پانی سے کریں کئی بیماریوں کا علاج

6,402

قدرت نے زندگی کو آسان بنانے کے لئے ہمیں پانی جیسی نعمت سے نوازا ہے ۔ پانی کو قدرت کی نعمتوں میں سے سب سے بڑی نعمت کہا جائے تو غلط نہ ہوگا پانی کی اہمیت کا راصل اندازہ تو ماہ رمضان میں ہوتا ہے جب گرمی کی شدت کی وجہ سے روزدار کو پیاس ستاتی ہے ۔

ماہرین روزانہ آٹھ گلاس پانی پینے کو صحت کے لئے ضروری قرار دیتے ہیں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال آپکو ان مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے :

صحت مند جلد کے لئے

جسم میں پانی کی کمی ہماری جلد کو متاثر کر سکتی ہے جلد تین تہوں پر مشتمل ہوتی ہے پانی کی کمی کی صورت میں پہلی تہہ سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے اس میں سے نمی ختم ہو جاتی ہے جس کے سبب جلد سخت ہو جاتی ہے پانی کا زائد استعمال جلد کو نرم و ملائم رکھتا ہے ایک تحقیق کے مطابق جلد کے زیادہ تر امراض سردیوں کے موسم میں ہوتے ہیں اور اس کی ایک بڑی وجہ سردیوں میں پانی کا کم استعمال ہے۔

جوڑوں کے امراض

پانی کا زائد استعمال جوڑوں کے امراض میں کمی لا سکتا ہے جوڑوں کے امراض میں مبتلا افراد نہار منہ تین گلاس سادہ پانی پینے کو اپنی عادت میں شامل کریں۔

پیٹ کے امراض

پیٹ کے مختلف امراض کا علاج پانی میں چھپا ہوا ہے گیس کا مرض قبض کی شکایت یہ معدے کے کسی بھی قسم کے مسائل کی صورت میں پانی کا روزانہ استعمال نہایت فائدے مند ثابت ہوتا ہے۔

وزن کم کرنے کے لئے

بڑھتے وزن کو روکنے اور وزن کم کرنے کے لئے بہت سے لوگ مختلف قسم کے حربے اپناتے ہیں جو بہت کم ہی کارآمد ثابت ہوتے ہیں پانی قدرتی طور پر وزن کم کرنے کا بہترین ذریع ہے روزانہ نہار منہ تین گلاس سادہ پانی پیں پنتالیس منٹ تک کچھ نہ کھائیں دن بھر سادہ پانی زیادہ سے زیادہ استعمال کریں وزن میں کمی واضح نظر اے گی۔

سر درد

اکثر سر درد کی ایک وجہ ڈی ہائیڈریشن ہوتی جو پانی کی وجہ سے جسم میں رونما ہوتی ہے اس لئے پانی کا سہی مقدار میں استعمال سر درد کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

صحت مند دل

دل لگاتار خون کو پمپ کرکے شریانوں کے ذریعے جسم کے مختلف حصوں کو فراہم کرتا ہے اس نظام میں کس بھی قسم کی مشکلات دل کو کمزور
کر کے مختلف دل کے امراض کی وجہ بنتی ہیں جسم میں پانی کی مناسب مقدار کی موجودگی سے دل کے لیے یہ کام کرنا زیادہ آسان ہوجاتا ہے دل صحت مند رہتا ہے۔

جسمانی توانائی

پانی مزاج کو خوشگوار بنانے میں بھی ممکنہ طور پر مددگار ثابت ہوسکتا ہے، کیونکہ یہ تناؤ اور ڈپریشن کی سطح میں کمی لاتا ہے، اس کے مقابلے میں پانی کی معمولی سی کمی بھی چڑچڑاہت اور جسمانی توانائی میں کمی کا باعث بنتی ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...