خوش اخلاقی عادت ہی نہیں عبادت بھی ہے

3,394

اخلاق خْلق کی جمع ہے اس کے معنی ہیں طبیعت، عادت اور مروت کے۔ خوش اخلاقی زندگی گزارنے کا ایک اچھا اور نیک طریقہ ہے۔ اخلاق اصل میں انسانی سیرت و کردار پر مبنی رویے کا نام ہے۔ انسانیت کی بنیاد اخلاق پر قائم ہے۔ اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور مخلوق کی ہر دلعزیزی حاصل کرنے کے لیے اچھا اخلاق سب سے بڑا ، سب سے بہتر اور سب سے زیادہ آسان ذریعہ ہے۔ ہر ایک انسان میں حقیقی جوہر انسانیت کا ہونا ضروری ہے۔ مذہبِ اسلام کی تمام تر تعلیم کا لب لباب اگر ایک لفظ میں بیان کیا جائے تو وہ لفظ صرف اخلاق ہے۔تمام اچھے اخلاق کا خلاصہ دوسروں کو تکلیف نہ دینا ہے۔ شجر علم کا ثمر اولین حسن اخلاق ہے۔ انسان اخلاق سے بنتا ہے۔عمدہ سیرت سب سے بڑی سفارش ہوتی ہے۔لیاقت اور علم سے دنیا مسخر ہوتی ہے لیکن دلوں کی تسخیر کے لیے خوش اخلاقی کا ہونا بہت ضروری ہے۔

حضور ﷺکا ارشاد ہے کہ اچھے اور بہترین اخلاق جنت کے اعمال میں سے ہیں۔ حضورﷺکی پوری زندگی قرآن مجید کی عملی تفسیر تھی،اس کے باوجود حضور ﷺ کے تمام اعمال میں اللہ تعالیٰ نے صرف ان کے اخلاق کی تعریف فرمائی ہے۔ فرمایا: بے شک آپ اخلاق کے اونچے درجے پر ہیں۔خوش اخلاق ہونے میں خرچ کچھ بھی نہیں کرنا پڑتا مگر اس سے بہت کچھ خریدا جا سکتا ہے۔ اخلاق کا اچھا ہونا محبت الہٰی کی دلیل ہے۔اخلاق ایسا ہیرا ہے جو پتھر کو بھی کاٹ دیتا ہے۔ کسی کی دل شکنی کے بعد د ل جوئی کے ہزار طریقے اختیار کیے جائیں تو بھی اس کا اثر زائل کرنا مشکل ہوتا ہے۔ایک تاجر سے کسی نے پوچھا کہ آپ کو تجارت کا بہت تجربہ ہے یہ بتائیے کہ تجارت میں کامیابی کا راز کیا ہے؟ تاجر نے جواب دیا ’’میٹھی زبان، اچھا سلوک‘‘لوگوں سے خوش اخلاقی سے پیش آؤ کیونکہ خوش اخلاقی بھلائی کا سبق دیتی ہے اور بھلائی کا مزاج رکھنے والا راحت و سکون میں ہوتا ہے۔

تاریخ عالم اس بات کی گواہ ہے کہ جن قوموں نے مضبوط اخلاق اور اعلیٰ سیرت کا مظاہرہ کیا ،وہ دوسری قوموں کے مقابلے میں سربلند اور غالب ہوئیں اور جن قوموں نے کمزور اخلاق اور ناقص سیرت کا نمونہ پیش کیا، وہ دنیا میں ذلیل و خوار اور محکوم ہو گئیں ،حتیٰ کہ صفحہ ہستی سے ہی مٹا دی گئیں۔ اخلاق و کردار انسان کی بنیادی ضرورت ہے۔ حکماء و علماء کے نزدیک اخلاق ہر چیز پر مقدم ہے۔ انسان وہ ہے جو عقلی،اخلاقی،جسمانی روحانی اور عملی تمام برکتوں سے بہرہ یاب ہو۔خوش اخلاقی سیرت و کردار کی تکمیل میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔خوش اخلاقی انسان کو دین و دنیا میں کامیاب و کامران کرتی ہے۔خوش اخلاقی انسان کو خدا کی نظر میں بہترین بناتی ہے۔خدا ہم سب کو توفیق دے کہ ہم خوش اخلاق بنیں اوراپنی خوش اخلاقی کے سبب دوسرے مسلمان بھائیوں اور بہنوں میں آسانیاں بانٹیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...