حاملہ خواتین جوسز کا استعمال بڑھائیں

7,871

بعض افراد کا یہ کہنا ہے کہ غذا کوئی بھی ہو توانائی سے لبریز ہوتی ہے۔ سبزیاں اور پھل ایک مکمل غذا ہونے کے باوجود بھی غذائی اعتبار سے بہت ہی کم کیلوریز کی حامل ہوتی ہیں۔ ان کو اسی وقت استعمال کرنا چاہیے جب کوئی شخص اناج،سیرل، دالیں، ڈیری کی اشیا یا دیسی غذاؤں کو ہضم کرنے کے قابل نہ رہے۔ اسی طرح جوس بھی غذا کا ایک حصہ ہے مگر اسے ایک مکمل اور متوازن غذا نہیں کہہ سکتے ہیں،یہ اکثر الرجی کا باعث بھی بنتے ہیں۔
ہمارے ملک میں اکثر لوگ جان بوجھ کر اپنی غذائی کمی کو پورا کرنے کے لیے متبادل سپلی منٹ استعمال کرتے ہیں۔یہ بات گرہ میں باندھ لیں کہ اگر غذا غیر متوازن اور ضروری معدنیات سے خالی ہے تو کوئی بھی گولی، سیرپ اور وٹامن ماں بننے والی عورت کو وہ ضروری اجزا فراہم نہیں کرسکتے جن کی اسے ضرورت ہے۔ ہم جو غذا کھاتے ہیں، یہ ان کا متبادل ہرگز نہیں ہوسکتے ہیں، یہ سمجھنا کہ ان سپلی منٹ اور ٹانک سے فائدہ ہوتا ہے، بالکل غلط ہے۔
جسمانی حرکات و سکنات کی وجہ سے حاملہ عورت میں غذا کو ہضم کرنے کی رفتار سست ہوجاتی ہے۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے حاملہ خواتین کو بھاری، نشاستہ دار، چکنائی والی، تلی ہوئی اور مسالا دار غذا سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اس کے بجائے ایسی غذا جس میں کیلوریز زیادہ ہوں مگر اس سے قبل ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرلینا چاہیے۔ بہتر ہوگا کہ سیّال اشیا استعمال کریں مثلاً پھل اور سبزیوں کا جوس، دودھ، دالیں وغیرہ۔ جس قدر ممکن ہو گوشت سے پرہیز کیا جائے اور اگر دل نہ مانے تو بہت معمولی مقدار میں لیا جائے۔ ایک حاملہ کی غذا میں پیٹ میں پرورش پانے والا بچہ بھی حصے دار ہوتا ہے لہٰذا اس کی غذا دگنی ہونا چاہیے۔ اسے چاہیے کہ وہ اپنی صحت کا زیادہ خیال رکھے تاکہ اس کا مثبت اثر اس کے بچوں پر بھی پڑے۔
مذکورہ بالا باتوں کو مدنظر رکھ کر حاملہ خواتین اورنج، لیموں، سیب، آم، انگور، تربوز، لیچی وغیرہ کا جوس استعمال کریں اور ان سبزیوں کا جوس بھی پییں جن سے آسانی سے جوس نکالا جاسکتا ہے۔ کھانے سے پہلے یا بعد میں 250 سے 350 ملی لیٹر سبزی یا پھل کا جوس دوبارہ ضرور پینا چاہیے۔ آم کا شیک سب سے بہترین ہے کیوں کہ اس میں غذائیت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اگر جوس پینا ممکن نہ ہو تو پھلوں اور سبزیوں کو ان کی قدرتی حالت میں استعمال کرنے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔ گولیاں اور کیپسول لینے کی بجائے پھلوں اور سبزیوں کو غذا کا حصہ بنالینا چاہیے۔ مسئلہ ملازم پیشہ خواتین کے ساتھ ہوتا ہے جن کے پاس ذرائع ناکافی ہوتے ہیں۔ ایسی خواتین کو چاہیے کہ وہ متبادل غذا کا بندوبست کریں تاکہ ان کی غذائیت پوری ہوتی رہے۔ جوس انسانی جسم کو توانائی بخشتا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...