فلو کی ابتدائی چھ علامات
فلو کے موسم میں خود کواس وائرس سے بچانا سب سے زیادہ اہم ہونا چاہیے ۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق یہ وائرس کھانسنے اور چھینکنے سے اڑ نے والے تھوک کی چھینٹوں سے پھیلتا ہے ۔فلو کا شروع میں ہی پتہ چل جانے سے نا صرف اس کے وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے بلکہ مرض کے بڑھنے سے پہلے ہی اسکا علاج کیا جاسکتا ہے۔
ابتدائی علامات
طبیعت میں سستی ہوجانا:
اکثر دن کے اختتام پر تھکن محسوس ہونے لگتی ہے لیکن تھکن اور سستی میں ایک واضح فرق ہوتا ہے۔ اچانک بہت زیادہ سستی کا محسوس ہونا فلو کی ابتدائی علامات میں سے ایک علامت ہے۔ جو مزید علامات کے ظاہر ہونے سے خبردار کرتی ہے۔ سستی ٹھنڈ کے وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ اگر آپ اچانک بہت زیادہ کمزوری اور تھکن محسوس کرتے ہیں جو آپ کے کاموں میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہے تواب آپ کے جسم کو فلو سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوجانا چاہیے۔
جسم میں درد اور سردی محسوس ہونا:
جسم میں درد اور سردی بھی فلو اور ٹھنڈ لگنے کی ابتدائی علامات میں سے ایک ہیں ۔ فلو کی وجہ سے ہونے والے جسم کے دردکی وجہ اکثر لوگ کام کاج کو سمجھتے ہیں۔فلو کی وجہ سے جسم میں کہیں بھی درد ہوسکتا ہے ،خاص طورپرسر اور ٹانگوں میں درد ہوتا ہے۔درد شروع ہونے کے ساتھ یا کچھ دیر بعدسردی بھی لگنے لگتی ہے۔فلو کی وجہ سے بخار چڑھنے سے پہلے بھی سردی محسوس ہوتی ہے
کھانسی:
لگاتار کھانسی بھی فلو کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔فلو کی وجہ سے ہونے والی کھانسی میں خرخراہٹ ہوتی ہے اور سینہ جکڑ جاتا ہے۔فلو کے بڑھنے کے ساتھ کھانسی بلغمی ہوجاتی ہے یا تھوک آتا ہے لیکن ایسا ابتدائی فلو میں بہت کم ہوتا ہے ۔ اگر آپ سینے کے مسائل جیسے استھما کے مریض ہیں تو ڈاکٹر سے اپنی کھانسی کا ضرور ذکر کریں تاکہ مزید پیچیدگیوں سے بچ سکیں اگر بلغم میں رنگ محسوس تو بھی ڈاکٹر کو بتائیں ۔ کھانستے ہوئے منہ پر ہا تھ یا کپڑا رکھیں تاکہ جراثیم کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
گلا دکھنا:
فلو سے ہونے والی کھانسی سے گلے میں دکھن ہونے لگتی ہے ۔ کچھ وائرس میں گلے میں سوجن آجاتی ہے لیکن کھانسی نہیں ہوتی ۔ فلو کی ابتدا میں گلے میں خراش محسوس ہوتی ہے ۔ کھاتے پیتے وقت بھی نگلنے میں تکلیف ہوتی ہے ۔ گلے کی دکھن مرض کے بڑھنے کے ساتھ بڑھتی جاتی ہے۔ ایسے میں چائے سوپ اور پانی کا زیادہ استعمال تکلیف میں آرام دیتا ہے۔
بخار:
بخار جسم میں موجود انفیکشن کی نشاندہی کرتا ہے ۔ فلو کا بخار عام طور پر ۱۰۰ ڈگری یا اس سے زیادہ ہوتا ہے ۔ بخار بھی فلو کی ابتدائی علامات میں سے ایک علامت ہے لیکن فلو کے ساتھ بخار ہونا ضروری نہیں ۔ وائرس کے بڑھنے سے سردی محسوس ہوتی ہے ۔ کال پول اور بروفن بخار کم کرنے کے لیے تو کار آمد ہیں لیکن وائرس کو ختم نہیں کرسکتیں۔
معدے اور آنتوں کے مسائل:
فلو کی علامات سر، گلے اور سینے سے نیچے کی طرف پھیل جاتی ہیں۔ کچھ وائرس ڈائریا ، متلی، پیٹ درد اور الٹی کا باعث بنتے ہیں ۔ یہ علامات بڑوں کے مقابلے میں بچوں میں زیادہ پائی جاتی ہیں۔ ڈائریا اور الٹی کی وجہ سے ڈی ہائیڈریشن ہوسکتی ہے۔ اس کے لیے ایسی چیزیں لیں جن میں الیکٹرولائٹ موجود ہوں۔
دیگر علامات
فلو کی علامات بڑھ کر شدت اختیار کر جاتی ہیں ضروری نہیں کہ ہر ایک کے ساتھ ایسا ہو ۔ اس کا دارومدار ہر فرد کی صحت پر ہوتا ہے ۔ کچھ علامات ایسی ہیں جن میں فوری طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔
سینے میں درد
سانس لینے میں پریشانی
جلد اور ہونٹ نیلے ہوجانا
جسم میں پانی کی بہت زیادہ کمی ہوجانا
غنودگی اور گھبراہٹ
شدید کھانسی کے ساتھ یا اس کے بغیر بار بار بخار آنا
صحت یابی کی مدت:
اگر آپ کو فلو ہوا ہے تو اب مکمل صحت مند ہونے کے لیے آپ کو کچھ وقت درکار ہوگا۔ ماہرین کے مطابق آپ کو اس وقت تک آرام کی ضرورت ہوتی ہے جب ۲۴ گھنٹے تک دوا کھائے بغیر بھی بخار نہ آئے ۔ بخار اترنے کے بعد بھی جب تک دوسری علامات باقی رہیں آرام کرنا ضروری ہے ۔ صحت یابی کا دارومدار مرض کی شدت پر ہوتا ہے ۔ مرض کے ختم ہونے کے بعد اگر فلو دوبارہ لوٹ کر آجائے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔