7غلطیاں جوسبزیاں پکاتے وقت کی جاتی ہیں

2,991

سبزیاں صحت کے لیے مفید، دیکھنے میں خوشنما اور کھانے میں لذیذ ہوتی ہیں ۔لیکن بعض اوقات ہم انہیں پکانے کے دوران وہ غلطیاں کرجاتے ہیں جن کی وجہ سے سبزیوں کی یہ تینوں خصوصیات ضایع ہوجاتی ہیں۔بس یہ ہوتا ہے کہ ہمارا پیٹ بھر جاتا ہے ۔ یہ غلطیاں عام ہیں جو بہت سے باورچی خانوں میں دہرائی جاتی ہیں اور بار بار دہرائی جاتی ہیں۔ اگر ان غلطیوں سے پرہیز کیا جائے تو سبزیوں کی اصل افادیت سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ۔ وہ غلطیاں کیا ہیں ۔ آیئے جانتے ہیں ۔

1۔سبزیوں کو پوری طرح نہ پکانا :

عام طور پر یہی خیال کیا جاتا ہے کہ سبزیوں کو اگر اچھی طرح پکایا جائے تو ان کی غذائیت ختم ہوجاتی ہے ۔ یہ فارمولا تمام سبزیوں پر لاگو نہیں ہوتا۔ یہ سچ ہے کہ بعض سبزیاں مثلاً پیاز،چقدر،گاجر وغیرہ کچی کھائی جائیں تو یہ صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہوتی ہیں۔لیکن دیگر سبزیوں کے لیے ساتھ معاملہ بالکل الٹ ہے ۔ پالک کو پوری طرح پکانے کے لیے بعد ہی اس میں موجود کیلشیم ،آئرن اور میگنیشیم جسم میں اچھی طرح جذب ہوتی ہیں ۔ ٹماٹر میں موجود لیسوپین (lycopene ) میں کینسر سے لڑنے کی صلاحیت ہوتی ہے ، مگر اس کی اس صلاحیت سے اسی وقت فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے جب اسے حرارت دی جائے ،یعنی پکایا جائے ۔ سبزیاں کچی ضرور کھائیں ، مگرتمام نہیں ۔ اکثر سبزیاں پکانے کے بعد ہی اصل فائدہ پہنچاتی ہیں۔

2۔سبزیوں کو پہلے سے کاٹ لینا :

بہت سے خواتین بعد کی زحمت سے بچنے کے لیے اپنا کام وقت سے بہت پہلے مکمل کرلیتی ہے ۔ظاہر ہے یہ اچھی بات ہے مگر سبزیوں کے معاملے میں ہم اسے اچھا قرا رنہیں دے سکتے ۔ عموماً دیکھا گیا ہے کہ خواتین ہفتے بھر کی سبزیاں خرید کر گھر لے آتی ہیں اور انہیں کاٹ کر فریج میں محفوظ کرلیتی ہیں ۔ مقصد یہی ہوتاہے کہ پکانے کے وقت فریج سے سبزی نکال کر فوراً پکالی جائے اور وقت کی بچت کی جائے ۔ یہ غلط ہے کیونکہ ایک بار سبزی کو دھو نے کے بعد کاٹ لیا جائے تو اس میں آکسیڈیشن (oxidation ) اور غذائیت کے اخراج (nutrient loss ) کا عمل شروع ہوجاتا ہے ۔جس کے نتیجے میں سبزیوں میں ایک تو ذائقہ کم ہوجاتاہے دوسرے غذائیت بھی محفوظ نہیں رہتی ۔اس لیے بہتر یہی ہے کہ سبزیوں کو پکانے سے کچھ ہی دیر قبل کاٹیں ۔

3۔سبزیوں کو زیادہ پکانا :

جس طرح سبزیوں کو پکاتے وقت کچا رکھنا ٹھیک نہیں اسی طرح انہیں زیادہ پکانا (Overcooking )بھی مناسب نہیں ۔ بہت زیادہ پکانے یا پکے ہوئے کھانے کو بار بار گرم کرنے سے بھی ان کی غذائیت ختم ہونے لگتی ہے ۔ ساتھ ہی ان کا ذائقہ بھی کم ہونے لگتا ہے ۔ آپ کوئی بھی سبزی پکائیں، آپ کو اس کے پکنے کا وقت معلوم ہونا چاہئے ۔کچھ سبزیاں جیسے آلو اور گاجر پکنے وغیرہ پکنے میں کافی وقت لیتی ہیں ۔ ان کے برعکس پتوں والی سبزیاں بہت جلد پک جاتی ہیں ۔ اگر آپ مختلف سبزیاں ملا کر پکا رہی ہیں تو پہلے ان سبزیوں کو پتیلی میں ڈال کر پکائیں جو پکنے میں دیر لگاتی ہیں ۔ اس کے بعد جلد پکنے والی سبزیاں ڈالیں ۔ آپ سبزیاں پکانے کا کوئی بھی طریقہ استعمال کریں اس سے فرق نہیں پڑتا ۔ بس اس بات کا خیال رہے کہ سبزیاں پکنے کے بعد خستہ اور خوش شکل نظر آئیں ۔تب ہی آپ ان کی غذائیت اور ذائقے سے پوری طرح لطف اندوز ہوسکیں گی ۔

4۔سبزیوں کو ابالنا :

سبزی چاہے کوئی بھی ہو،اسے ابال کر ہرگز نہ پکائیں۔ ابالنے کا مطلب ہے سبزیوں کی ساری غذائیت اور اصل لذت کو اس پانی میں بہادینا جس میں آپ نے انہیں ابالا ہے ۔ سبزیوں کوصرف صورت میں ابالیں جب ان کا سوپ بنانا ہو، اور وہ بھی زیادہ نہ ابالیں ۔اگر سبزیوں کو ابالنے کا مقصد صرف انہیں نرم کرنا ہو تب بھی اس کام میں چند منٹ سے زیادہ نہیں لگنے چاہئیں،اور انہیں ابلتے پانی سے نکال کر فوری طور پر ٹھنڈے یخ پانی میں منتقل کردیں تاکہ ان کی رنگت اور خوشنمائی برقرار رہے ۔ابالنے کے علاوہ آپ سبزیاں پکانے کا کوئی بھی طریقہ اختیار کرسکتی ہیں ۔ اس سے ان کا ذائقہ بھی قائم رہتا ہے اور غذائیت بھی کم نہیں ہوتی ۔

5۔سبزیوں کا ذائقہ نہ بڑھانا:

ہر سبزی کا اپنا ایک الگ ذائقہ ہوتا ہے ۔ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ ان کے اس ذائقے کو بڑھانہیں سکتیں ۔یا ان کے ذائقے کو بڑھانے سے ان کی افادیت پر کوئی فرق پڑے گا۔ ایسا ہرگز نہیں ۔ ویسے تو سبزیوں کے ساتھ نمک اور کالی مرچ ہی کافی ہے ۔ لیکن ہمارے ہاں مختلف اقسام کے مصالحے ڈال کر پکایا جاتا ہے ۔ اس میں کوئی حرج بھی نہیں ۔ چٹ پٹا بنانے سے سبزیوں کی افادیت تو متاثر نہیں ہوتی ۔البتہ یہ سینے میں جلن اور بدہضمی جیسے مسائل کا سبب بن سکتا ہے ۔ اس لیے سبزیوں کے ذائقے کو بڑھانے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ انہیں مصالحے دار بنائیں، بلکہ اس کامطلب یہ ہے آپ انہیں سرکہ ، لیموں وغیرہ شامل کرکے بھی پکا سکتی ہیں۔اور ویسے بھی جو لوگ سبزیوں سے چڑتے ہیں ان کے لیے ترکیبیں بدل بدل کر پکانا چاہئے ۔

6۔پکانے میں جلد بازی کرنا:

صبرکا پھل میٹھا ہوتا ہے ۔ سبزیاں پکانے کے معاملے میں بھی یہ محاور ہ صادق آتا ہے ۔بعض خواتین کو دیکھا گیا ہے کہ وہ چولہا تیز کرکے سبزیاں پکاتی ہیں ۔ اسی لیے وہ یہ کہتی نظر آتی ہیں کہ سبزیاں پکنے میں دیر نہیں لگتی ۔ حالانکہ سبزیوں جتنی دیر سے پکیں گی اتنا ہی ان کے لذیذ اور غذائیت سے بھرپور ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے ۔ ہلکی اور دھیمی آنچ پر پکائیں اور سبزیوں کی افادیت سے فائدہ اٹھائیں۔ اگر کسی وجہ سے دیر ہورہی ہے اور وقت کی کمی ہے تو ایسی صورت میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا جاسکتا ہے ، مگر عام حالات میں صبر کا دامن تھامے رہیں تو بہتر ہے ۔

7۔سبزیوں کو ایک ہی طریقے سے پکانا :

بچے عموماً سبزیاں ناپسند کرتے ہیں ۔ کچھ بڑے بھی ہوتے ہیں جن کی سبزی کا نام سن کر ہی بھوک مر جاتی ہے ۔ ایسے لوگوں کے لیے سبزیاں مختلف طریقے بدل بدل کر پکانی چاہئیں۔ مثال کے طور پر آپ پالک کو درجنوں مختلف طریقوں سے پکاسکتی ہیں۔ اسی طرح آلو ہے اسے بھی کئی طریقوں سے پکایا جاسکتا ہے ۔ آپ کو بس پکانے کی ترکیب یا پھر ان میں ڈالے گئے مصالحوں کو بدلنا ہوگا۔اور اس طرح ایک نئی ڈش تیار ہوجائے گی ۔اور ویسے بھی کھانا کوئی بھی ہو ۔ اگر بار بار ایک ہی طریقے سے پکایا جائے تو شوق سے کھانے والے بھی ایک نہ ایک دن اکتا جاتے ہیں ۔ اس لیے سبزیاں کھانے میں رغبت بڑھانے یا انہیں برقرار رکھنے کے لیے پکانے کے لیے طریقے بدلتی رہیں ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...