گھر کی تعمیر،آرائش و تزئین

1,865

اپنا گھر ہر عورت کا خواب ہوتا ہے۔ گھر چھوٹا ہو یا بڑا عورت چاہتی ہے کہ اسے خوب سے خوب تر سجائے۔ گھر بنانا عموماً مردوں کی ذمے داریوں میں شمار ہوتا ہے۔ جبکہ گھر کو سجانے اور سنوارنے کی ذمے داری خاتونِ خانہ کے سر ہوتی ہے۔ گھر کے کونے کونے کو خوب صورت بناناہر عورت کی خواہش ہوتی ہے اور اس کے لیے خاتونِ خانہ بہت جتن کرتی نظر آتی ہے۔خوشی خوشی اپنے گھر کی سجاوٹ اور سیٹنگ کرتی ہے۔ گھر کی آرائش و تزئین میں کئی مراحل طے کرنے ہوتے ہیں، گھر کی دیواروں اور دروازوں کا کلر کامبی نیشن، پھر کارپیٹ، فرنیچر، پردے ، شوپیش اورہر وہ چیز جس سے گھر کا کونا کونا چمک اٹھے۔ سلیقہ مند خواتین اپنے کچن کو بھی خوب صاف ستھرا اور چمکا کے رکھنا چاہتی ہیں۔

یہ بات درست ہے کہ اینٹ گارے سے بنے گھر ، گھر نہیں نہیں ہوتے۔ کیونکہ گھر تو گھرکے باسیوں سے بنتا ہے اور اگر اس گھر کے رہنے والے اعلیٰ اور جمالیاتی ذوق کے مالک ہیں تو یقیناًگھر جنت کا نمونہ پیش کرتا ہے۔ گھر کی اندرونی آرائش ہو یا باہر لان میں یا راہداری میں موجود پھول پودے سب بھرپور توجہ اور محنت مانگتے ہیں۔ تب کہیں جاکر اس گھر کو ’’گھر ‘‘ بنایا جاتا ہے۔

گھر بناتے وقت ضروری ہدایات:

*گھر جس قدر ہوادار ہوگا اور اس میں سورج کی روشنی کی آمدورفت کا جتنا اچھا انتظام ہوگا گھر اتنا ہی بڑا اور پُرکشش لگے گا۔ گھٹن زدہ ماحول انسانی سوچ اور آنکھوں پر منفی اثرات مرتّب کرتا ہے۔ ایسے ماحول میں انسان خود کو قید محسوس کرتا ہے۔ گھر روشن اور ہوادار ہوگا تو طبیعت بھی ہشا ش بشاش رہے گی۔
اگر آپ گھر بناتے وقت الماریوں کو دیوار کے اندر ہی بنالیں گے تو اس طرح آپ کے کمرے خو بہ خود کھلے ہوجائیں گے۔ گھر کے چھوٹے چھوٹے حصوں میں چورخانے اور الماریاں بن سکتی ہیں اس طرح لکڑی اور لوہے کی الماریاں الگ سے خریدنے کی بھی نوبت نہیں آئے گی۔اس طرح آپ کتابوں اور رسالوں کے لیے شیلف بھی بنواسکتے ہیں۔

*گھر کی دیواروں پر اگر ٹھنڈے رنگ کرائے جائیں تو کمرے بڑے بڑے لگتے ہیں۔ لہٰذا رنگوں کا انتخاب کرتے وقت اس بات کا بہت خیال رکھیں کہ رنگو ں کے اندر ٹھنڈک اور دھیما پن ہو۔

*گھر میں روشنی کا مناسب انتظام رکھیے، گھر میں بلب کے بجائے انرجی سیور لگائیں اس کے دوفائدے ہیں ایک تو اس کی روشنی آنکھوں میں نہیں چبھتی اور دوسرے آپ کی بجلی بھی کم استعمال ہوگی۔روشنی کی روشنی ،بچت کی بچت۔انرجی سیوراور ٹیوب لائٹ صرف گھرکوروشن کرنے کے لیے ہی نہیں ہیں انھیں اگر درست طریقے اور درست جگہ لگایا جائے تو اس سے گھر کی آرائش نہایت خوب صورت نظر آسکتی ہے۔

*اکثر خواتین سجاوٹ کے لیے ڈھیر سارا سامان لا کر گھر کے ہر کونے میں بھر دیتی ہیں، سامان بھردینے سے دیدہ زیب سجاوٹ کبھی نہیں ہوتی بلکہ اصل خوبصورتی اس وقت نظرآتی ہے جب سامان ترتیب سے رکھا جائے۔اکثر لوگ چھوٹے گھر میں رہنے کے باوجود بڑا فرنیچر خرید لیتے ہیں جس سے گھر مزید گُھتا گُھٹا لگتا ہے۔اس کے برعکس اگر آپ تعداد میں کم اور گنجائش میں زیادہ فرنیچ خریدیں گی تو آپ کا گھر بھی سج جائے گا اور اچھا بھی لگے گا۔

*گھر کی دیواروں اور فرش پر بچھے کارپٹ سے مطابقت رکھتا فرنیچر اگرچہ مہنگا شوق ہے، اور فرنیچر جلدی جلدی بدلنا ممکن بھی نہیں ہوتا، اس کا بہترین حل یہ ہے کہ اگر آپ کے صوفے یا کرسیوں کا رنگ پردوں اور دیواروں سے ہم آہنگ نہیں ہے تو اس پر پردوں اور دیواروں کے رنگ کے کپڑے کے کوور چڑھا لیں اور صوفوں کی گدیوں پران رنگوں سے مطابقت رکھتا ہوا کپڑا چڑھوالیں۔اس کے لیے ضروری نہیں کہ مہنگا کپڑا خریدا جائے بلکہ میچنگ پر توجہ دی جائے۔

*سب سے زیادہ توجہ آپ اپنے ڈرانئنگ روم پر دیجیے۔اس کے لیے صرف پردے اور فرنیچر ہی کافی نہیں ،بلکہ مختلف قسم کے شوپیس جو مارکیٹوں اور بازاروں میں آسانی سے مناسب قیمت پر مل جاتے ہیں ۔ یہ ڈرائنگ روم کی رونق کو چار چاند لگا نے کے لیے ضروری ہیں۔

*چاہے وہ گھریلو عورت ہو یا دفتر میں کام کرنے والی، اس کی صبح کا آغازباورچی خانے سے ہوتا ہے اور رات گئے تک وہ باورچی خانے ہی میں مصروف رہتی ہے۔گھر کی زندگی کا محور اور مرکز باورچی خانہ ہی ہوا کرتا ہے۔حقیقت تویہ ہے کہ پورے گھر پر اگر کار فرمائی اور حکمرانی نظر آتی ہے تو وہ باورچی خانہ ہی کی ہوتی ہے۔ کسی بھی عورت کا زیادہ تر وقت باورچی خانہ ہی میں گزرتا ہے۔ اس لیے آج کے جدید گھروں میں باورچی خانہ درمیان میں بنائے جاتے ہیں تاکہ اس کے ذریعے پورے گھر کو کنٹرول کیا جا سکے۔

با صلاحیت خواتین اپنے باورچی خانے کو اتنے منظم اور خوبصورت انداز سے رکھتی ہیں کہ صفائی وغیرہ میں زیادہ پریشانی نہ ہو اور ہر کام خوش اسلوبی اور جلدی سے اپنے انجام کوپہنچ جائے اور باورچی خانے میں زیادہ وقت بھی صرف نہ ہو۔وہ مختلف گیجٹ، الیکٹرونک اشیا اور سجاوٹ کی چیزوں کے ذریعے اپنے باورچی خانے کو خوبصورت، صاف ستھرا اور دیکھنے کے قابل جگہ بنا دیتی ہیں۔

مزید جانئے :ایک خاندان کے طور پر زندگی گزارنے کے 10 اُصول


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...