ماں نام ہے۔۔۔۔۔
ماں !نام ہے پیار کا
ماں کا لفظ اپنے اندر بے پناہ پیار اور محبت سموئے ہوئے ہے۔ ماں ایک ایسی ہستی ہے جسکی کائنات میں کوئی مثال ماں کا لفظ اپنے اندر بے پناہ پیار اور محبت سموئے ہوئے ہے۔ ماں ایک ایسی ہستی ہے جسکی کائنات میں کوئی مثال نہیں ملتی جب کوئی عورت ماں کے عظیم رتبے پر فائز ہوتی ہے تو اسکی ذات صرف اسکے بچے میں ہی کھو جاتی ہے ۔اسے اپنے بچے سے پیار کے علاوہ اور کچھ نہیں سوجھتا اسکی ہر ہر حرکت اسے حسین معلوم ہوتی ہے اور اسکی ہر ادا پر ماں صدقے واری جاتی ہے ماں کے پیار کا کوئی مول نہیں ماں کے پیار کے ساتھ تو دنیا اور بھی حسین لگتی ہے۔
ماں !نام ہے قربانی کا
ببچے کے دنیامیں آنے سے پہلے ہی ماں صرف اپنی ہونے والی اولاد کے بارے میں سوچنے لگتی ہے اور بعض اوقات تو بہت سی خواتین اگر اپنے شوہر کے غلط رویوں اور عادات سے تنگ آکر علیحدگی کا سوچ بھی رہی ہوتی ہیں لیکن اولاد کی خوشخبری انھیں اولاد کے بہتر مستقبل کی خاطر ایسا کرنے سے روک دیتی ہے اور اسی اولاد کے دنیا میں آنے کے بعد اسکا سونا جاگنا صرف اسکی اولاد کیلئے ہوتاہے۔اگر بچہ ہنستاہے تو ماں اسکی ہنسی سے ہی مسرور ہوجاتی ہے اور جب وہ روتاہے یا تکلیف میں ہوتاہے تو ماں اس سے زیادہ تکلیف محسوس کرتی ہے خود اپنی خواہشات کو مسترد کرکے صرف اپنے بچے کی خواہشات کی تکمیل کے بارے میں سوچتی ہے۔اپنے مستقبل کی اسے کوئی فکر نہیں ہوتی لیکن اپنی اولاد کے بہتر مستقبل کے لئے اپنی آنکھوں میں خواب سجاتی ہے لیکن ماں کی لازوال قربانیاں جنکا بدلہ کوئی بھی کبھی نہیں چکاسکتابڑی آسانی سے بھلادی جاتی ہیں بیٹیاں ہوں یا بیٹے بڑے ہوکر اپنی اپنی زندگیوں میں محو ہوجاتے ہیں لیکن وہ ماں ہی ہوتی ہے جو تاحیات اپنے بچوں کے لئے دعامانگنا اور انکا خیال اپنے دل سے نہیں نکالنا کبھی نہیں بھولتی۔
ماں !نام ہے محنت کا
ماں ہی ہوتی ہے جو اپنی اولاد کے لئے انتھک محنت کرتی ہے پہلے اسکی پیدائش سے لیکر اسکے بڑے ہونے تک ،وہ اسکی نگہداشت میں اپنے دن اور رات ایک کردیتی ہے چاہے گرمی ہویا سردی وہ اپنی اولاد کے لئے کچھ نہیں دیکھتی اسکی ایک خواہش پر اسے پورا کرنے کے لیے تیار رہتی ہے اور اسکے بعد اسکے اسکول جانے سے تعلیم کے ہر میدان میں وہ اسکے ساتھ کھڑی ہوتی ہے اپنی اولاد کی چھوٹی موٹی ضروریات پوری کرناوہ اپنا فرض سمجھتی ہے اپنی اولاد کی بیماری میں رات بھر جاگ کر پریشان ہوتی ہے اسکے لئے دعائیں مانگتی ہے ۔اسکے باوجود صبح سویرے اپنے بچوں کو وقت پر ناشتہ دیتی ہے اور کوئی گلہ بھی نہیں کرتی ۔
ماں !نام ہے عزت کا
ماں کے لفظ میں بے پناہ عزت پنہاں ہے وہ خود بھی عزت کی حامل ہے اور اسکی ذات سے اسکے بچوں کو بھی اس معاشرے میں عزت ملتی ہے زندگی بھر ماں کی عزت اور توقیر میں کوئی کمی نہیں آتی اس دنیا اور آخرت میں ماں کا بڑامقام ہے صرف عزت اور احترام ہی ہے جو ماں کو عظیم بناتا ہے اسی کی رضامیں رب آپ سے راضی رہتا ہے اس سے بڑھ کر ماں کے لئے عزت اور کیاہوگی کہ اسکے قدموں تلے جنت ہے ۔
ماں !نام ہے صبر اور در گزر کا
ماں صبر اور برداشت کا پیکر ہوتی ہے ماں جتناصبر اور برداشت کا حوصلہ شاید کسی میں نہیں ہوتا وہ اپنے بچے کی خاطر ہر تکلیف سہتی ہے اسکی ہر چھوٹی بڑی غلطی کو ہنس کر درگزر کردیتی ہے چاہے بچہ کی بڑی سے بڑی غلطی سے ماں کو کتنی بھی تکلیف ہو لیکن وہ اُف تک نہیں کرتی اور اسی کے برعکس اگراولاد کو لے لیں تو آج کل کے تمام حالات آپکے سامنے ہیں کہ کس طرح لوگ اپنی ماؤں کو اولڈہوم میں چھوڑ آتے ہیں اور وہ بھی یہ کہہ کر کہ وہ انھیں لینے اور ان سے ملنے آئیں گے اور اس دن کے بعد پھر کبھی نہیں آتے لیکن ماں پھر بھی صبر کے ساتھ اپنی اولادکا انتظار کرتی ہے کہ شاید وہ کام میں مصروف ہوگا فارغ ہوتے ہی اسے لینے آجائے گا۔
ماں !نام ہے عظمت کا
ماں کی ذات کو بیان کرنابہت مشکل بلکہ ناممکن ہے ۔آج ہم صرف مدر ڈے پر اپنی ماں کی عظمت کو سراہتے ہیں حالانکہ ماں کی عظمت کو سلام پیش کرنے کے لئے زندگی کے تمام دن ناکافی ہوتے ہیں ۔ماں جیسی عظیم ہستی خوش نصیبوں کو ہی ملتی ہے اگر آپ ان خوش نصیبوں میں سے ہیں جو ماں کی نعمت سے آراستہ ہیں تو اسکی قدر اسکا مان اسکاخیال رکھیں کیونکہ ان سے پوچھیں جن بچوں کی ماں نہیں ہوتی وہ کس طرح ماں ماں کی ذات کو بیان کرنابہت مشکل بلکہ ناممکن ہے ۔آج ہم صرف مدر ڈے پر اپنی ماں کی عظمت کو سراہتے ہیں حالانکہ ماں کی عظمت کو سلام پیش کرنے کے لئے زندگی کے تمام دن ناکافی ہوتے ہیں ۔ماں جیسی عظیم ہستی خوش نصیبوں کو ہی ملتی ہے اگر آپ ان خوش نصیبوں میں سے ہیں جو ماں کی نعمت سے آراستہ ہیں تو اسکی قدر اسکا مان اسکاخیال رکھیں کیونکہ ان سے پوچھیں جن بچوں کی ماں نہیں ہوتی وہ کس طرح ماں کے لئے تڑپتے ہیں زندگی بھر انھیں انکی ماں کی کمی محسوس ہوتی ہے کیونکہ یہ بات حقیقت ہے کہ باپ چاہے اپنے بچوں کے لئے کتنی بھی محنت اور محبت کرلے وہ ماں کی جگہ کبھی بھی نہیں لے سکتاہے۔