کولیسٹرول سے ٹانگوں کو نقصان پہنچنے کی دس علامات

234,010

کولیسٹرول ایک کیمیائی مادہ ہے جو کہ مومی چکنائی (ویکس) ہوتی ہے ۔ یہ کیمیائی مادہ ۸۰ فیصد ہمارے جگر میں تیار ہوتا ہے اور ۲۰ فیصد غذا سے حاصل ہوتا ہے ۔جب بھی کولیسٹرول کا نام لیا جاتا ہے تو ہمارے ذہن میں یہ خیال آتا ہے کہ یہ ہمارے دل کا دشمن ہے ۔اور دل کے دورے کا باعث بنتا ہے لیکن یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ دل کے دورے کے ساتھ ساتھ یہ ہمارے دیگر اعضاء کو بھی متاثر کرتا ہے جن میں ہمارے پیر بھی شامل ہیں
کولیسٹرول دو طرح کا ہوتا ہے ایل ۔ڈی ۔ایل اور ایچ ۔ڈی ۔ایل ۔
ایل ۔ڈی۔ایل کو برا کولیسٹرول کہا جاتا ہے اگر اس کا لیول بڑھ جائے تو دل کی بیماری ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس کولیسٹرول کی وجہ سے دل کی شریانوں کی دیواریں موٹی اور سخت ہو جاتی ہیں اور ایک سخت مادہ (کولیسٹرول پلاک ) جمع ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے شریانیں تنگ ہو جاتی ہیں اور دوران خون میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے لیکن اس کولیسٹرول کے مضر اثرات صرف دل کی شریانوں تک محدودد نہیں بلکہ یہ ہماری ٹانگوں کی خون کی شریانوں میں بھی خون کو روکتا ہے جس کے باعث ٹانگوں کی تکالیف پیدا ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق امریکہ میں کم سے کم بارہ لاکھ افراد کولیسٹرول کی زیدتی کی وجہ سے ٹانگوں کی تکالیف میں مبتلا ہیں ۔اگر آپ کا کولیسٹرول بھی بڑھ گیا ہے تو آپ کی ٹانگوں کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے لہذا چند علامات پر ظر رکھیں تاکہ فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جا سکے ۔

۱۔ٹانگوں پر سوجن آنا

کولیسٹرول جب دل کی شریانوں کو تنگ کرتا ہے تو پہلی فرصت میں ٹانگوں پر سوجن آجاتی ہے ۔ پنڈلیوں اور رانوں پر بھی سوجن آجاتی ہے ہاتھ سے دبانے پر گڑھا معلوم ہوتا ہے ۔اور جب سوجن بڑھ جاتی ہے تو ٹانگوں پر خشکی آجاتی ہے اور جلد حساس ہو جاتی ہے ۔

۲۔رات میں ٹانگوں میں اینٹھن آنا

اکثر نوجوان افراد رات میں پیروں میں اینٹھن آنے کی شکایت کرتے ہیں لیکن جن لوگوں کا کولیسٹرول بڑھ جاتا ہے ان کی پنڈلیوں میں اینٹھن زیادہ ہوتی ہے ۔ اور پیر لٹکا کر چونکہ خون کا بہاؤ نیچے کی طرف آتا ہے تو اینٹھن میں کمی آجاتی ہے ۔

۳۔ کمزوری محسوس ہونا

صرف کیلشیم کی کمی سے ہی پیروں میں کپکپاہٹ نہیں ہوتی بلکہ کولیسٹرول کی زیدتی کی وجہ سے بھی ٹانگوں میں کمزوری محسوس ہوتی ہے ،چلنی پھرنا محال ہو جاتا ہے ،کچھ ایسے مریض بھی پائے جاتے ہیں جن کو کولیسٹرول اتنا متاثر کرتا ہے کہ ان کا چلنا پھرنا ختم ہو جاتا ہے یا وہ سہارے سے ہی چلنے کے قابل رہے جاتے ہیں ۔

۴۔ زخم کا نہ بھرنا

ذیابطیس کی طرح کولیسٹرول کے مریضوں کے پیروں میں ہونے والے زخم بھی نہیں بھر پاتے لیکن جس طرح ذیابطیس کے مریضوں کے پیروں کے زخم تکلیف نہیں دیتے لیکن کولیسٹرول کے مریضوں کو زخموں میں کافی تکلیف رہتی ہے یہ زخم کبھی سرخ اور کبھی کالے رنگ کے ہوتے ہیں ۔

۵۔ پیر ٹھنڈے رہنا

پیر ٹھنڈے رہنا کولیسٹرول بڑھ جانے کی علامت ہو سکتی ہے ،کولیسٹرول کے مریض چونکہ گرم غذائیں جیسے گوشت ،انڈہ اور گھنی نہیں کھا پاتے تو ان کے پیر ٹھنڈے رہنا شروع ہع جاتے ہیں ۔ماہرین کے مطابق یہ کولیسٹرول کی عام علامت تو نہیں ہے لیکن وہ افراد جن کے خاندان میں کولیسٹرول ،دل کے امراض اور ہائی بلڈ پریشر کا مرض پایا جاتا ہو انھیں پیروں کے ٹھنڈے ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے ۔

۶۔ٹانگوں کا درد

کولیسٹرول کی زیادتی سے خون کی رگیں یا تو پھول جاتی ہیں یا سکڑنا شروع ہو جاتی ہیں جس کے باعث پیروں تک خون کی رسائی مشکل ہو جاتی ہے جس کے باعث دو مسائل کا سامنہ کرنا پڑ سکتا ہے یا تو ٹانگوں میں بھاری پن محسوس ہوتا ہے یا پھر جلن کا احساس ہوتا ہے ،کولیسٹرول کی زیادتی سے ٹانگ کے کسی بھی حصے میں تکلیف ہو سکتی ہے یا ایک ٹانگ میں بھی مستقل درد رہے سکتا ہے ،جب بغیر کسی خاص وجہ کے چلنا پھرنا یا دیر تک کھڑے رہنا مشکل ہو جائے یہ اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہکولیسٹرول آپ کی ٹانگوں کو متاثر کر رہاہے ۔

۷۔پیروں کے بال کم ہو جانا

جب خون کا بہاؤ اور رسائی ٹانگوں تک مسلسل اور نارمل نہیں ہوتی تو ٹانگوں پر سے بال کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور اگر ایک دفعہ بال صاف کئے جائیں تو دوبارہ بال نہیں آتے چونکہ گوشت سخت ہونا بھی کولیسٹرول کی ایک علامت ہے لہذا پیروں پر سوجن آجاتی ہے اور جلد پر چمک آ جاتی ہے

۸۔جلد میں تبدیلی آنا

اگر کولیسٹرول آپ کی ٹانگوں کو متاثر کر رہا ہے تو ٹانگوں کی جلد کی رنگت تبدیل ہو جاتی ہے بعض دفعہ مریض ٹانگوں پر پیلا رنگ آنے کی شکایت کرتے ہیں اور کچھ مریضوں کی ٹانگییں نیلی ہو جاتی ہیں ،پیروں کے ناخن سخت اور میلی رنگت کے ہو جاتے ہیں اگر مریض کولیسٹرول کی دوا کھاتے رہیں تو ناخنوں اور جلدکا رنگ نارمل رہتا ہے دوا چھوڑنے پر دوبارہ وہ ہی شکایت پیدا ہو اجاتی ہے۔

۹۔ ٹانگوں کے ٹشوز کا ختم ہو جانا

بعض دفعہ مریض کولیسٹرول چیک نہیں کراتے اور پیروں کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں جن میں سے ایک ٹشوز کا ختم ہو جانا ہے ۔ٹشوز ختم ہونے کے باعث مریض اپاہج بھی ہو سکتا ہے اور جان کو بھی خطرۃ لاحق ہو سکتا ہے ۔
کسی علامت کا طاہر نہ ہونا
ہمارا جسم مختلف تکالیف کو اگر محسو س کرتا ہے تو یہ بھی قدرت کا تحفہ ہے کیوں کہ درد ہونے پر علاج تو کیا جا سکتا ہے لیکن کچھ مریضوں پر بڑی بیماریاں اچانک حملہ آور ہوتی ہیں اور انھیں سنبھلنے کا موقع نہیں ملتا ۔ اسی طرح کولیسٹرول کی زیادتی سے اگر ٹانگوں میں تکالیف کی کوئی بھی علامت ظاہر ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کیا جا سکتا ہے لیکن کئی کیسز میں کولیسٹرول کے باعث ٹانگوں کو نقصان پہنچنے کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...