آنسو صرف جذبات نہیں بلکے صحت بھی
آنسو، آنکھوں سے خارج ہونے والا مائع سیال یا مادہ ہے، جس کے بہنے سے آنکھ کی اندرونی جھلی صاف اور نم رہتی ہے۔ آنسوؤں کے بہنے کو عمل کو رونا بھی کہا جاتا ہے، جوکہ عموماً کسی صدمے، تکلیف یا غم کی صورت میں نکل جاتے ہیں جبکہ بعض اوقات خوشی کے موقع پر بھی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلتے ہیں۔ بعض اوقات جمائی لیتے وقت بھی آنکھوں سے پانی بہہ نکلتا ہے۔ گو کہ تمام جانداروں کی آنکھوں کو صاف اور نم رکھنے کے لئے آنسوؤں کی صلاحیت ہوتی ہے لیکن صرف انسان کو یہ قدرت حاصل ہے کہ وہ جذبات کا اظہار رو کر کرسکتا ہے۔
رونے سے دل کا غبار چھٹ جاتا ہے
جس طرح ساون برسنے کے بعد دھرتی ہری بھری اور فضا شفاف ہو جاتی ہے، بالکل اسی طرح آنسوؤں کے بہہ جانے سے دل کا غبار چھٹ سا جاتا ہے۔خواتین کی بات کی جائے تو پہلے ہی یہ بات مشہور ہے کہ خواتین آنسو بہانے میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتیں۔
خواتین زندگی کا تقریباً ڈیڑھ سال آنسوؤں کی نذر کر دیتی ہیں
برطانیہ کی حالیہ تحقیق کے مطابق خواتین اپنی زندگی کا تقریباً ڈیڑھ سال کا عرصہ آنسوؤں کی نذر کر دیتی ہیں۔ تحقیق کے مطابق 19 سال کے بعد ہر لڑکی ہفتے میں کم ازکم دو گھنٹے اور 14 منٹ روتی ہے اور اس طرح وہ اپنی زندگی کے اوسطاً سولہ ماہ رونے میں گزار دیتی ہے۔ مردوں کی اکثریت اس زعم میں مبتلا نظر آتی ہے کہ آنسو بہانا مردانگی کے خلاف ہے اور چاہے کچھ بھی ہو جائے، انہوں نے آنسو نہیں بہانے۔ اسی لیے کوئی لڑکا روئے تو اسے یہ کہا جاتا ہے کہ ’’کیا لڑکیوں کی طرح آنسو بہا رہے ہو۔۔۔ مرد بنو مرد۔۔۔‘‘ اور اس طرح آنسو بہانے کو خواتین سے منسوب کر دیا جاتا ہے۔یہ تاثر درست نہیں رونے کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ انسان کمزور ہے۔ ہر بات پر رونا اچھی بات نہیں لیکن اگر رو کر دل کا بوجھ ہلکا کر لیا جائے تو اس میں کوئی حرج بھی نہیں، بلکہ اس طرح آپ مختلف امراض سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں ۔
مزید جانئے :یوگا کے حیرت انگیز فوائد
آنسو بہا کر بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے
خود کو قوی ثابت کرنے اومضبوطی دکھانے کے لیے اب آپ کو اپنے آنسوؤں سے دست بَردار ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، کیوں کہ یہ آنسو غم اور تکلیف کے لمحات میں قدرت کی طرف سے ایک بہترین تحفہ ہیں۔ بائیو کیمسٹ اینڈ ٹیئر ایکسپرٹ ولیم فرے کی ایک تحقیق کے مطابق ذہنی دباؤ، مایوسی اور غم کی حالت میں بہنے والے آنسوؤں میں کچھ ایسے ضرر رساں مادے پائے جاتے ہیں، جو دل کے دورے، بلڈ پریشر، نروس بریک ڈاؤن، میگرین اور شوگر جیسی بیماریاں پیداکرنے کا باعث ہوتے ہیں۔ آنسوؤں کی صورت میں ان تمام مادوں کا اخراج ضروری ہوجاتاہے، تاکہ نہ صرف دل کا بوجھ ہلکا ہو، بلکہ آپ ان مہلک بیماریوں سے بھی محفوظ رہیں۔
اس تحقیق کا یہ قطعی یہ مطلب نہیں کہ رونا اور رلانا کوئی اچھی بات ہو۔ آنسو دراصل تکلیف کے لمحات میں فطرت کی طرف سے وضع کردہ ایک ایسا نظام ہے، جو ہمارے جسم میں اینڈورفنز نامی ایک ہارمون کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے، جوکہ جسم میں ایک قدرتی درد کْش (پین کلر) کا کام کرتا ہے۔ اس سے ذہنی دباؤ اور درد میں کمی ہوتی ہے، بلکہ مایوسی اور غم پر قابو پانے میں بھی مدد ملتی ہے۔ ایک مخصوص مایوسی کی حالت سے نکلنے میں مدد ملتی ہے۔ تاہم یہ ہمیں غم کی وجہ سے پیش آنے والی تکالیف دور کرنے کا ذریعہ ہیں۔ یہ خوش رہنے اور خوشیاں بانٹنے کا کسی طرح بھی نعم البدل ثابت نہیں۔ اس لیے کوشش کریں کہ خوش رہیں۔اس تحقیق سے یہ ضرور ثابت ہوا، کہ آنسو حساس لوگوں کے انتہائی جذبات کے موقع پر گلو خلاصی کا ایک ذریعہ ہے، جس کے ذریعے نہ صرف وہ پر سکون ہو جاتے ہیں، بلکہ مختلف بیماریوں سے بھی دور ہو جاتے ہیں۔