موبائل فون کا استعمال، ۵ احتیاطیں ضروری!
کیا آپ کو بھی اپنا موبائل فون ہمیشہ اپنے پاس رکھنے کی عادت ہے؟ اس کے بغیر آپ خود کو ادھورا ادھورا محسوس کرتے ہیں؟ آپ کی انگلیوں میں اس وقت بے چینی اور سنسناہٹ محسوس ہونے لگتی ہے جب یہ آپ کے پاس نہ ہو؟ آپ کے کان اس کی رنگز ٹون سننے کے عادی ہوں؟ اور یہاں تک کہ آپ رات سوتے وقت بھی اسے اپنے ہمراہ رکھنے کی عادت سے مجبور ہوں۔ تو اب آپ ہوشیار ہو جائیں آپ کو موبائل فون سے جڑی اپنی ان تمام عادتوں سے چھٹکارہ پانا یا انہیں ترک کرنا ہوگا اور اس عادت کو ختم کرنے کے لیے آپ کو خاص طور پرشعوری کوشش کرنا ہوگی کیونکہ ماہرین کی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ہروقت فون کو اپنے ساتھ رکھنا اور اس کا عادی ہوجانا آپ کی صحت کے لیے بے حد خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
WHO انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار ریسرچ آن کینسر کی ایک نئی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں پانچ ارب سے بھی زیادہ موبائل فونز ہیں اسٹڈی میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان موبائل فونز میں سے نکلنے والی Radiation خطرناک ا مراض کا باعث بن سکتی ہیں اور یہ شعاعیں دماغ پر بھی منفی اثر ڈالتی ہیں اور دماغ کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کی اسٹڈی کے مطابق انہوں نے چند لوگوں پر اس بات تحقیق کی اور اس بات کا موازنہ کیا ان افراد کے درمیان جو موبائل فونز کا استعمال کرتے ہیں اور وہ جو فونز کا استعمال نہیں کرتے تو ثابت یہ ہوا کہ جو افراد موبائل فون کا مستقل دن رات استعمال کرنے کے عادی ہیں ان میں کینسر اور برین ٹیومر جیسی بیماریاں عام ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ریسرچ بھی کی گئی کہ فون استعمال کرنے والے افراد کی صحت بہ نسبت ان افراد کے جو فون کم استعمال کرتے ہیں بہتر نہیں تھی۔ اس طرح یہ بات کلیئر ہوگئی کہ موبائل فون سے نکلنے والی شعاعیں انسانی صحت کے لیے زہر کا کام انجام دیتی ہیں۔
لیکن اس کا کیا حل نکالا جاسکتا ہے؟
موبائل فون کا استعمال بالکل ترک کر دینا یقیناآج کے تیز اور جدید رفتار دور میں تقریباً ناممکن ہی ہے ایسا کبھی بھی نہیں ہوسکتا کہ کوئی موبائل فون رکھنا چھوڑ دے۔ کیونکہ یہ ہر ایک کے لیے انتہائی ضروری چیزبن چکاہے کمیونی کیشن کا ایک ایسا ذریعہ ہیں جس سے پل پل کی خبرچند سیکنڈوں میں ملتی رہتی ہے ایسے میں کون ایسا ہے جو اس سے دور رہنے کی کوشش کرے گا۔ کیونکہ جو انسان موبائل سے دور ہے وہ خود کو دنیا سے بھی دور ہی سمجھتا ہے۔ لیکن اپنی صحت بچانے کے لیے آپ کو کچھ نہ کچھ تو کرنا ہوگا۔ ایسے طریقہ بھی ہیں جو آپ کو فونز کی شعاعوں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
1۔ سوتے وقت موبائل فون خود سے دور رکھیں:۔
ہم سب ہی اپنے موبائل فونز سے بہت لگاؤ رکھتے ہیں مگر اس سے بھی زیادہ آپ کو اپنی صحت سے پیار ہونا چاہیئے اس کے لیے ضروری ہے کہ سوتے وقت موبائل اپنے بستر سے دور کسی دوسری جگہ پر رکھیں۔ کیونکہ اپنے فون کے ساتھ سونے کا مطلب ہے کہ اس کے اندر سے نکلنے والی Electromagnetic شعاعیں سب آپ کے جسم میں جذب ہورہی ہیں اور اس کا انجام بہت خطرناک ہوسکتا ہے۔
2۔چھوٹے بچوں کو فونز سے دور رکھیں:۔
ایک وہ وقت تھا جب بچے گھر سے باہر کھیل کود کر اپنی سرگرمیاں بڑھاتے تھے انہیں گھر سے باہر رہ کر کھیلنا اور اپنے لیے دیگر دلچسپیاں پیدا کرنا اچھا لگتا تھا اس سے نہ صرف ان کا وقت کافی خوشگوار گزرتا تھا بلکہ یہ ان کی اپنی جسمانی اور دماغی قوتوں کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا تھا لیکن آج کے بچے پیدا ہوتے ہی اسمارٹ فون اور جدید ٹیکنالوجی کی دنیا میں جانا پسند کرتے ہیں۔ اس طرح بچوں کی معصومیت ان کے بچپن ہی سے رخصت ہوجاتی ہے۔ اگر فون کی شعاعیں ایک بالغ انسان کے دماغ اور جسم پر برے اثرات مرتب کرتی ہیں تو ان بچوں کے بارے میں سوچیں جن کے سرکی جلد پتلی اور نرم ہوتی ہے۔
3۔موبائل فونز پر کم سے کم بات چیت رکھیں:۔
ایک ساتھ ایک لمبے دورانیہ کے لیے فون پر بات کم کرنے کی کوشش کریں۔ کان اور کندھے کے بیچ میں لگائے فون پر اپنی کسی دوست یا رشتہ دار سے بات کرتے ہوئے آپ ساتھ ساتھ ہاتھوں سے کئی کام نمٹانے کی کوشش کررہے ہوتے ہیں اور آپ کو اس بات کا بالکل بھی احساس نہیں ہوپاتا کہ اس طویل دورانیہ کی گفتگو کے دوران موبائل سے نکلنے والی شعاعوں نے آپ کی اسکن، جسم اور دماغ پر کتنے برے اثرات ڈالے ہیں فون کا مستقل استعمال اس کی Radiation کی طاقت کو بڑھاتا جاتا ہے اور وہ اتنی تیزی سے ہی اثر پزیر بھی ہوتی ہیں۔ اس لیے کوشش کریں ایک کال کے بعد دوسری کال میں ایک مناسب وقفہ ہونا ضروری ہے اور کال بھی مختصر ہونی چاہیئے۔
4۔کال سننے کے لیے مستقل ایک کان کا استعمال نہ کریں:۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے لیے سب سے خطرناک بات کیا ہے؟ اگر آپ بہت دیر تک ایک ہی کان سے مسلسل کالز سن رہے یا بات کررہے ہیں تو اس عادت کو فوراً چھوڑ دیں۔ اس سے Radiation کے مہلک اثرات کم کیئے جاسکتے ہیں۔ فون پر بات چیت کے دوران اپنا فون ایک کان سے دوسرے کان کی طرف مسلسل لاتے جائیں تھوڑی دیر اگر آپ بائیں کان کا استعمال کررہے ہیں تو اگلے تھوڑے وقت کے لیے دائیں کان کا استعمال کرنا شروع کردیں۔ اس کے بعد دوسری کوشش یہ کریں کہ جب تک آپ کی کال ریسیو نہ ہوجائے اس وقت تک فون کو کان پر نہ لگائیں کیونکہ تحقیق سے یہ بات بھی ثابت ہوچکی ہے کہ موبائل فونز کی زیادہ ریڈیشن فون کے ابتدائی حصہ میں ہوتی ہے اس لیے کال ریسیو کرنے تک فون اپنے کان پر نہ لگائیں۔
5۔کالز سے زیادہ ٹیکسٹ کرنے کو ترجیح دیں:۔
اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ کمیونی کیشن کا ذریعہ صرف کال سننے اور کرنے کی حد تک ہے تو یہ خیال غلط ہے کہ موبائل فونز کا بہتر استعمال کال سے زیادہ ٹیکسٹ کرنے یعنی پیغامات کی ترسیل میں ہے۔ آپ کی کوشش ہونی چاہیئے کہ آپ فون پر اپنا زیادہ سے زیادہ تعلق ٹیکسٹ کرنے کی حد تک رکھیں اس سے فون سے خارج ہونے والی شعاعوں کے اثرات سے بچا جایا جا سکتا ہے۔