ذیابیطس کے مریض یہ 6کام نہ کریں

78,430

سائنسی معلومات اور میڈیکل ریسرچ کے مطابق ذیابیطس کے علاج میں بنیادی اہمیت اپنے طرز زندگی (Vitality) کو مثبت طریقے سے بدلناہے۔ذیابیطس کی تشخیص کے بعد بعض لوگ بے جااحتیاط جبکہ بعض ضرورت سے زیادہ احتیاط سے کام لیتے ہیں۔البتہ معتدل طریقہ اپنا کر آپ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھتے ہوئے بھرپور زندگی گزار سکتے ہیں۔ وہ 6کام جو ذیابیطس کے مریضوں کو نہیں کرنے چاہیں مندرجہ ذیل ہیں:

۱۔شوگر ہر وقت کنٹرول میں رکھنے کی خواہش

شوگر کو ہر وقت کنٹرول میں رکھنے کے لئے مریض اپنی زندگی کو اپنی ذات اور بے جااحتیاط میں محدود کرلیتاہے۔ذیابیطس میں خون میں شکر کی مقدار بالکل نارمل سطح پر رکھنانہ تو ضروری ہے اور نہ ہی یہ ممکن ہے۔ایساکرنے کی کوشش سوائے آپکو ذہنی اذیت کے اور کچھ نہیں دیتی۔عام ڈاکٹر اس مرض کی تازہ ترین معلومات سے باخبر نہیں ہوتے لہٰذا وہ اپنے مریض کی صحیح رہنمائی نہیں کرپاتے۔

۲۔شوگر کی ادویات سے گریز

وزن بڑھنے کے خوف سے بہت سے لوگ شوگر کی ادویات کے استعمال میں بے جا احتیاط برتتے ہیں۔شوگر کی کچھ ادویات خون میں شکر کی مقدار میں کمی کرکے بھوک میں اضافہ کا باعث بنتی ہیں جسکے باعث وزن بڑھنے لگتاہے ۔لیکن اگر آپ اپنے معالج کے مشوروں پر عمل اور دوا کا استعمال جاری رکھیں توآپ ان مسائل پر قابو پاسکتے ہیں۔

۳۔پھلوں سے پرہیز

ذیابیطس کے مریض پھل کھانے میں بھی احتیاط برتتے ہیں حالانکہ پورے دن میں وہ کوئی بھی ایک پھل کھاسکتے ہیں۔سوائے کیلا،چیکو،آم اور کھجور کے۔کیونکہ ان میں شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔لیکن جامن کے موسم میں آپ یہ پھل بھی لے سکتے ہیں اسکے بعد آپ تھوڑے سے جامن کھالیں ۔پھلوں میں پائی جانے والی مٹھاس آپکی توانائی میں اضافہ کرتی ہے اور آپکو عام چینی کی طرح نقصان نہیں پہنچاتی ۔

۴۔پسندیدہ غذا سے اجتناب

ذیابیطس کا مریض ہونے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ اب آپ اپنے پسندیدہ کھانے نہیں کھاسکتے۔حقیقت یہ ہے کہ آپ اعتدال میں رہتے ہوئے سب کچھ کھاسکتے ہیں۔اپنی پسند کی غذاکا استعمال کرتے وقت آپکو بس اس بات کا خیال رکھناہوگاکہ ان کھانوں میں چینی اور چکنائی کی مقدار کے مطابق اسے کم مقدار میں کھائیں۔

۵۔ورزش نہ کرنا

ورزش خون کی شکر کو کم کردیتی ہے اسی لئے بہت سے لوگوں کا یہ خیال ہوتاہے کہ ورزش نہ کی جائے ۔حقیقت یہ ہے کہ جسمانی مشقت سے پٹھے خون میں موجود گلوکوز کھینچ لیتے ہیں۔اس سے انسولین کو بہتر طور پر کام کرنے کا موقع ملتاہے۔

۶۔انسولین کھولنے کے بعد ریفریجریٹر میں رکھنا

جب آپ انسولین استعما ل کررہے تواسے کھولنے کے بعد فرج میں رکھنا ضروری نہیں ۔معیاری انسولین کی تیاری میں اسے خراب ہونے سے بچانے کے لئے ایسی اشیاء کااستعمال کیاجاتاہے جو اسے خراب نہیں ہونے دیتی۔انسولین کی بوتل کھلنے کے بعد آپ اسے روم ٹمپریچر پر رکھ سکتے ہیں۔اگر انسولین بہت زیادہ گرم یا بہت ٹھنڈی ہوجائے تو اسکی طاقت کم ہوسکتی ہے۔یہاں تک کہ وہ غیر موثر ہوسکتی ہے

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...