پروٹین کا حد سے زیادہ استعمال صحت کے لئے مضر

18,908

عموماًپروٹین کو دل کی اچھی صحت، پٹھوں کی مضبوطی، معدے، اور جسم کی مجموئی صحت کے لئے اولین ترجیح قرار دیا جاتا ہے ۔ ماہرین کے مطابق پروٹین سے بھرپور غذائیں مثلاً انڈے، دودھ، دہی، پنیر اور مچھلی وغیرہ جسم کے لیے بہت فائدے مند ہیں ۔لیکن اگر انکا استعمال حد سے زیادہ بڑھ جائے تو یہ مختلف بیماریوں کی وجہ بھی بن سکتی ہیں ۔ انسانی جسم کے ایک کلو گرم وزن کو زیادہ سے زیادہ آٹھ گرام پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس مقدار سے زیادہ پروٹین آپکوصحت کے حوالے سے مختلف مسائل سے دوچار کر سکتا ہے۔

منہ کی بدبو

پروٹین والی غذائیں جب معدے میں جا کر حل ہونا شروع ہوتی ہیں تب ان میں سے کیمیائی مرکبات پیدا ہوتے ہیں جو منہ میں بو پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کے ان کیمیائی مرکبات سے پیدا ہونے والی بدبو پرماؤتھ واش یا برش کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔اسکا واحد حل پروٹین والی غذاؤں کا معتدل استعمال ہے۔

موڈ خراب ہونا

ہمارے موڈ پر اثر انداز ہونے والے ہارمونز کاربو ہائیڈریٹس کی کمی اور پروٹین کی زیادتی کی وجہ سے موڈ کو ناخوشگوار بنا دیتے ہیں جس کے باعث ہم غصہ، اداسی اور مایوسی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اکثر جب کوئی شخص باڈی بلڈنگ کرتا ہے اور ایسی غذاؤں کا استعمال زیادہ کرتا ہے جن میں پروٹین کی وافر مقدار موجود ہو اس شخص کے موڈ میں نمایاں فرق محسوس کیا جا سکتا ہے۔

پیاس کی شدت

پروٹین والی غذاؤں کا زائد استعمال پیاس کی شدت کو بڑھا دیتا ہے۔بار بار پانی پینے کے بعد بھی پیاس نہیں بجھتی رمضان میں پروٹین والی غذاؤں کا زائد استعمال روزے کی شدت میں اضافہ کر دیتی ہے۔

گردے میں خرابی

گردے غذاؤں سے فاصل مادے کو خارج کرتے ہیں۔ پروٹین والی غذاؤں میں سخت زرات زیادہ پائے جاتے ہیں جنہیں چھاننے کے لئے گردوں کو اضافی محنت کرنا پڑتی ہے ۔ گردوں پر حد سے زیادہ دباؤ اکثر گردوں کی خرابی کی وجہ بن جاتا ہے۔

قبض یا گیس کے مسائل

پروٹین والی غذاؤں میں ریشہ یہ فائبر کی بہت کم مقدار موجود ہوتی ہے جبکہ ریشہ اور فائبر نظام انہضام کے لئے بے حد ضروری ہے فائبر اور ریشہ کی کمی ہونے کی وجہ سے غذاؤں کے ہضم ہونے کا عمل سستی اختیار کر لیتا ہے جو گیس یہ قبض کی وجہ بنتا ہے

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...