موت بانٹتے زہریلے دھوئیں کا شکار، کراچی کے مایوس شہری بے یار و مددگار

157

کراچی میں فضائی آلودگی کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے جس کا اہم سبب ہزاروں فیکٹریوں سے خارج ہونے والا زہریلا دھواں، رکشوں کی بھر مار، غیر معیاری پیڑول اور ڈیزل کا استعمال، کچرے کوڑے کو جلانا ہے۔

پاکستان اور خاص طور پر کراچی میں ماحولیاتی آلودگی میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ سے ہر سال بائیس ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں۔فیکٹریوں سے خارج ہونے والا زہریلا دھواں نہ صرف انسانی صحت بلکہ فصلوں، سبزیوں، پھلوں وغیرہ کے لیے بھی بے حد نقصان دہ ہے۔ فضائی آلودگی کے علاوہ ندی نالوں میں بہایا جانے والا صنعتی فضلہ آبی آلودگی بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے جس سے نہ صرف آبی حیات بلکہ عوام کی صحت کو بھی سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے ذرّات کینسر، سانس کی بیماریوں کا سبب اور مدافعتی نظام کو متاثر کررہے ہیں۔ سیسے، پارے کے نہ دکھائی دینے والے ذرّات ہوا کے ذریعے جسم میں شامل ہوکر آہستہ آہستہ متاثرہ فرد کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کر رہے ہیں۔ –

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...