے سے بنی اشیاء
ڈیری پروڈکٹس بلغم تونہیں بناتے لیکن بلغم کو گاڑھا کرتے ہیں۔ اس لیے اگر آپ کا سینہ جکڑا ہوا ہے تو کھویا یا اس سے بنی اشیاء کا استعمال مرض کو بڑھاسکتا ہے۔
۲۔کافی
کافی ، چائے اور سوفٹ ڈرنکس میں موجود کیفین یورین میں اضافہ کرتی ہے جس سے جسم میں خشکی ہوجاتی ہے۔ خشکی کی وجہ سے بلغم بہت گاڑھا ہوجاتا ہے اس لیے بہتر ہے کہ کیفین کے استعمال کے بجائے زیادہ پانی پیا جائے۔
۳۔گوشت
گوشت میں پروٹین کی زیادہ مقدار گلے میں لیس اور بلغم بناتی ہے ۔ جبکہ مچھلی اور مرغی محفوظ غذائیں ہیں زیادہ چکنائی والا ریڈمیٹ خاص طور پر پروسس کیا ہوا گوشت یہ مسائل پیدا کردیتا ہے۔ اس لیے ایسا گوشت خریدیں جو پروسس نہ کیا گیا ہو۔
۴۔تلی ہوئی چیزیں
جانوروں سے حاصل ہونے والے آئل اور فیٹس مثلاً مکھن ، اومیگا سکس فیٹی ایسڈ بھی بلغم بناتا ہے ۔ اگر آپ کو نزلہ یا کھانسی ہے تو ان فیٹس سے پرہیز کریں اور ویجیٹیبل آئل استعمال کریں۔
۵۔ڈرائی فروٹ
بھنے ہوئے خشک میوے بلغم نہیں بناتے جبکہ ایسے میوے جن میں تیل موجود ہوتا ہے بلغم بناتے ہیں۔ بیج ، پھلیاں ، چاول، جوء بھی بلغم کوبڑھاتے ہیں ۔ اسی طرح پاستا ، بریڈ اور پروسس شدہ سیریل بھی بلغم بناتے ہیں۔
۶۔ہسٹامائن سے بھرپور غذائیں
جسم میں ہسٹامائن کی موجودگی الرجی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا کرتی ہے۔ اگر آپ پہلے سے بیمار ہیں تو ہسٹامائن والی غذائیں کھانے سے بلغم میں اضافہ ہوگا۔ ان غذاؤں میں انڈے ، ٹماٹر، پالک، ایواکاڈو ، مشروم ، خشک میوے ، دہی، سرکہ وغیرہ شامل ہیں۔
جبکہ اسٹرابیری ، پستہ ، انناس ، کیلے اور چاکلیٹ میں ہسٹامائن تو نہیں لیکن یہ جسم میں ہسٹامائن بنانے کی صلاحیت پیدا کرتے ہیں جسکے نتیجے میں بلغم بننے لگتا ہے۔