بڑھتے ہوئے بچوں کے لیے10 مفید غذائیں

11,870

۲ سال سے ۱۲ سال کے درمیان بچے تیزی سے بڑھتے ہیں اس کے لیے انھیں مناسب غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسی غذائیں جو انھیں پروٹین، کیلشیم ، آئرن اور وٹامنز فراہم کرسکیں ان کے لیے بہت ضروری ہیں۔ اگر بچے کو یہ غذائیں نہ ملیں تو وہ کمزور اور بیمار بھی ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کی ذہنی اور جسمانی کارکردگی پر بھی خراب اثر پڑتا ہے ۔ یہ اہم غذائیں اناج ، پھل ، سبزیوں اور ڈیری پروڈکٹس سے حاصل ہوسکتی ہیں۔
بھرپور غذائیت والی غذائیں:

1۔بیریز:

اسٹرابیری اور بلو بیری وٹامن سی ، اینٹی اوکسی ڈنٹ اور فائٹوکیمیکل سے بھرپور ہوتی ہیں۔ یہ سیلز کوٹوٹ پھوٹ سے بچاتے ہیں اور قوت مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں۔
ان بیریز کو آئسکریم ،دہی اور سیریلز کے ساتھ کھایا جاسکتا ہے اس کے علاوہ اسٹرابیری ملک شیک بھی بچوں کو بہت پسند آتا ہے ۔

2۔ انڈے:

انڈے وٹامن اور پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں انڈو ں کا استعمال ذہنی نشونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔
انڈے ابال کر ، تل کے یا آملیٹ بنا کے بچوں کو دیں اس کے علاوہ سوپ میں انڈے بہت ہی مزے کے لگتے ہیں ۔ انڈے کا سالن بھی بنا کر بچوں کو دیا جاسکتا ہے۔

3۔گائے کا دودھ:

کیلشیم اور فاسفورس حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے ۔ یہ ہڈیوں اور مسلز کی مضبوطی کے لیے نہایت ضروری ہیں ۔ بچوں کو فل فیٹ ملک دیں ۔ اگر بچے کا وزن زیادہ بھی ہے تب بھی اسکو نشونما کے لیے انرجی کی ضرورت ہے۔
دودھ کو سیریلز یا کوکیز کے ساتھ دیں اس کے علاوہ دودھ کو پھلوں کے ساتھ بلینڈ کر کے بھی دیا جاسکتا ہے۔

4۔پی نٹ بٹر:

پی نٹ بٹر میں مونوسیچوریٹڈ فیٹس وافر مقدار میں موجود ہیں۔ یہ بٹر بچوں کو توانائی اور پروٹینز فراہم کرتا ہے۔
بسکٹ یا سلائس پر لگاکر دیں اس کے علاوہ یہ روکھا بھی کھایا جاسکتا ہے۔

5۔اناج سے بنی اشیاء:

ثابت اناج سے بنائی گئی اشیاء میں فائبر ہوتا ہے جس سے نظام ہضم بہتر رہتا ہے اور قبض نہیں ہوتا بچوں کو اسنیکس کے طور پر ثابت اناج سے بنے بسکٹ اور سیریلز دیں۔

6۔گوشت :

آئرن اور پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے۔ آئرن ذہن کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے اور قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے۔
مچھلی ، مرغی یا گائے کے گوشت کی چھوٹی بوٹیاں بنا کر یا قیمہ کر کے انڈے بریڈکرمز ابلے ہوئے آلوئوں کے ساتھ ملا کر میٹ بالز یا پیٹیس بنالیں۔

7۔مچھلی:

مچھلی میں پروٹین کی موجودگی ہڈیوں اور مسلز کو مضبوط بناتی ہے۔ چکنے گوشت والی مچھلیاں ، سالمن ، سرڈائن اور ٹونا میں وافر مقدار میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ موجود ہیں جو بینائی کو تیز کرنے کے ساتھ دماغ اور نروز کی بہتر نشونما کرتے ہیں۔
مچھلی کے گوشت کو چاول کے آٹے یا بریڈ کرمز میں کوٹ کر کے فرائی کریں یا ابلے ہوئے آلو کے ساتھ ملا کر فش بالز بنائیں۔

8۔پنیر:

پروٹین ، کیلشیم ، فاسفورس اور وٹامن ڈی سے بھرپور ہے اور ہڈیوں کی نشونما کے لیے بہترین ہے ۔ بچوں کو موزریلا چیز بہت پسند ہوتا ہے انھیں پنیر سلائس اور کیوبز کی شکل میں دیا جاسکتا ہے اس کے علاوہ پیزا کی شکل میں یا پاستا ، نوڈلز اور فرائڈ رائس کے ساتھ بھی دیا جاسکتا ہے ۔

9۔بروکولی :

بروکولی میں موجود غذائیت بینائی کے لیے نہایت مفید ہے اور سیلز کو ٹوٹ پھوٹ سے بچاتی ہے۔ اس میں موجود فائبر نظام ہضم بہتر کرتا ہے اور قبض سے بچاتا ہے ۔ بروکولی کے چھوٹے پھول کاٹ لیں سلاد ڈریسنگ ، چیز سوس ، ٹماٹو کیچپ یا سیسم سوس کے ساتھ دیں کش کیے ہوئے پنیر کے ساتھ بھی دیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ بروکولی کو پیزا کی ٹاپنگ اور آملیٹ میں بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

10۔خوش رنگ پھل:

گاجر ، شکرقندی، ٹماٹر اور پپیتے میں بیٹا کیروٹین وافر مقدار میں موجود ہے جو جسم میں جاکر وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتا ہے ۔ وٹامن اے بینائی اور جلد کے لیے بہترین ہے اس کے علاوہ جسم کے ٹشوز کی بہترنشونما کرتا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...