Facebook Pixel

دنیا بھر میں ڈینگی بخار سے سالانہ 5 کروڑ افراد متاثر، زیادہ تر ایشیائی باشندے شامل

266

ڈینگی سے سالانہ 5 کروڑ افراد متاثر ہورہے ہیں جس میں سے 70% فیصد ایشیائی ممالک کے باشندے ہیں۔پاکستان میں 1994 ء میں پہلی مرتبہ ڈینگی کا مریض رپورٹ ہوا۔جبکہ2006 ء میں اس بیماری میں شدت آگئی ۔2011 ء میں219 اموات ڈینگی کی وجہ سے رپورٹ ہوئیں۔

ڈینگی وائر س انسانی جسم میں مچھر کے ذریعے سے منتقل ہوتا ہے یہ ایک مادہ مچھرکے کاٹنے سے پھیلتا ہے جس کی افزائش صاف پانی میں ہوتی ہے۔اس مچھر کے کاٹنے کے عموماً تین دن بعد بیماری کا آغاز ہوجاتا ہے ،ابتداء میں جو علامات ظاہر ہوتی ہیں اس میں سر، درد ،تیزبخار،آنکھوں میں درد ،خارش ،جوڑوں اور کمر میں شدید درد وغیرہ شامل ہیں۔ڈینگی کے اثرات جب خطرناک حدتک جسم میں سرایت کرجاتے ہیں تو کان اورناک سے خون رِسنا شروع ہوجاتاہے ۔ڈاکٹرز کے مطابق ڈینگی کے مریض کو پانی کا بہت زیادہ استعمال کرنا چاہئے۔بہتر خوارک کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ مچھروں کے کاٹنے سے خود کو محفوظ بنانا چاہئے۔ڈینگی سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ اپنے ماحول کو صاف ستھرارکھیں ،گملوں کی صفائی کا خیال رکھیں اور ان میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔پانی ذخیرہ کرنے والے برتنوں اور ٹنکی وغیرہ کو ہمیشہ ڈھانپ کر رکھیں۔ڈاکٹرز کے مطابق ڈینگی انفیکشن یا بخار ایک پیچیدہ بیماری ہے لیکن احتیاط کے ذریعے اس مرض سے بچا جاسکتا ہے۔ ۔ڈینگی بخار میں مبتلا افراد کو چاہئے کہ وہ ایسی سبزیوں اور پھلوں کا استعمال کریں جن میں وٹامن اے اور بی موجود ہوں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...