دنیا بھر میں آج ذیابیطس کا عالمی دن منایا جارہا ہے
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ذیابیطس کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ پاکستان میں 15 فیصد افراد اس موذی مرض میں مبتلا ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ 20 سال میں شوگر کے مریضوں کی تعداد دو گنی ہوجائے گی۔
پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 2030 تک پاکستان ذیابیطس میں مبتلا چوتھی بڑی آبادی والا ملک بن جائے گا۔ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ موٹاپا، سہل پسندانہ طرز زندگی اور مرغن غذائیں شوگر پھیلنے کی بڑی وجوہات ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ شوگر دل، گردے، معدے، بلڈ پریشر اور جوڑوں کے درد جیسی دیگر کئی پیچیدہ بیماریوں کا سبب بھی بنتی ہے۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شوگر کی بیماری پر قابو نہ پایا گیا تو آئندہ 20 سال میں شوگر کے مریضوں کی تعداد دو گنا ہوجائے گی۔