
بدین :1999سے سیم و تھور کی شکار زمینیں مقامی این جی او کی مدد سے دوبارہ کاشت کے قابل بن گئیں
بدین میں سیم و تھور کی شکار زمینیں مقامی این جی اوایل ایچ ڈی پی کے تعاون سے ایک مرتبہ پھر کاشت کے قابل بن گئیں ہیں اورمکینوں کی زندگی دوبارہ خوشحال ہونا شروع ہوگئی ہے ۔ 1999 میں آنے والے سمندری طوفان کے بعد بدین ضلعے کی ہزاروں ایکڑ اراضی سمندر کے پانی کی لپیٹ میں آنے کے بعد سیم وتھور کا شکار ہوگئی تھی جسکی وجہ سے وہ زمین قابل کاشت نہیں تھی ۔ ساحلی پٹی پر رہنے والے لوگ نقل مکانی کرکے اپنا گزر بسر کررہے تھے ۔اس دوران ساحلی پٹی پر کام کرنے والی مقامی این جی او ایل ایچ ڈی پی نے سمندر کے نزدیک سیم زدہ زمین کو زیر کاشت بنانے اور مقامی بے روزگار کاشتکاروں کو روز گار کی فراہمی کے لئے ایک منصوبہ تشکیل دیا جس کے تحت سمندر کے پانی کو واپس دھکیل کر ڈھائی کلو میڑطویل ایک بند بنایا گیا تاکہ سمندری پانی داخل نہ ہوسکے ۔اسکے بعد ڈھائی سو ایکڑ زمین کودوبارہ کاشت کے قابل بنا یا گیا ۔ ایل ایچ ڈی پی نے بے روز گار افراد کو 4000 پودوں پر مشتمل نرسری سمیت کیکڑوں کا ایک فارم بھی بنا کر دیاہے جس سے علاقے میں خوشحالی آگئی ہے ۔