Facebook Pixel

دانت حساس ہوجانے کی 9وجوہات

2,484

پاکستان میں بہت سے افراد دانتوں کی حساسیت کا شکار ہیں ۔ اکثر لوگ اپنے دانتوں کے حساس ہونے کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں ۔دانتوں کا درد بھی دراصل اسی حساسیت کی وجہ سے ہوتا ہے ۔دانتوں کے حساس ہونے کی بہت سے وجوہات ہیں ، جن میں سے اکثر کے ذمہ دار ہم خود ہیں یعنی ہماری کوتاہی اور لاپروائی کی وجہ سے دانت حساس ہوجاتے ہیں اور ان میں درد کی شکایت پیدا ہوجاتی ہے ۔

1۔ ماؤتھ واش کابہت زیادہ استعمال

ؐؐؐؐؐؐؐؐخوشگوار سانس سب کی خواہش ہوتی ہے ، مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ سارا دن ماؤتھ واش استعمال کرتی رہیں ۔اس سے منہ اور دانتوں کی مختلف تکالیف شروع ہوسکتی ہیں ۔ اس لیے کہ بہت سے ماؤتھ واشز میں ایسے اجزا ء ہوتے ہیں جو دانتوں پر منفی اثر ڈالتے ہیں اور انہیں حساس بنا دیتے ہیں ۔۔پھر آخر اس مسئلے کا حل کیا ہے ۔ بہترین طریقہ یہ ہے کہ اپنے ڈینٹسٹ سے رجوع کریں اور اس سے منہ کی ناگوار بو کے خاتمے اور خوشگوار سانسوں کے لیے کوئی قدرتی نسخہ معلوم کریں ۔یاپھر وہ کوئی ایسا ماؤتھ واش تجویز کرے جس میں ایسے اجزا نہ ہوں جو دانتوں کے لیے تکلیف اور انہیں حساس بنانے کا ذریعہ نہ بنیں ۔

2۔ ترش یا کھٹی چیزیں زیادہ کھانا

کچے ٹماٹر زیادہ نہ کھائیں۔اسی طرح ایسے پھلوں کا استعمال بھی کم کریں جن میں سٹرس کی وافر مقدار پائی جاتی ہو۔ کھٹے پھلوں اور سبزیوں کے زیادہ استعمال سے دانتوں کے اوپر موجود قدرتی تہہ ختم ہوجاتی ہے ۔ یہ ایک طرح کی دانتوں کی حفاظتی تہہ ہوتی ہے ، اس کے ہٹنے کے بعد دانت بہت زیادہ حساس ہوجاتے ہیں۔ ٹھنڈے اور گرم کا ان پرزیادہ اثر ہوتا ہے ۔ہمارے دانت دراصل ایک جز و dentin سے بنے ہوتے ہیں ۔یہ جزو بہت حساس ہوتا ہے ۔ اس لیے اس کی حفاظت کے لیے دانتوں پر قدرتی تہہ کا ہونا ضروری ہے ۔ ترش اور کھٹے پھل وغیرہ اگر آپ کوپسند ہیں تو ضرور کھائیں مگر ہاتھ ہلکا رکھ کر ۔

3۔ ٹوتھ وائٹنراور کچھ ٹوتھ پیسٹ بھی

ہر کوئی چاہتا ہے کہ اس کے دانت سفید اور چمکدار نظر آئیں۔اس کے لیے ہم کئی طرح کے ٹوتھ وائٹنر اور ٹوتھ پیسٹ بھی استعمال کرتے ہیں ۔لیکن ان میں سے اکثر میں پر آکسائیڈ(peroxide) پر مشتمل ایسے بلیچنگ اجزا ہوتے ہیں جو دانتوں کو حساس بنانے کا باعث بن سکتے ہیں ۔ اور پھر دانتوں کی یہ حساسیت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے جب ہم ان پروڈکٹس کا استعمال ترک کردیتے ہیں ۔اس مسئلے کا بھی حل یہی ہے کہ اپنے ڈینٹسٹ سے رجوع کریں اور اس کا تجویز کردہ ٹوتھ پیسٹ استعمال کریں ۔

4۔ مسوڑھوں کا پیچھے ہٹنا

ہمارے دانتوں کی جڑیں ہزاروں باریک باریک نالیوں پر مشتمل ہوتی ہیں ۔یہ نالیاں ٹھنڈے ، گرم اور مٹھاس کا احساس ہمارے دماغ تک پہنچاتی ہیں ۔عام طور پر یہ نالیاں مسوڑھوں کے اندر محفوظ ہوتی ہیں ۔لیکن اگر خدا نخواستہ مسوڑھوں کی کی بیماری ہوجائے تو یہ مسوڑھے دانت چھوڑ کر پیچھے ہٹنے لگتے ہیں ۔اور یوں دانتوں کی جڑوں کی یہ انتہائی حساس باریک باریک نالیاں سامنے آجاتی ہیں اور ان کی حفاظت کا کوئی انتظام نہیں رہتا ہے ۔اگر آپ کو محسوس ہو کہ آپ کے مسوڑھے دانت چھوڑ رہے ہیں تو فوری طور پر ڈینٹسٹ سے رجوع کریں۔ دیر ہونے کی صورت میں دانت بہت زیادہ حساس اور کمزور ہونے لگیں گے ۔

5۔ زور زور سے برش کرنا

اگر آپ دانت رگڑ رگڑ کر صاف کرتے ہیں یا پھر آپ کے ٹوتھ برش کے ریشے سخت ہیں تو اس بات کا امکان بہت زیادہ ہے کہ آپ کے دانت عنقریب حساس ہوجائیں گے ۔ وجہ یہ ہے کہ زور زور سے ، یا سخت برش سے جب ہم دانت صاف کرتے ہیں تو ایک طرف اس سے مسوڑھوں کو نقصان پہنچتا ہے اور وہ اپنی جگہ چھوڑنے لگتے ہیں ، جس کی وجہ سے دانتوں کی جڑوں کی نالیاں واضح ہوجاتی ہیں ، دوسری طرف دانتوں پر موجود قدرتی حفاظتی تہہ بھی اترنے لگتی ہے ۔ دونوں صورتوں میں حساس دانتوں کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ، اور ہمیں ٹھنڈ ا گرم لگنے کی شکایت ہونے لگتی ہے ۔

6۔ حال ہی میں دانتوں کا کوئی علا ج

یہ بات بڑی عجیب سی لگتی ہے مگر بعض اوقات جب ہم کسی ڈینٹسٹ کے پاس جاکر دانتوں کی صفائی ، دانت کی تبدیلی یا روٹ کینال وغیرہ کراتے ہیں تو مختصر مدت کے لیے دانت حساس ہوجاتے ہیں ۔اب یہ پڑھ کر اگلی بار آپ ڈینٹسٹ کے پاس جانے سے گھبرائیں مت ، بلکہ اس سے پہلے سے پوچھ لیں کہ علاج کے بعد آپ کے دانت حساس تو نہیں ہوجائیں گے ، اگر ہوں گے تو کتنے عرصے کے لیے اور اس سے بچنے کی کیا تدبیر ہے ۔ وہ یقیناًآپ کی بہتر رہنمائی کرسکے گا۔

7۔ دانت میں دراڑ

بہت سے لوگ دانتوں کو اوزار کے طور پر استعمال کرتے ہیں ، سافٹ ڈرنک کی بوتل کھولنی ہو یا کوئی پیکٹ پھاڑنا ہو ، وہ دانتوں کو ہی کام میں لاتے ہیں ۔ اس سے دانتوں کی ساخت اور صحت متاثر ہوتی ہے ۔جو آگے جاکر دانتوں میں دراڑ کا سبب بنتی ہے ۔ چھالیہ کھانے ، برف چبانے یا دانتوں سے اخروٹ جیسی چیزیں توڑنے سے دانت میں دراڑ پڑ جاتی ہے ، اور ایک بار دانتوں میں دراڑ پڑ جائے تو اندر موجود مادہ متاثر ہوتا ہے ۔ پھر ہم جب بھی کوئی چیز کھاتے ہیں اس کے اجزا دانتوں کے دو ٹکڑوں میں داخل ہوکر اس مادے تک پہنچتے ہیں ۔جس کی وجہ سے تکلیف کا احساس ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ بیکٹیریا بھی اس دراڑ میں اپنا بسیرا کرلیتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے درداور بڑھ جاتا ہے ۔

8۔ دانت پیسنا یا بھینچنا

دانت ہمارے جسم کا ایک مضبوط حصہ ہیں ، مگر دانتوں کو پیسنے یا بھینچنے کی طاقت سے اس کاکوئی موازنہ نہیں ۔اس لیے اس عمل سے جس قدر ہوسکے پرہیز ہی کرنا چاہئے ۔ جب ہم کوئی سخت قسم کی ورزش کرتے ہیں ، مثلاً کوئی بھاری وزن اٹھاتے ہیں تو ایسے میں فطری طور پر اپنے دانت پیستے ہیں ۔اس سے دانتوں کی جڑیں رفتہ رفتہ کمزور پڑنا شروع ہوجاتی ہیں ۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ دانت حساس ہوجاتے ہیں ، اور ان میں تکلیف بھی محسوس ہونے لگتی ہے ۔

9۔دانتوں کا سڑنا

دانتوں کا سڑنا یا خراب ہونا ، جیسے کہ کھوکھلا پن وغیرہ ، دانتوں کے حساس ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے ۔ سبب یہی ہے کہ دانت سڑنے کی صور ت میں ان کی جڑیں کھل جاتی ہیں اور ٹھنڈ ا ، گرم اورمٹھاس کی وجہ سے تکلیف شروع ہوجاتی ہے ۔ بعض اوقات ہوا لگنے سے بھی درد محسوس ہونے لگتا ہے ۔ دانتوں کو سڑنے سے بچانے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ان کی صفائی کا خاص خیال رکھیں ، منہ کو جراثیم اور بیکٹیریاسے پاک رکھیں اور باقاعدگی کے ساتھ ڈینٹسٹ سے دانتوں کا معائنہ کراتے رہیں ۔اگر آپ سگریٹ نوشی کرتے ہیں تو فوراً یہ عادت ترک کر ڈالیں ، کیونکہ سگریٹ سے دوران خون کم ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں مسوڑھوں میں بیکٹیریا کی افزائش نسل بڑھ جاتی ہے اور دانت حساس ہوجاتے ہیں ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...