ویجائنل ایسٹ انفیکشن کی علامات

43,857

ویجائنل ایسٹ انفیکشن ایک قسم کے فنگس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ ایک عام بیماری ہے جو ۷۵ فیصد خواتین کو کسی نہ کسی وقت ضرور متاثر کرتی ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق ۲۰ سے ۵۰ فیصد خواتین میں یہ بیکٹیریا
بغیر کسی علامات کے موجود ہوتا ہے ۔ ویجائنہ میں جب ایسٹ اور بیکٹیریا کا توازن خراب ہوتا ہے تو ایسٹ کی افزائش میں اضافہ ہونے لگتا ہے جو انفیکشن کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔

علامات :

ایسٹ انفیکشن میں یہ علامات ظاہر ہوتی ہیں ۔
۔ ویجائنل ڈسچارج جو عام طور پر گاڑھا اور سفید ہونا۔
۔ ویجائنہ اور اس کے آس پاس شدید خارش ہونا۔
۔ شدید جلن یا سوزش ہونا۔
۔پیشاب کرتے ہوئے جلن یا سوزش ہونا۔
۔سرخی ، سوزش یا سوجن ہوجانا۔

وجوہات:

۔ ویجائنل ایسٹ انفیکشن نئے ایسٹ کے ویجائنہ میں داخل ہونے یا بیکٹیریا کی تعداد بڑھ جانے سے ہوتا ہے ۔ اینٹی بائیوٹکس کا استعمال (جو خاص طور پر کسی انفیکشن کے لیے لی گئی ہو)کی وجہ سے بھی ایسٹ بڑھ جاتا ہے جو ویجائنہ میں سوزش پیدا کردیتے ہیں۔
۔ ایسی خواتین جن کی قوت مدافعت کم ہو جلد ویجائنل انفیکشن کا شکار ہوتی ہے۔ کیموتھیراپی یا کارٹیزون سے متعلق دوائیں قوت مدافعت کم کردیتی ہیں جس کی وجہ سے ان کا استعمال کرنے والی خواتین میں دوسری خواتین کے مقابلے میں ایسٹ انفیکشن زیادہ جلدی اور تیزی سے ہوتا ہے۔
۔ اس کے علاوہ شوگر کی مریض اور حاملہ خواتین میں بھی یہ انفیکشن ہوجاتا ہے۔
انفیکشن کا خطرہ کن خواتین میں زیادہ ہوتا ہے؟
۔ قوت مدافعت کی کمی ایسٹ انفیکشن کے خطرے کو بڑھا دیتی ہے۔ یہ عام طور پر کینسر کی مریض خواتین جن کی کیموتھیراپی کی جارہی ہویا شوگر کی مریض خواتین جو اسٹیروائڈلے رہی ہوں۔
۔ حاملہ خواتین میں یاایسی خواتین جو مانع حمل دوائیں استعمال کر رہی ہوں میں انفیکشن کا خطرہ بڑھتا جاتا ہے۔
اینٹی بائیوٹکس کا استعمال ویجائنہ میں موجود بیکٹیریا کو کم کر کے ایسٹ کو بڑھادیتا ہے جو انفیکشن کا باعث بنتا ہے۔
متاثرہ جگہ کوخشک رکھ کر ایسٹ انفیکشن سے بچاجاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ کاٹن کے کپڑوں اور انڈر گارمنٹس اور ڈھیلے کپڑوں کا استعمال ایسٹ انفیکشن سے بچنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...