ڈپریشن کی وجوہات اورعلاج

3,017

آج کل معاشرے کے بڑھتے ہوئے مسائل ،مختلف گھریلو معاشی پریشانیوں اور ملک کے بگڑتے ہوئے حالات کی وجہ سے ہر شخص پریشان دکھائی دیتا ہے۔ جس کی وجہ سے دن بہ دن ذہنی اور جسمانی بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ یہ مرض اس قدر عام ہے کہ شاید ہی کوئی شخص اس سے محفوظ ہو۔ ہرروز کسی نہ کسی ایسی صورت حال سے گزرنا پڑتا ہے جس کے وجہ سے انسان ڈپریشن کا شکار ہوجاتا ہے۔عام طورپر بھی ہم اداسی، مایوسی اور بیزاری میں مبتلا ہوتے رہتے ہیں اور یہ کیفیت کچھ دنوں میں ٹھیک ہوجاتی ہے۔ ہمارے معاملات پر اس سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ بعض اوقات ہم خود ہی اس کا مقابلہ کرلیتے ہیں اور کبھی دوستوں سے بات کرکے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔البتہ اس کا دورانیہ طویل ہوجائے یا اداسی کے مسلسل دورے پڑنا شروع ہوجائیں اور ڈپریشن حد سے تجاوز کرجائے تو اس کا نتیجہ خودکشی کی صورت میں نکلتا ہے۔اس مرض میں انسان خود کو بے بس محسوس کرتا اور سہارا تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

وجوہات

کچھ لوگ اپنے دل کی باتیں دل میں رکھتے ہیں، خصوصاً مرد حضرات! محبت میں ناکامی، گھریلو لڑائی جھگڑے اور بے روزگاری۔ رفتہ رفتہ یہ مسائل انھیں ڈپریشن کی طرف لے جاتی ہیں۔ بعض لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں کو خود پر حاوی کرلیتے ہیں اور اپنا دھیان بٹانے کی کوشش نہیں کرتے بلکہ ایک ہی بات کو باربار سوچتے ہیں مثلاً کسی قریبی عزیز کے انتقال، طلاق یا بے روزگاری کی صورت میں کچھ عرصہ اداس رہنا فطری ہے مگر بعض افراد اس اداسی سے باہر نہیں آپاتے وہ ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ جب ہم بہت زیادہ ذہنی دباؤ یا جسمانی تھکن کا شکار ہوں اور بالکل تنہا ہوں توایسی صورت میں ڈپریشن کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔اسی طرح جسمانی طورپر بیمار لوگوں میں بھی ڈپریشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اورہروقت نیٹ استعمال کرنے والے بھی ڈپریشن کا شکار زیادہ ہوتے ہیں۔

مردوں کے مقابلے میں خواتین ڈپریشن کا شکار زیادہ ہوتی ہیں۔ڈپریشن دو طرح کا ہوتا ہے ، سادہ ڈپریشن جوجز وقتی ہوتا ہے اور کلینکل ڈپریشن جو غیر مدتی ہوتا ہے۔ کلینکل ڈپریشن شدید اور خاصا اذیت ناک ہوتا ہے۔ یہ بات یاد رکھیں ڈپریشن کاہلی اور بیکاری سے پیدا ہوتا ہے جن کے پاس کرنے کو کچھ نہیں ہوتا یا وہ کچھ کرنا نہیں چاہتے ایسے لوگ جلدی ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں۔

علاج

نفسیاتی طب کے ایک ماہر ڈیوڈبرنر نے ڈپریشن سے بچنے کا طریقہ یہ تجویز کیا ہے کہ ہرروز رات تک کا ایک پلان تیارکریں۔ نہانے، صبح کی سیر، ناشتا کرنے جیسے معمولات بھی نظر انداز نہیں ہونا چاہئیں۔ جوکام مشکل اور پیچیدہ ہوں انھیں چھوٹے چھوٹے حصوں میں بانٹ لیں اس طرح وہ کام آسان ہوجائیں گے۔سماجی سرگرمیوں میں حصہ لیں اس سے نہ صرف آپ دوسروں کے کام آئیں گے بلکہ آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت بھی اچھی ہوگی۔ کیونکہ لوگوں سے دوری اور بے نیازی ڈپریشن کا ایک سبب ہے لہٰذا دوسروں کے کام آنے اور ان سے تعلقات بڑھانے سے آپ اس مرض پر قابو پاسکتے ہیں۔روشنی چاہے فطری ہو یا مصنوعی ہماری نفسیاتی حالت پر اچھا اثر ڈالتی ہے سو گھر میں روشنی کا بہتر انتظام کریں ۔

ڈپریشن کا علاج( سائیکوتھراپی) باتوں کے ذریعے بھی کیا جاتا ہے اور ادویات سے بھی۔شہد ملے دودھ کے ساتھ سیب کھانا ہر طرح کے ڈپریشن میں مفید ہے۔ کا جو بھی ڈپریشن کو ختم کرنے میں حیرت انگیز خوبیوں کا حامل ہے۔ سردیوں میں اس کا استعمال جاری رکھنا چاہیے۔

روزانہ صبح اٹھ کر پروگرام بنائیں اور اس کے مطابق کام کریں۔ جو زیادہ اہم اور ضروری ہے اسے پہلے کریں۔ اپنے خیالات کو پراگندہ نہ ہونے دیں۔ نفرت، غصے، پشیمانی اور حسدکے جذبات کو دل سے نکال دیں۔محبت ،خوشی اور پیار کے جذبات دل میں بسالیں،اس سے آپ کا دل راضی ہوگا اور آپ خوش وخرم رہیں گے۔ سادہ پہنیں ،سادہ کھائیں اور خود کو مختلف مشاغل یا فلاحی کاموں میں مصروف کریں۔ضرورت مندوں کی مددکریں اس سے دلی سکون ملے گا۔ ماہرین کے مطابق ڈپریشن اور دوسرے نفسیاتی مسائل کے لیے عبادت کرنا بھی بہت مفید ہے۔ خود پر اعتماد رکھیں کہ آپ کو ایک خاص مقصد کے لیے دنیا میں بھیجا گیا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...