چہل قدمی کرنے کے چار فوائد
چہل قدمی سے نہ صرف وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ یہ امراض قلب کے لیے بھی مفید ہے ۔ کئی معالج اور ٹرینرز صحت مند زندگی گزارنے کے لیے چہل قدمی کا مشورہ دیتے ہیں ۔ یہ ایک زبردست قسم کی ورزش ہے لیکن بہت کم افراد باقائدگی سے اس کا احتمام کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ کثرت کرنے والے افراد بھی کم ہی اسے اپنی شیڈول کا حصہ بناتے ہیں ۔
چہل قدمی صحت کے لیے مفید کس طرح سے ہے اور اسے روزانہ کے ور ک آؤٹ کا حصہ کیوں بنانا چاہیے اس کی چار اہم وجوہات ہیں :
چہل قدمی سے وزن کم ہوتا ہے
چہل قدمی جسم سے زائد چربی ختم کرتی ہے ، دل کو مضبوط کرتی ہے اور اور خون میں شوگر لیول کم رکھتی ہے ۔ چہل قدمی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انتہائی مفید ہے ۔ اس سے وزن کم رہتا ہے ۔ یہ ہی وجہ ہے کہ معالج ذیابیطس کے مریضوں کو روزانہ چہل قدمی کرنے کا مشورہ دیتے ہیں ۔
یہ ایک آسان ورزش ہے
چہل قدمی کرنے میں آپ کو کسی مشین یا ٹرینر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ۔ یہ ہی وجہ ہے کہ آپ با آسانی زندگی بھر چہل قدمی کا سلسلہ جاری رکھ سکتے ہیں ۔ اگر آپ کسی مشکل اور مہنگی کثرت کا ارادہ کرتے ہیں تو اسے کچھ عرصے کے بعد آپ کے لیے اسے جاری رکھ پانا مشکل ہو جاتا ہے ۔ چہل قدمی آپ کہیں بھی کسی بھی وقت کر سکتے ہیں ۔ اسے ہر عمر کا شخص بغیر کسی ٹریننگ یا پیسہ کرچ کیے ہوئے کر سکتا ہے ۔
ذہنی سکون مہیا کرتی ہے
چہل قدمی کے لیے بہت کم ذہنی قوت درکار ہوتی ہے جس کے باعث چہل قدمی کرتے ہوئے آپ پر سکون محسوس کرتے ہیں۔ا سٹین فورڈ یونیورسٹی کی تحقیق سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ باقائدگی سے چہل قدمی کرنے والے افراد کی ذہنی صلاحیت بہتر ہوتی ہے ۔ چہل قدمی کرنے سے آپ کا موڈ اچھا ہوجاتا ہے اور ذہنی تناؤ دور ہوجاتا ہے ۔
خاص طور پر اگر آپ چھٹیوں میں کہیں گھومنے گئے ہوئے ہوں تو پیدل چلتے ہوئے نئی جگہیں دیکھنا آکے ذہن کو بھی کھولتا ہے اور آپ چست وتوانا بھی رہیں گے ۔
جسم کےعادی ہونےکےبعد چہل قدمی کرنا بےحدآسان ہوجاتاہے
باقائدگی سے چہل قدمی کرتے رہنے سے کچھ عرصے بعد آپ کو اس میں کوئی دشواری محسوس نہیں ہوتی ۔ آپ کم وقت میں زیادہ میل طے کرلیتے ہیں ۔ آہستہ آہستہ چہل قدمی کرنے میں تھکن محسوس ہونا بند ہوجاتی ہے اور یہ کام کرنا بے حس آسان ہوجاتا ہے ۔
آج کے دور میں جب آمدورفت کے لیے کئی سارے ذرائع موجود ہیں ہم بہت کم ہی چہل قدمی کرنا پسند کرتے ہیں ۔یہاں تک کہ ذرا سی دور جانے کے لیے بھی لوگ گاڑ ی یا کسی اور آمدروفت کے ذرائع کا استعما ل کرتے ہیں ۔ بچوں کو بھی وڈیو گیمز اور ٹی وی کی ایسی عادت لگی ہے کہ ان کے لیے چلنا بہت ہی مشکل عمل ہوتا ہے اور اگر کبھی چلنا پڑا جائے تو تھوڑی ہی دیر میں ان کی سانس پھولنے لگتی ہے ۔
خود کو ہمیشہ تندرست و توانا رکھنے کے لیے چہل قدمی کو اپنے روز کا معمول بنائیں ۔ چھوٹے چھوٹے کاموں کے لیے گاڑی نکالنے سے بہتر ہے کہ تھوڑا سا پیدل چل کراپنا کام کرلیں ۔اس طرح ماحول کی آلودگی بھی کم ہوگی اورآ پ کی صحت بھی اچھی رہے گی ۔