حیض

544

مختصرجائزہ

حیض ہرماہ تین سے سات دن رحم کی اندرونی جھلی سے خون کے اخراج کاعمل ہے۔جب خاتون کی بیضہ دانی سے انڈہ جاری ہوتاہے تورحم کی اندرونی جھلی حمل کی تیاری کرلیتی ہے۔اگراس دوران جنسی تعلق استوارہوتے ہیں توانڈے اسپرم سیل کے ساتھ مل جاتے ہیں جس کے نتیجے میں عورت حاملہ ہوجاتی ہے۔رحم کی دیوارمیں جنین کی افزائش شروع ہوجاتی ہے۔ تاہم زیادہ ترعورت حاملہ نہیں ہوتی اوراس وجہ سے رحم کی موٹی جھلی انڈے کے ساتھ خون کوخارج کردیتی ہے۔

وجوہات

جیسا کہ اوپربیان کیاجا چکا ہے کہ حیض آنے کی وجہ یہ ہے کہ عورت حاملہ نہیں ہوگی۔اگرچہ رحم اس کے لئے تیاربھی ہویعنی رحم کی اندرونی جھلی کے موٹاہونے کے باوجود بھی حمل نہیں ٹھہرے گا۔

علامات

حیض ایک قدرتی جسمانی عمل ہے جوعام طورسے تمام خواتین میں عارض ہوناچاہئے۔ اس کی علامات معتدل ہوتی ہیں جیسے:
٭تین سے سات دن تک اندام نہانی سے خون کااخراج
٭پیٹ میں درد
٭اپھارہ
٭ڈائیریا /قبض

تشخیص وعلاج

حیض کے خون کی تشخیص ضروری ہے۔ خون کے اخراج کی دیگرخطرناک وجوہات جیسے خون سے متعلق امراض، بچہ کی پیدائش کے بعد خون آنا، اندام نہانی پرچوٹ یاتولیدی راستے کی خرابی ہوسکتی ہے۔حیض کی مدت اوراس کااعادہ اس کی تشخیص کے لئے کافی ہیں کہ آنے والاخون حیض کاہے۔
حیض میں آنے والے خون کے علاج کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ ایک قدرتی جسمانی عمل ہے۔ تاہم بعض علامات حیض کے خون سے منسلک کی جاتی ہیںجیسے اینٹھن، باؤل موومنٹ کے مسائل اوراپھارہ اس سے نجات کے لئے پین کلراورصحت بخش غذاکااستعمال کیاجاسکتاہے۔


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...