ہارمونز میں عدم توازن کی وجوہات ، علامات اور احتیاط
ہارمونز میں عدم توازن کی وجوہات
ہارمونزمیں عدم توازن کی سب سے اہم وجہ مستقل تناؤ اور پر سکون لائف اسٹائل کا نہ ہونا ہے ۔وہ خواتین جو گھریلو نا چاقیوں میں الھجی رہتی ہیں یا پھر بھر پور غذا اور نیند نہیں لیتیں ان کے ہارمونز میں عدم توازن پیدا ہونا شروع ہو جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ وہ خواتین جو تمباکو کا زیادہ استعمال کرتی ہیں ان خواتین کے ہارمونز بھی ڈسٹرب ہو جاتے ہیں ۔
ہارمونز میں عدم توازن ہونے کی واضح علامات
۱۔حیض کی کمی یا زیادتی
۲۔ وزن کا تیزی سے بڑھنا یا گرنا
۳۔ بھوک کی زیادتی یا کمی
۴۔افسردگی ،ڈپریشن
۵۔ بالوں کا گرنا اور روکھا ہونا
۶۔تکان ،بے چینی اور گھبراہٹ
۷۔چہرے پر زائد بالوں کا اگنا
ہارمونل بیلنس کے لئے چند اہم احتیاطیں ۔
۱۔ہارمونل بیلنس کے لئے ورزش کرنا مفید ہوتا ہے لیکن پیچیدہ اور تھکا دینے والی سخت ورزش کرنے سے اجتناب کرنا چاہئے ۔
۲۔ مصنوعی فلیوراور رنگوں کا استعمال نہیں کرنا چاہئے
۳۔باقاعدگی سے صبح کی دھوپ لینی چاہئے
۴۔ تیز مرچ مصالحے استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہئے
۵۔ مصنوعی طریقے سے اگنے والی سبزیاں اور پھل استعمال نہیں کرنا چاہئے
۶۔ جسم میں وٹامن ڈی اور پروٹین کی کمی بھی ہارمونز میں عدم توازن پیدا کرتی ہے ،وٹامن ڈی کی کمی پوری کرنے کے لئے دوائیں اور انجیکشن بھی استعمال کئے جا سکتے ہیں ۔
۷،بادی ،خشک اور قبض پیدا کرنے والی اور وزن بڑھانے والی غذاؤں کا استعمال نہیں کرنا چاہئے ،
ہارمونز بیلنس کرنے میں مفید غذائیں
۱۔ پالک ان غذاؤں میں سر فہرست ہے جن میں میگنیشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے ۔پالک کو زیادہ پکانے سے اجتناب کرنا چاہئے ۔
۲۔ وٹامن ڈی کے حصول کے لئے مچھلی کا استعمال کرنا چاہئے اس کے علاوہ مچھلی کا تیل اور مچھلی کے تیل سے بننے والے کیپسول بھی استعمال کئے جا سکتے ہیں ۔
۳۔مشرومز میں بھی وٹامن ڈی کی کافی مقدار پائی جاتی ہے اور خاص طور پر ایسے مشرومز جو سورج کی روشنی میں اگائے جاتے ہیں ۔
۴۔ کدو کے بیج خواتین کے پوشیدہ امراض میں مفید ہوتے ہیں اس کے علاوہ ہارمونز کو بیلنس کرتے ہیں کدو کے بیج دھوپ میں خشک کر کے توے پر سینک کر استعمال کئے جا سکتے ہیں ۔
۵۔سرکہ نہ صرف قوت مدافعت بڑھاتا ہے بلکہ ہر پہلو سے صحت بخش ہے ۔ سرکہ کو سلادد میں روزانہ استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
۶۔شکر قندی میں پوٹاشیم ، کیرو ٹینایڈز اور اینٹی آکسیڈنٹ پائے جاتے ہیں جس سے بھوک کنٹرول میں رہتی ہے اور وزن نہیں بڑھتا ،نتیجے میں ہارمونز بیلنس ہوتے ہیں ۔
۷۔انار کے رس میں اینٹی انفلیمیٹری اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات پائی جاتی ہیں جو بریسٹ اور اسکن کینسر سے بچاتا ہے اور ہارمونز بیلنس کرتا ہے
۸۔آددھا کپ تازہ دہی کا استعمال قوت مدافعت بڑھاتا ہے اسمیں موجود پروبائیوٹکس صحت بڑھاتے ہیں ۔
۹۔کھانوں میں نمک کی زیادتی ہارمونز میں عدم توازن پیدا کرتا ہے ،ہمالیہ نمک کا استعمال قدرتی معدنیات اور وٹامن کے حصولکا ذریعہ ہوتا ہے
۰۱۔بروکلی اینٹی آکسیڈنٹ سبزی ہے ۔جس سے جسم سے ٹوکسنز کی مقدار کم ہوتی ہے ہارمونز بیلنس ہوتے ہیں ۔
۱۱۔چند مصالحوں کا مستقل استعمال ہارمونز کو بیلنس کرتا ہے ۔ان مصالحوں میں(دارچینی ،روز میری ،زیرہ ،ہلدی اور اجوائن )شامل ہیں ۔
۱۲۔ادرک اپنے اندر کئی بیماریوں کا علاج رکھتا ہے ۔ یہ ان خواتین کے لئے انتہائی مفید ہے جو حیض کی کمی یا زیادتی کی وجہ سے چڑچڑاہٹ کا شکار ہو جاتی ہیں ۔
۱۳۔ السی کے بیج میں اومیگا ۳ پایا جاتا ہے جو ہارمونزبیلنس کرتا ہے اور وزن کم کرنے میں بھی مفید ہوتا ہے
۱۴۔ روزانہ سبز چائے کا استعمال بھی ہارمونز بیلنس کرتا ہے
۱۵۔ کھانوں میں گھی کی جگہ زیتون اور ناریل کے تیل کا استعمال بھی ہارمونز کو بیلنس کرنے میں مدد کرتا ہے