فلمی ستاروں کی طرح پرکشش نظر آنے کا نسخہ
کوئی بھی فلمی اداکاراؤں اور ماڈلز کا خوبصورت چہرہ، بال اور جسمات دیکھ کر تعریف کیئے بنا رہ نہیں پاتا ہے۔ حسن بے شک قدرت کا انمول تحفہ ہے۔بعض خواتین کا حسن دیدنی ہوتا ہے کہ ہر دیکھنے والا تعریف کرتا نظر آتا ہے۔ ماڈلز اور فلمی ستاروں کی طرح پر کشش نظر آنا دکھنے میں تو آسان نظر آتا ہے لیکن حقیقت میں یہ اتنا آسان نہیں ۔
حسن تو اس رب نے عطا کر دیا لیکن اُسے برقرار رکھنا یا اس کی حفاظت کرنا آپ کی ذمے داری ہے۔ خواتین کا حسن سن بلوغت کے بعد ہی ظاہر ہونا شروع ہوتا ہے۔ ہمارے ہاں لڑکی شادی سے پہلے تک تو اپنا بڑا خیال رکھتی ہے لیکن شادی کے فوراً بعد اس کی خود سے بے پروائی شروع ہو جاتی ہے۔ اور بچے ہوجانے کے بعد تو وہ اپنی عمر سے بھی بڑی دکھائی دیتی ہے اور بڑھاپا قبل از وقت لے آتی ہے۔شادی شدہ ہونے کے بعد تو اسے اپنے شوہر اور اس کی محبت کو مستحکم بنانے کے لیے اپنا زیادہ خیال رکھنا چاہیے۔ اپنے چہرے کا حسن، بالوں کا حسن اور جسمانی حسن ۔ صرف چہرہ خوبصورت ہونا سو فی صد علامت حسن نہیں۔ چہرہ، بال اور جسم مجموعی حسن کی علامت ہیں۔ 35سال کی عمر میں ہی وہ 45برس کی لگتی ہے۔ آنکھوں کے نیچے حلقے پڑ جاتے ہیں۔ جسم کے نشیب و فراز ڈھیلے ہو جاتے ہیں۔ جھریاں پڑ جاتی ہیں۔ دھبیّ پڑ جاتے ہیں۔ جب احباب ٹوکنے لگتے ہیں تو احساس ہوتا ہے۔ پھر جوش جنون جاگتا ہے، لیکن چہرے پر کریم ملنے کے سوا کچھ نہیں کر پاتیں۔ اور جب کریم سے فائدہ نہیں ہوتاتو نتیجتاً نا اُمیدی کے عالم میں دوبارہ بے پروائی کے کنویں میں چھلانگ لگا دیتی ہیں۔
بالی وڈ فنکاروں میں شلپا شیٹی اور مادھوری ڈکشٹ کو لیجیے۔ ان کی عمر اور ان کا حسن دونوں آپ کے سامنے ہیں۔فلموں اور اشتہارات میں آپ ان کے حسن کے جلوے دیکھتے ہی ہوں گے۔ ان فنکاروں سے ویسے تو بیش تر خواتین متاثر نظر آتی ہیں لیکن ان جیسی بننے میں کامیاب نہیں ہوتیں۔ فنکار تو ماڈل کی صورت میں آپ کے سامنے موجود ہے۔ لیکن اس کے پس منظر میں چھپی اس کی محنت آپ کو دکھائی نہیں دیتی جو وہ اپنا حسن برقرار رکھنے کے لیے کرتا ہے۔ اگر آپ بھی ویسی محنت اور توجہ اپنی ذات پر کریں تو کوئی شک نہیں کہ آپ اپنا حسن برقرار رکھنے میں کامیاب نہ ہوں۔
متوازن غذا
سب سے پہلے اچھی اور متوازن غذا کا استعمال بے حد ضروری ہے۔ غذا میں تین وقت کا کھانا جس میں انڈہ، مچھلی، مرغی، گوشت، سبزی، دال، پنیر ہے۔ آپ کو ان کا توازن کرنا ہے۔ اس کے علاوہ پھلوں کا استعمال ہے۔ موسم کا ہر پھل آپ کو استعمال کرنا ہے۔ جس میں بعض پھل آپ کے ناپسندیدہ بھی ہوں گے۔ لیکن یہاں آپ کو سمجھوتا کرنا ہو گا۔ لہٰذا ناپسندیدہ پھل بھی آپ اپنی جسمانی ضرورت کے تحت استعمال کریں۔ اس کے علاوہ خشک میوہ کا بھی استعمال کرنا ہو گا۔ بعض لوگ سال ہا سال اس کا استعمال نہیں کرتے۔ ایسا ہر گز نہ کریں کیوں کہ یہ آپ کے لیے مقوی غذا کا درجہ رکھتی ہیں۔ ان میں سے مختلف میوہ جات کا استعمال وقتاً فوقتاً آپ کو کرنا ہے۔
ورزش
اب آ جائیں ورزش کی طرف۔ آپ کو روزانہ مخصوص اوقات میں وزرش کرنا ہوگی۔ ورزش کے طریقے آپ کو میڈیا اور نیٹ یا کتابوں سے مل جائیں گے۔ مناسب ورزش اور یوگا کی مشقیں آپ کریں اور ان تمام باتوں کو معمول حیات بنا لیں۔ آپ اس بات کی پروا نہ کریں کہ اہل خانہ مذاق اڑائیں گے کہ یہ اچانک آپ کو کیا ہو گیا ہے۔ جب آپ کا معمول بن جائے گا۔ تو بعد میں کسی کو محسوس بھی نہیں ہو گا۔
چہرے پر اچھی اور معیاری کریم کا استعمال کریں۔ بلا ضرورت فیشل اور بلیچ کرنے سے گریز کریں۔ چہرے کا اصل حسن آپ کی اندرونی صحت پر منحصر ہے۔ اگر آپ کا جسم اندرونی طور پر صحت مند ہے تو یقیناً چہرہ بھی اس کی غمازی کرے گا۔
اندرونی صحت کے پیش نظر آپ کے چہرے پر نہ دانے، کیل مہاسے اور نہ جھائیاں ہوں گی۔ اسی طرح آپ کے بال بھی صحت مند ہوں گے لیکن بالفرض اگر بالوں میں کوئی عارضی علامت پیدا ہو گئی ہے جیسے کہ خشکی، سکری، بال باریک کمزور، دوشاخہ تو اس کا مناسب علاج کریں اور کوئی معیاری ہیئر آئل اور شیمپو استعمال کریں۔
مذکورہ تمام عوامل پر عمل پیرا ہو کر آپ اپنی صحت اور جسمانی ساخت کا خیال رکھیں گی تو کوئی وجہ نہیں کہ آپ اپنی عمر سے کم نظر آئیں اور بڑھاپے میں بھی جوان اور چاق چوبند دکھائی دیں۔ جسمانی صحت کے علاوہ لباس کی بھی بہت اہمیت ہے۔ لباس آپ کی شخصیت کے شایان شان ہونا چاہیے، لباس آپ کی شخصیت کو نکھارتا ہے۔ اس کا انتخاب آپ اپنی شخصیت کے مطابق کریں۔ صحت اچھی ہو لیکن لباس اچھا نہ ہو تو بھی آپ کی شخصیت دب جاتی ہے۔ لہٰذا حسن اور جسمانی صحت کے ساتھ لباس کا بھی خیال رکھیں۔ آپ امیر ہوں یا غریب دونوں صورتوں میں لباس آپ کی شخصیت کا آئینہ دار ہے۔