شراب کا غیر قانونی استعمال اور اس کے نقصانات

1,263

کسی بھی نقصان دہ چیز کا بار بار اور مستقل استعمال کرتے رہنا اور اسے اپنی عادت بنا لینا نشہ کہلاتا ہے ۔ نشہ چاہے چائے یا تمباکو کا ہو یا شراب کا ہر حال میں نقصان دہ ہے ۔لیکن ہر معاشرے میں شراب کا نشہ سب سے زیادہ عام ہے جس سے ابتداء میں ایسا لگتا ہے جیسے تھکن دور ہو کر پھرتی آگئی ہے لیکن بتدریج یہ اثر ختم ہونا شروع ہو جاتا ہے اور معدے ،پھیپھڑے ،گردے خراب ہونا شروع ہو جاتے ہیں یہاں تک بھی دیکھا گیا ہے کہ لوگ پاگل ہو جاتے ہیں ۔

شراب کا غیر قانونی استعمال

شراب کے غیر قانونی استعمال کا مطلب کیا ہے ؟ شراب کے غیر قانونی استعما ل سے مراد ایسی شراب کا استعمال ہے جو گلی ،محلوں میں چھپ کر بنائی ،بیچی اور خریدی جاتی ہے ،ایسی شراب بنانے والے افراد کے پاس لائسنس نہیں ہوتا ،اور شراب کی بوتل پر درج معلومات میں کچھ غلطیاں ضرور ہوتی ہیں یا جگہ جگہ سے معلومات مٹ گئی ہوتی ہیں۔
بوتلوں کے ڈھکن کی سیل ٹوٹی ہوئی ہوتی ہے ،بوتل پر ڈیوٹی اسٹیمپ نہیں ہوتی اور بار کوڈ جعلی ہوتا ہے اور سب سے اہم بات ایسی شراب کی بوتل پر شراب کی معیاد ختم ہونے کی تاریخ درج نہیں ہوتی ۔

غیر قانونی شراب کے استعمال کے نقصانات

غیر قانونی شراب کے استعمال کی شرح کالج ،یونیورسٹی کے اٹھارہ سے بیس سال کے نوجوانوں میں سب سے زیادہ عام ہے اور یہ شرح دنیا کے ہر مہذب معاشرے میں پائی جاتی ہے جس کی بڑی وجہ تعلیمی اداروں میں ادارہ برائے صحت کا نہ ہونا اور انتظامیہ کی نا اہلی ہوتی ہے ۔
قانونی طور پر تیار ہونے والی شراب ( ایتھانول ) سے تیار کی جاتی ہے جو کسی حد تک صحت کے لئے مضر نہیں ہوتا ۔لیکن غیر قانونی طور پر تیار ہونے والی شراب میں ایتھانول کی جگہ اس کے غیر صحت بخش متبادل استعمال کئے جاتے ہیں جن میں نیل پالش صاف کرنے والاکیمیائی مادہ ،لکووئڈ ڈٹرجنٹ ،آٹو موبائل اسکرین صاف کرنے والے کیمیل اور خطرناک گیس شامل ہوتی ہیں جو بظاہر اصلی شراب کا ہی ذائقہ دیتی ہیں لیکن صحت کو فوری طور پر اور بری طرح متاثر کرتی ہیں۔
لہذا غیر قانونی شراب کے استعمال سے جسم کے ہر اعضاء خراب ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور ابتدائی علامات کے طور پر پیٹ میں درد ،الٹی ،متلی ،تکان ،الرجی ہوتی ہے اور جلدہی گردے ،پھیپڑے اور دل کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں یہاں تک کہ فرد کوما میں بھی چلا جاتا ہے ،غیر قانونی شراب میں میتھانول کا استعمال بھی کیا جاتا ہے جو فرد کو ہمیشہ کے لئے اندھا کر سکتا ہے ۔اسکے علاوہ فرد کو کئی پیچیدہ مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔

۱۔ ہڈیاں کمزور ہونا

غیر قانونی شراب کے مسلسل استعمال سے جسمانی ڈھانچہ یعنی ہڈیاں بھر بھری ہونا شروع ہو جاتا ہے ،ہڈیاں سکڑتی چلی جاتی ہیں اور فریکچر ہو جاتی ہیں جسم میں مستقل اینٹھن اور بائنٹے رہتے ہیں اور فرد کا اپنے پیروں پر کھڑا ہونا مشکل ہو جاتا ہے ۔

۲۔ قوت مدافعت کا کمزور ہونا

غیر قانونی شراب میں موجود فاضل مادے قوت مدافعت کو اتنا کمزور کر دیتے ہیں کہ زراسی تکلیف اور معمولی سا مرض بھی فرد برداشت نہیں کر پاتا جس کے باعث کینسر جیسے مرض کے جراثیم جسم پر فوری طور پر حملہ آور ہو جاتے ہیں نتیجے میں فرد کی موت واقع ہو جاتی ہے ۔

۳۔جنسی صلاحیت میں کمی

وہ نو جوان جو چھپ چھپ کر سستی اور کچی شراب کا استعمال شاید یہ سوچ کر کرتے ہیں کہ کچی شراب کے اثرات جسم پر کم نمودار ہوں گے مگر افسوس یہ ہے کہ نوجوان اسی سوچ کے ساتھ جعلی شراب استعمال کرتے رہتے ہیں اور اپنی جوانی کو کھو بیٹھتے ہیں ،لائسنس والی شراب کے مقابلے میں غیر قانونی شراب نوجوانوں کی جنسی صلاحیت کو ختم کر دیتی ہے ،بانجھ پن ،ہارمون کا نہ بننا ،معذور بچوں کیپیدائش جیسے مسائل بڑھنا شروع ہو جاتے ہیں ۔

۴ ۔دل کے امراض میں اضافہ

غیر قانونی شراب کے استعمال سے سب سے زیادہ دل کے امراض میں اضافہ ہوتا ہے ،غیر قانونی شراب کے استعمال سے وٹامن بی ۶ ، وٹامن بی ۱۲ ،فولک ایسڈ جسم کو بالکل نہیں مل پاتا جس کے باعث خون کی کمی واقع ہو جاتی ہے لیکن اس کے باوجود مریض کو ہائی بلڈ پریشر ،دل کی دھڑکن میں توازن نہ ہونا ،دل میں تکلیف ہونا ،فالج ،لقوہ اور دل کا دورہ پڑنے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔

۵۔ جگر کا بھس

شراب کا سب سے بڑا نشانہ انسانی جگر ہوتا ہے ،جگر نقصان دہ مادوں کو توڑ کر جسم سے خارج کرنے کا کام کرتا ہے لیکن سستی اور غیر معیاری شراب میں موجود میتھانول جگر کے خلاف کام کرتے ہیں جس کے باعث فرد کو سب سے پلے پیلیا ہوتا ہے پھر جگر کا بھس لاحق ہو جاتا ہے ،جب جگر اپنے افعال انجام دینا چھوڑ دے تو جسم میں موجود زہریلے مادے باہر نہیں نکل پاتے جس کے باعث فرد زیادہ دن تک زندہ نہیں رہے پاتا اور اس کی موت واقع ہو جاتی ہے

ئر۱۔ صبح سویرے نہار منہ کینو کھانے سے شراب کی عادت رفتہ رفتہ چھوٹ جاتی ہے ۔
۲۔ اصلی گھی میں مصری پیس کر کھانے سے شراب کا نشہ بڑھتا نہیں ہے ۔
۳۔ ہر قسم کے نشہ کو کم کرنے کے لئے مریض کو زیادہ سے زیادہ پانی پلانا چاہئے ۔
۴۔ پھٹکری کو پانی میں گھول کر پلانے سے شراب کا نشہ اتر جاتا ہے ۔
۵۔ سیب کا جوس دن میں کئی بار استعمال کریں ،اور ہر کھانے کے ساتھ سیب کا استعمال کریں ۔شراب کی طلب کم ہونا شروع ہو جاتی ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...