بزرگوں کو خوش کرنے کے دس طریقے

2,320

ماہرین نفسیات کا ماننا ہے کہ بوڑھے اور بچہ میں زیادہ فرق نہیں رہ جاتا ،ان کی صحت ،عقل،ذہنی سطح اور توانائی نوجوان جیسی نہیں ہوتی اور جب بزرگ اپنے خیالات اور سوچ کا اظہار کرنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں تو دو نسلوں ( بوڑھے اور نوجوان افراد )کے درمیان گفتگو کا سلسلہ بتدریج کم ہونے لگتا ہے ۔
بزرگوں کو خوش کرنے کے لئے آپ کو اپنے دل اور زندگی میں ان کو اتنی جگہ تو دینی پڑے گی جتنا ان کا حق بنتا ہے ۔

۱۔ بزرگوں کی ذہنی سطح کے مطابق بات کریں

بچوں سے ان کی ذہنی سطح کے مطابق بات کریں ۔ان کو اتنا پیار دیں کہ وہ آپ پر اعتماد کر کے اپنے مسائل اور الھجنیں آپ کو بتا سکیں ۔کئی دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہم اپنے بزرگوں سے ان کے مسائل سننے کے لئے ان کے پاس بیٹھتے ہیں لیکن توجہ نہیں دیتے شاید اس کی وجہ ہماری بھاگ دوڑ والی زندگی کی مصرعوفیت ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہم ٹھنڈے دل سے ان کی بات سن کر انھیں کوئی مشورہ نہیں دے پاتے۔
آپ اگر اپنے بزرگوں کو خوش دیکھنا چاہتے ہیں تو کبھی استاد بن کر تو کبھی دوست بن کر ہمیں ان کی ہمت بڑھانی ہو گی ۔
اکثر بزرگ اپنی جوانی کے قصوں کو دہرا کر خوشی محسوس کرتے ہیں اور اس دوران وہ محو ہو جاتے ہیں لہذ ا آپ ان کے اس دور میں کھو جائیں اور اس طرح آپ کی دی ہوئی توجہ یا دیا ہوا وقت انھیں پھر سے ترو تازہ کر دے گا ۔

۲۔ بزرگوں پر بے جا تنقید نہ کریں

فیشن کے جدید انداز اگر اگر آپ کو پسند ہیں تو ضروری نہیں کہ آپ کے بزرگوں کو بھی پسند آئیں اور فوری طور پر اسے اپنا لیں ۔اگر آپ کو ان کے لباس اور طرز رہائش پر اعتراض ہے تو صرف اسی صورت میں تنقید کریں کہ جب آپ انھیں غیر اخلاقی طریقہ اپناتے ہوئے دیکھیں ،مسلسل روک ٹوک آپ کے بزرگوں کو ذہنی مریض بنا سکتی ہے ،بزرگ اگر پرانی چیزیں جمع کر کے اور اپنے پرانے کپڑے پہن کر ہی خوش ہوتے ہیں تو انھیں پابند کرنے کے بجائے ان کو پیار سے سمجھائیں۔ ان کی پرانی چیزیں ( دفتری سامان ،برتنوں )کو بیکار سمجھ کر پھینکنے کے بجائے ان کے ساتھ مل کر صاف کریں اس طرح وہ آ پ پر اعتماد کر سکیں گے ۔

۳۔ جلد ہی بزرگوں کو منا لیں

اگر آپ کے بزرگ آپ کے ساتھ نہیں رہتے مگر ایک ہی شہر میں رہتے ہیں تو ان سے ملنے کے لئے ہفتہ کا صرف ایک دن مقرر نہ کریں بلکہ کوشش کریں کہ ہر دوسرے دن دفتر سے واپسی پر ان سے ضرور ملنے جائیں ہر چھٹی سے ایک دن پہلے ہی ان کے ساتھ کہیں باہر پکنک پر جانے کا پروگرام بنا لیں ۔اکثر بزرگوں کی ناراضگی کی وجہ ہی ان کی تنہائی ہوتی ہے اگر انھیں وقت نہ دیا جائے تو وہ چڑ چڑے ہو جاتے ہیں ا س لئے کوشش کریں کہ ان کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں اور اگر پھر بھی کسی بات پر وہ آپ سے ناراض ہیں تو جلد ہی انھیں منا لیں ۔ ایک مشہور کہاوت ہے کہ بوڑھوں کے پاس بیٹھنے سے آپ ہمیشہ بچے رہتے ہیں اور بوڑھے کبھی بوڑھے نہیں ہوتے ۔

۴۔ چیلنج کریں

ایسے نو جوان جو اپنی جوانی میں پھرتیلے اور جو شیلے ہوا کرتے تھے وہ بڑھاپے میں بھی کوئی نہ کوئی چیلنج قبول کرنے کے لئے ضرور تیار رہتے ہیں ،ایسے متحرک بزرگوں کو کسی تعمیری کام میں مشغول رکھ کر انھیں خوش رکھا جا سکتا ہے مثال کے طور پر انھیں جدید ٹیکنا لوجی ( کمپیوٹر ، انٹر نیٹ اور جدید مشینوں ) کا استعمال سکھائیں ،بہت سے گیم ایسے ہیں جن میں آپ ان کو چیلنج کر کے ان کی توانائی میں اضافہ کر سکتے ہیں ( چیز ،ڈرافٹ ، کیرم )اس کے علاوہ تیارکی ،پینٹنگ ، لکڑی کا کام ،گھر کی تزین وآرائش ،با غبانی میں ان سے مدد لے سکتے ہیں

۵۔ تقاریب میں ساتھ لے کر جائیں

ہمارے بزرگ شاید اتنے کم ہمت نہیں ہوتے جتنا ہم ان کو بنا دیتے ہیں اپنے بزرگوں کو ہر معاملے میں اپنے ساتاھ شریک رکھیں اگر انھیں چلنے پھرے میں دقت محسوس ہو تو ان کے لئے ویل چئیر کا بندوبست کریں ،تقریبات ،کنسرٹ ،کامیڈی تھیٹر اور فیسٹول میں انھیں ساتھ لے کر جائیں اس طرح وہ آپ کے ساتھ ہر معاملے میں شریک رہیں گے ور اآپ ان لمحوں کو یاد کر کے آپس میں اظہار خیال کر سکیں گے ۔

۶۔ خط لکھوائیں

اکثر بزرگ ٹیکنا لوجی کے استعمال سے زیادہ خط لکھنا پسند کرتے ہیں آپ ان سے خط لکھوا کر ان کے پرانے رشتہ داروں کو ارسال کرائیں اس طرح انھیں اپنی محبت کے اظہار کا موقع مل سکے گا اور رشتہ داروں سے رشتہ مضبوط اور استورا رہے سکے گا اسی طرح اپنے گھر کے نومود بچوں کے لئے بھی اپنے بزرگوں سے خط لکھوائیں تاکہ جب وہ بڑے ہوں اور ان کی شادی ہو تو اپنے دادا دادی کے خط پڑھ کر انھیں اچھے لفظوں میں یاد کر سکیں اس طرح بزرگ بھی اپنے پوتے پوتیوں کو ان کی زندگی کے اہم موڑ کے لئے انھیں نصیحت کر سکیں گے ۔

۷۔سرپرائز گفٹ اور کارڈز دیں

اپنے گھر کے بچوں سے بزرگوں کے لئے کارڈز اور تحائف اپنے بزرگوں کے نام گھر کے پتہ پر ہی بھجوائیں ویسے تو ان کے ہاتھ میں بھی تحائف اور پھول دئے جا سکتے ہیں لیکن جب وہ دروازے پر جا کر اپنے نام سے پارسل وصول کریں گے تو اس لمحہ کی خوشی کی انتہا کچھ اور ہی ہو گی ۔

۸۔ حالات حاضرہ پر تبصرہ کریں

بعض بزرگ ٹی وی ،اخبار اور ریڈیو کے ذریعے ملک کے حالات کے بارے میں آگاہی تو لے لیتے ہیں لیکن ان حالت پر کسی سے اظہار خیال نہیں کر پاتے بہت سے بزرگ کو دنیا سے اتنا کٹ جاتے ہیں کہ انھیں آٹے دال کا بھاؤ بھی معلوم نہیں ہوتا لہذا پنے بزرگوں کے ساتھ خاندانی معاملات کے ساتھ ساتھ ملک کے حالات ( معشیت ، مہنگائی ،موسم ،سیاست ) پر بحث مباحثہ کریں تاکہ وہ متحرک رہے سکیں ۔

۹۔ بزرگوں کے قریب بیٹھیں

یہ کہنے میں تو بہت عجیب لگتا ہے کہ آپ اپنے بزرگوں کا ہاتھ پکڑیں ،ان کے ماتھے پر پیار کریں ،انھیں گلے لگائیں لیکن اگر آپ واقعی اپنے گھر والوں کو خوش دیکھنا چاہتے ہیں تو یہ آپ کے لئے کوئی بڑا کام نہیں ہے آپ کے گھر کا بزرگ اگر اکیلا ہے یعنی ان کا ہمسفر اس دنیا سے چلا گیا ہے تو انھیں خوش کرنے کے لئے آپ کو ان کی تنہائی دور کرنے کے لئے زیادہ محنت کرنی ہو گی ،آپ ان کی پیٹھ دبائیں ،ہاتھ سہلائیں ،پاؤں کا مساج کر یں

۱۰ ۔ان کی جوانی کو ان کی زندگی سے مت جانے دیں ۔

کچھ بزرگ خواتین اپنی جوانی میں خوب تیار رہنے اور سجنے سنورنے کی شوقین ہوتی ہیں جیسے پارلر جانا ، طرح طرح کے بال کٹوانا اسی طرح مرد حضرات خود کو فیشن کے ٹینڈز کے ساتھ لے کر چلتے ہیں لیکن بڑھاپے میں ان کا لائف اسٹائل تبدیل ہو جاتا ہے۔
اگر آپ اپنے بزرگوں کو خوش دیکھنا چاہتے ہیں تو ان کے لئے ان کی جلد کی حفاظت اور فیشن کے بدلتے ہوئے ٹرینڈز کا خیال رکھیں ،ان کے لئے فٹ مساجر ، اسپا کریم ،ان کی پسند کا شیمپو اور خوشبو لا کر دیں آپ ان کے لئے کسی بیوٹیشن یا مساج کرنے والے کو گھر بلا سکتے ہیں یا خود بھی ان کی جلد کی حفاظت کا اہتمام کر سکتے ہیں مساج کرنے سے اوکسی ٹوسن نامی ہارمون کا اخراج ہوتا ہے جس سے ذہنی سکون میسر آتا ہے ۔

مزید جانئے:گھرکوکریں مکڑیوں سے پاک

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...