10 باتیں جو دل کے دورے کے بارے میں جاننا ضروری ہیں

18,695

؂دل سے متعلق تکالیف کا ہر ایک کو پتہ نہیں چل پاتا اور ذرا سی غفلت جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ اس لیے ہر ایک کے لیے دل کے دورے سے متعلق چند باتیں جاننا نہایت ضروری ہیں۔
یہ حقیقت ہے کہ اگر آپ کی عمر ۶۰ سال سے زیادہ ہے، وزن حد سے زیادہ ہے، یا شوگر ہے، آپ کا کولیسٹرول بہت بڑھا ہوا ہے۔ تو ان میں سے کوئی بھی چیز دل کے دورے کی وجہ بن سکتی ہے۔
ان باتوں پر ضرور نظر رکھیے۔

سینے میں درد:

دل کے دورے کی سب سے عام علامت ہے کہ اگر آپ کی شریانیں بند ہوگئیں ہیں یا دل کے دورے کی صورت ہو تو آپ کو سینے میں درد، سختی اور دباؤ محسوس ہوگا۔
لوگ اسے مختلف انداز میں محسوس کرتے ہیں کسی کو سینے پر بہت زیادہ وزن محسوس ہوتا ہے تو کوئی سینے میں چٹکیاں اور جلن محسوس کرتا ہے۔
یہ احساس چند منٹ تک ہوتا ہے، یہ آرام یا کام کرتے ہوئے دونوں صورتوں میں ہوسکتا ہے۔
اگر یہ درد بہت ہی مختصر ہو یا کسی ایک جگہ پر ہو جسے دبانے سے تکلیف اور بڑھے تو یہ دل کی تکلیف نہیں ہے۔ اگر تکلیف دیر تک رہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ بعض اوقات دل کے دورے یا کسی اور مسئلے میں سینے میں درد بھی نہیں ہوتا خاص طور پر عورتوں میں ایسا ہوتا ہے۔

متلی، بدہضمی، سینے کی جلن یا پیٹ کا درد :

کچھ لوگوں میں دل کے دورے میں یہ تکالیف پائی جاتی ہیں اور الٹی بھی ہوجاتی ہے۔
معدے کی خرابی بہت سی وجوہات کی بناء پر ہو سکتی ہے جن کا دل کے دورے سے کوئی تعلق نہیں ہوتا بلکہ آپ کے کھانے سے ہوتا ہے۔ لیکن آپ کو یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ یہ علامات دل کے دورے کی بھی ہو سکتی ہیں۔ اگر آپ ان کے ساتھ دل کے دورے کی دوسری علامات بھی دیکھیں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

؂بازو کی طرف پھیلتا ہوا درد:

دل کے دورے کی ایک علامت یہ بھی ہے جو جسم میں بائیں طرف ہوتا ہے یہ درد سینے سے شروع ہوکر بازو تک جاتا ہے۔ لیکن بعض مریضوں کے یہ درد صرف بازو میں ہوتا ہے جو دل کے دورے کا باعث ہوتا ہے۔

سر چکرانا:

آپ کا توازن بگڑ تا ہوا یا جسم کمزور محسوس ہونا ، آپ کچھ کھا پی نہ سکیں یا اچانک اٹھ کر کھڑیں ہوجائیں۔ ان سب باتوں کی دوسری بھی وجوہات ہو سکتی ہیں۔
لیکن اگر ان علامات کے ساتھ سینے میں درد اور سانس لینے میں دشواری محسوس کریں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ کیونکہ ہوسکتا ہے کہ دل کی ناقص کاکردگی کی وجہ سے آپ کا بلڈپریشر کم ہوا ہو۔

گلے یا جبڑوں کا درد:

گلے یا جبڑوں کا درد مسلز میں درد یا ٹھنڈ کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر آپ سینے کے درمیان دباؤ یا درد محسوس کریں جو حلق یا جبڑوں تک جائے تو یہ دل کے دورے کی علامت ہو سکتا ہے۔

اگر جلدی تھک جائیں:

اگر کچھ کام کرتے ہی تھکن محسوس ہو جو پہلے محسوس نہیں ہوتی تھی جیسے زینہ چڑھنا، گاڑی سے سامان نکالنا وغیرہ تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
بہت زیادہ تھکن اور ناقابلِ بیان کمزوری دل کے دورے کی علامت ہوسکتی ہے۔

خراٹے:

نیند میں ہلکے خراٹے لینا عام بات ہے لیکن اگر یہ خراٹے تیز آواز میں آنے لگیں جس میں سانس اکھڑتا محسوس ہو۔ اس صورت میں جب رات کو سوتے ہوئے سانس رکتاہے تو یہ دل پر دباؤ ڈالتا ہے۔

پسینہ آنا:

بغیر کسی وجہ کے اچانک ٹھنڈے پسینے آنا بھی ہارٹ اٹیک کی طرف اشارہ ہے۔ اگر دوسری علامت کے ساتھ پسینہ بھی آرہا ہے تو ہسپتال کا رخ کریں۔اس وقت خود ڈرائیونگ کرنے کی کوشش نہ کریں۔

نہ ختم ہونے والی کھانسی:

کھانسی ہونے کی کوئی بھی وجہ ہوسکتی ہے یہ ہارٹ اٹیک کی علامت نہیں ہے۔ لیکن اگر آپ کو دل کی بیماری ہے یا آپ کو دل کی بیماری ہونے کا خدشہ ہے تو اس طرف ضرور دھیان دیں۔
اگر آپ کی کھانسی لمبے عرصے تک جاری رہے اور اس میں سفید یا گلابی بلغم آئے تو یہ ہارٹ فیلئر کی علامت ہوسکتی ہے۔ جب دل اچھی طرح کام نہیں کرپاتا تو کچھ خون پھیپھڑوں میں چلا جاتا ہے۔ اپنے ڈاکٹر سے اپنی کھانسی کے بارے میں ضرور بات کریں۔

دل کی دھڑکن تیز ہونا:

پریشانی، خوشی یا کوئی محنت کا کام کرتے ہوئے دل کی دھڑکن تیز ہونا عام بات ہے لیکن اگر آپ محسوس کریں دل کی دھڑکن زیادہ دیر کے لیے تیزہورہی ہے اور بار بار ہو رہی ہے تو پھر ڈاکٹر کو ضرور بتائیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...