Facebook Pixel

جوڑوں کا درد۔۔۔علامات،بچاؤ اور تدابیر

6,160

جوڑوں کی خاص بیماری جسے گٹھیا کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس بیماری کے ہونے کی وجہ آج تک سامنے نہیں آئی۔ کچھ ایسے عوامل ہیں جن کی وجہ سے سائنس دان انہیں اس بیماری کا موجب قرار دیتے ہیں۔ ان میں سے سرفہرست وراثت ہے۔ دوسری سب سے بڑی وجہ ہمارے جسم کے اندر دفاعی نظام کا متاثر ہونا ہے۔ اللہ پاک نے ہمارے ماحول کے اندر رہنے والے کروڑوں، اربوں جراثیم کے مضر حملوں سے ہمارے جسم کو بچانے کے لئے ایک خاص قسم کا مدافعتی نظام ترتیب دیا ہے۔ جب بیرون دنیا سے ہمارے جسم کے اندر جراثیم حملہ آور ہوتے ہیں، ان جراثیم سے ہمارے جسم میں تندرست خلیے لڑائی کرتے ہیں ہر خلیہ جانتا ہے کہ فلاں جراثیم کہاں سے آیا ہے اس کا کیا نقصان ہوتا ہے یعنی یہ انٹیلی جنس نیٹ ورک کی طرح جراثیم کو پہچان کر ان کو ختم کرکے دم لیتے ہیں۔ ہمارے جسم میں موجود مدافعتی نظام کے خلیے اپنے ہی جسم کے خلاف کام کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ وہ مدافعتی نظام کا حکم ماننے سے انکار کردیتے ہیں۔ جوڑوں کی اس خاص بیماری یعنی گٹھیا کو بھی دوسرے الفاظ میںآٹو امیون بیماری کہا جاتا ہے۔

گٹھیا

اس بیماری میں جسم میں اپنے ہی جسم کے خلاف کام کرنے والے خلیے پائے جاتے ہیں۔ اس بیماری میں ہڈیوں کے اندر موجود جھلی متاثر ہوتی ہے۔ یہ بڑھ جاتی ہے یا اس میں انتہائی سوزش ہو جاتی ہے۔ یہ جھلی اندرونی طور پر سوج جاتی ہے۔ اس کے اندر موجود دوسرے اجزاء بھی متاثر ہو جاتے ہیں۔ اس جھلی کے اندر ایک خاص قسم کا پانی ہوتا ہے جس کے اندر ہمارے جسم کے اندر موجود مدافعتی نظام کے خلیے پائے جاتے ہیں۔

علامات

اگر ہم اس بیماری کی علامات پر غور کریں تو اس بیماری میں صرف جوڑوں میں درد ہونے کی علامات بھی ہوسکتی ہیں۔ یا کچھ مریضوں میں تھکاوٹ، جسمانی کمزوری، ہلکا ہلکا درد مطلب جوڑوں میں درد جو کچھ ہفتوں یا مہینوں پر بھی محیط ہوسکتا ہے پھر درد کی شدت میں اضافہ ہاتھ کی انگلیوں میں سوجن ہو جاتی ہے۔ کبھی کبھار یہ تمام علامات بالکل ختم بھی ہو جاتی ہیں اس کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ بیماری ختم ہوگئی ہے بلکہ یہ اس بیماری کا عمومی رویہ ہے کہ کچھ عرصہ درد کی شدت کم پھر دوبارہ بیماری ایکٹو ہوسکتی ہے۔

علاج

٭آرام

سب سے پہلے تو مریض کو آرام کرنے کا درس دیا جاتا ہے۔ ایسے مریض جن کی بیماری بہت زیادہ بڑھ گئی ہو جسم کے دوسرے نظام بھی متاثر ہوچکے ہوں ان کو تو مکمل آرام کی ہی تلقین ان کی پریشانی میں کمی کو واقع کرسکتی ہے۔

 ٭ورزش

کچھ خاص قسم کی ورزش جوڑوں کے درد میں خاطر خواہ کمی لاسکتی ہے۔ لیکن یہ صرف آپکا جوڑوں کا ڈاکٹر ہی آپ کو بتائے گا یہ ورزش انتہائی سادہ ہوتی ہے۔

٭ٹکور

گرم ٹکور یا برف کی سکائی کی وجہ سے اور گرم پانی کے نہانے سے مریض اچھا محسوس کرے گا۔

٭موٹاپامیں کمی

وزن کو کم کرنے سے خاطر خواہ فائدہ ہوگا جیسا کہ موٹاپا 15 سال تک انسان کی زندگی کو کم کر دیتا ہے۔

٭ ادویات

کچھ خاص قسم کی ادویات اس بیماری کی علامات کو کم کرکے بیماری کو بڑھنے سے روکنے میں مدد دے کر مریض کو ایک لمبی زندگی گزارنے میں کارگر ہوتی ہیں۔ کچھ نئی اور خاص قسم کی ادویات بھی اس بیماری میں کارگر ثابت ہورہی ہیں جن کے دینے کا فیصلہ آپ کا ڈاکٹر ہی کرے گا۔

فالو اپ

مریض سے ڈاکٹر سب سے پہلا اور ضروری سوال ہمیشہ یہی کرتا ہے کہ آپ دوائی وقت پر لیتے ہیں ناغہ تو نہیں کرتے ان کے کھانے سے اس کے کوئی مضر اثرات تو آپ محسوس نہیں کررہے۔ کیونکہ کچھ خاص قسم کی دواؤں کو شروع کرنے کے بعد خون کے ٹیسٹ گاہے بگاہے ڈاکٹرز کراکر ان ادویات کے مضر اثرات کی جانچ پڑتال کرکے دواؤں کی مقدار کو کم یا زیادہ کرتے رہتے ہیں۔

ماہرین لکھتے ہیں کہ 10 سال کے بعد 25 فیصد تک یہ بیماری مکمل طور پر اپنی شروع ہونے والی حالت میں واپس آجاتی ہے۔ 40 فیصد میں کچھ خرابی دیکھی گئی ہے۔ 25 فیصد میں یہ بیماری شدید معذوری کا باعث بن سکتی ہے جب کہ 10 فیصد میں یہ بیماری انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...