دانت خراب کرنے والی 10 عادتیں

1,940

اکثر لوگوں کو دانتوں کو خرابی کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے۔ شاید ہی کوئی ایسا شخص ہوتا ہو جس کے دانت بالکل صحیح اور صحت مند ہوں۔ دانتوں کی خرابی کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ کچھ تو ایسی وجوہات ہیں جو ہمارے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوتی کہ یہ بھی ہمارے دانتوں کی خرابی کا باعث بن سکتی ہیں۔

1۔ برف چبانا:

ٍبرف چبانے کی عادت بظاہر تو نقصان دہ نہیں لگتی لیکن درحقیقت برف چبانے کی عادت دانتوں میں دراڑیں ڈال دیتی ہیں۔ یہ دراڑیں وقت کے ساتھ بڑی ہوکر دانتوں کے جھڑنے کا باعث بنتی ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ پانی یا مشروبات میں برف کے کیوبز ڈالنے کے بجائے ٹھنڈا یخ پانی یا مشروب پی لیا جائے۔

2۔ دانت پیسنا:

اکثر لوگوں کو سوتے میں دانت پیسنے کی عادت ہوتی ہے ۔ یہ کیفیت جاگتے وقت بھی ذہنی دباؤ کی وجہ سے ہوتی ہے جس سے جبڑوں پر زور پڑتا ہے۔ سوتے وقت ماؤتھ گارڈ لگانے سے اس چیز سے بچت ہوسکتی ہے ۔ اس کے علاوہ ذہنی سکون حاصل کرنے کے طریقے اپنانے سے بھی اس عادت سے بچا جا سکتا ہے۔

3۔ کف ڈراپس:

گلے کو خراش سے بچانے کے لیے کف ڈراپس کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس میں موجود چینی دانتوں پر اثر انداز ہوتی ہے جس سے دانتوں پر پلاک جم جاتی ہے جو دانتوں کی خرابی اور مسوڑوں کی بیماری کا باعث بنتی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے شوگر فری کف ڈراپس استعمال کیے جائیں۔

4۔ دانتوں میں چپکنے والی مٹھائیاں:

دانتوں کے لیے ہر طرح کی مٹھائیاں نقصان دہ ہوتی ہیں خاص طور پر کیرامل یا جیلی والی مٹھائیاں جو دانتوں کے درمیان خلا میں یا دانتوں کے اوپر چپک جاتی ہیں جو تھوک سے صاف نہیں ہو پاتیں۔ ایسی ٹافی یا مٹھائیاں کھانے کے بعد برش کیا جائے اور منہ کو اچھی طرح صاف کیا جائے۔

4۔ سوڈا ڈرنکس:

سوڈا ڈرنکس میں موجود چینی اور ایسڈ دانتوں کی خرابی کا باعث بنتا ہے چینی دانتوں خراب کرتی ہے جبکہ سوڈا میں موجود ایسڈ انیمل کو نقصان پہنچاتا ہے جس سے دانت حساس ہوجاتے ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ سوڈا ڈرنکس سے پرہیز کریں یا اگر پئیں تو اسٹرا استعمال کریں۔

5۔کوئی چیز دانتوں سے کھولنا:

دانت کھانے ، صحیح طرح بولنے اور خوبصورت مسکراہٹ کے لیے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ دانتوں سے کوئی کام لینا نقصان دہ ہے ۔ دانتوں سے کوئی پیکنگ ،بال پن یا بوتل کا ڈھکنا کھولنا دانتوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اور دانتوں کے جھڑنے اور چٹخنے کا باعث بنتے ہیں۔ ان چیزوں کے لیے دانتوں کو اوزار بنانے کے بجائے اصل اوزار استعمال کریں۔

6۔ فروٹ جوس:

فروٹ جوس میں موجود وٹامنزاور منرلز صحت کے لیے فائدہ مند ہیں لیکن اس میں موجود چینی کی مقدار ان فوائد کو کم کردیتی ہے۔پھلوں کے قدرتی رس میں بھی چینی کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے ۔ سیب کے رس میں اتنی ہی چینی ہوتی ہے جتنی سوڈا ڈرنکس میں ۔ پھلوں کا رس پینے کے لیے اس میں پانی ملا کر استعمال کیا جائے تاکہ چینی کا اثر ہلکا ہوجائے۔

7۔ آلو کے چپس:

اسٹارچ سے بھرپور یہ اسنیکس دانتوں میں چپک کر بیکٹیریل پلاک بنانے کاباعث بنتے ہے ایسے اسنیکس کھانے کے بعد دانتوں کی صفائی بہت ضروری ہے تاکہ پلاک سے بچاسکے ۔

8۔ پینسل چبانا:

اکثر لوگوں کی پینسل چبانے کی عادت ہوتی ہے ۔ پینسل چبانے سے دانتوں پر زور پڑتا ہے جس سے دانت ٹوٹ اور جھڑسکتے ہیں اس عادت کو ختم کرنے کے لیے کم چینی والی چیوئنگم چبائیں۔ چیوئنگم چبانے سے منہ میں تھوک زیادہ بنے گا اور منہ کی صفائی بھی ہوگی۔

9۔ کافی:

کافی میں موجود کیفین منہ میں تھوک بننے سے روکتی ہے۔ جس سے منہ میں خشکی ہوجاتی ہے۔ جو دانتوں کی خرابی کا باعث بنتی ہے۔ کافی پینے کے بعد دن بھر زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہئیے تاکہ منہ کی خشکی سے بچا جائے ۔

10۔ سگریٹ نوشی:

سگریٹ نوشی سے بھی منہ میں خشکی ہوتی ہے ۔ اور دانتوں پر پلاک جم جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سگریٹ پینے والوں کے دانت جلدی خراب ہوجاتے ہیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...