ذرا سا پرہیز اور کولیسٹرول کی چھٹی

106,525

کولیسٹرول صحت کے لئے برا نہیں

تمام چکنائی صحت کے لئے بری نہیں ۔ہمارا جسم ایک مشین ہے اور اسے ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے چکنائی ہمارے جسم کے لئے ایندھن کا کام کرتی ہے مگر شرط یہ ہے کہ چکنائی صحت (health) بخش ہو ( جیسے ،میووں سے حاصل شدہ تیل ،زیتون ،سرسوں اور سن فلاور آئل ) ۔

کولیسٹرول چونکہ قدرتی طور پر بننے والی چکنائی ہے جو جسم کے بہت سے اہم وظائف کی انجام دہی میں کام آتی ہے ۔
کولیسٹرول سیلز ( خلیوں ) کی دیواریں بنانے میں ،ہارمونز جیسے ایسٹروجن ،ٹیسٹوسیٹرون ،سیروٹونن بنانے میں مدد کرتا ہے ۔ نہ صرف قوت مدافعت بحال کرتا ہے بلکہ دماغ کو بھی متحرک رکھتا ہے ۔

کولیسٹرول کے ساتھ جڑے دیگر عوامل

۱۔ سستی اور کاہلی
۲۔ ذیابطیس
۳۔ موٹاپا
۴۔ تمباکو نوشی
۵۔ دل کی موروثی بیماریاں
۶۔ ہائی بلڈ پریشر
۷۔ خواتین میں ماہواری کا وقت سے پہلے ختم ہونا

پرہیز بھی ضروری ہے

برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ غذا اور طرز ذندگی میں تبدیلی لا کر قبل از وقت ہونے والی اموات ( ۶۵ سال سے پہلے ) پر قابو پایا جا سکتا ہے اگرچہ گذشتہ دہائی کے مقابلے میں دل کے امراض سے مرنے والوں کی شرح میں کمی ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود ہر سال دو لاکھ پچیس ہزار افراد لقمہ اجل بنتے ہیں حالانکہ تھوڑی سی کوشش کی جائے تو شرح اموات مزید کم ہو سکتی ہیں ۔

صرف پیٹ بھر کر کھانا کھانا ہی غذائیت حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں لیکن ہم میں سے ۸۰ فیصد لوگ مرغن غذائیں کھا کر سمجھتے ہیں کہ اب وہ صحت  مند رہیں گے مگر ایسی غذائیں صرف چٹخارے حاصل کرنے کا ذریعہ ہوتی ہیں اور ساتھ کولیسٹرول اور وزن بڑھانے کا سبب بھی بنتی ہیں ۔ہمیں بہت سی عادتوں اور کھانوں سے پرہیز کر نے سے مثبت نتائج حاص ہو سکتے ہیں۔

۱۔جانوروں کے گوشت میں موجود چکنائی سب سے زیادہ کولیسٹرول بڑھانے کا سبب بنتی ہے اس لئے گوشت کا وہ حصہ جن پر چکنائی لگی ہو استعمال نہیں کرنی چاہئے ،
۲۔ بہت زیادہ تیل میں گوشت اور مچھلی نہیں پکانی چاہئے ۔
۳۔ فروزن فوڈ اور ڈبوں میں پیک کھانوں میں ٹرانس فیٹ ہوتا ہے جو دراصل سیچوریٹڈ فیٹ ہی ہوتا ہے ،جو صحت کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے
۴۔ مکھن ،برگر ،سوسیج کوکونٹ آئل میٹھی اشیاء ،رفائنڈ کاربو ہائڈریٹس ( بھوسی کے بغیر آٹا ) انسولین کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ٹرائی گلایسرائڈ فیٹ کو بڑھاتے ہیں
۵۔ آلو کے چپس اور بازار کی تلی ہوئی اشیاء ( پکوڑے اور سموسے ) کھانے سے پر ہیز کرنا چاہئے
۶، جانوروں کے گوشت کو کفایت شعاری سے استعمال کرنا چاہئے ۔(جگر ،گردے اورمغز ) کولیسٹرول ے بھرپور ہوتا ہے ،نہیں کھانا چاہئے
۷۔ ہفتے میں چار مرتبہ سے زیادہ انڈے کی زردی استعمان نہیں کرنی چاہئے
۸۔ اسنیکس سے پیٹ نہیں بھرنا چاہئے
۹۔ کولیسٹرول اور بلڈ پریشر ساتھ اتھ چلتے ہیں اور سگریٹ نوشی دونوں کی سطح بلند کرتی ہے اور ساتھ پھیپڑے کے کینسر کا باعث بھی بنتی ہے
۱۰ ناشتہ اور کھانے میں تلے ہوئے کھانوں ۔میٹھے مشروبات اور ٹھنڈے پانی پینے کی عادت کو ترک کرنا چاہئے
۱۱۔ چکنائی ہمارے دل کے لئے آسیب اور بھوت کی طرح ہوتی ہے جو کہ بعض دفعہ جان لیوا بھی ہو سکتی ہے ۔اس لئے چکنی چیزیں کھا کر سسُتا نے اور آرام کرنے سے بہتر ہے کہ زیادہ سے زیادہ کام کیا جائے تاکہ کیلوریز جل سکیں ( گھی کھاؤ اور کام پر جاؤ )
۱۲۔ نمک کی زیادتی دل کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے اسکے علاوہ معدے کے کینسر کاسب بھی بنتی ہے اس لئے نمک کا استعمال اعتدال سے کرنا چاہئے
۱۳۔ مایونیز اور مکھن کے سینڈوچز کثرت سے استعمال نہیں کرنے چاہئیں
۱۴۔ ایسے افراد جن کے خاندان کے کئی لوگ دل کے عارضہ میں مبتلا ہوں اُنھیں اپنا مکمل چیک اپ خاص طور پر کولیسٹرول لیول چیک کراتے رہنا چاہئے
۱۵۔ دودھ اور دہی کی ملائی کولیسٹرول کے ساتھ گردے کے لئے بھی نقصان دہ ہوتی ہے اس لئے اس سے پر ہیز کرنا چاہئے ۔
۱۶۔ ہم میں سے بیشتر لوگ ایسے ہیں جو اپنی پسند کو غذا کی افادیت پر ترجیح دیتے ہیں اور وہ ہی کچھ کھاتے ہیں جو صرف اچھا لگتا ہے اور بہت ساری ایسی غذاؤں سے دور رہتے ہیں جو اپنے اندر افادیت رکھتی ہیں ۔اس لئے اپنی پسند سیزرا سی لڑائی کو لیسٹرول سے جیتنے کے لئے ضروری ہے ۔
۱۷۔ بیکری پروڈکٹس ( بسکٹس ،پیٹیز اور کیک ) میں مکھن کی مقدار زیادہ استعمال ہوتی ہے اس لئے ناشتہ اور اسنیکس کے طور پر ان کا استعمال کم سے کم کرنا چاہئے ۔
۱۸۔ جھینگے اور شرمپس کا استعمال بھی کو لیسٹرول میں اضافہ کا باعث بنتا ہے
۱۹۔ڈیپ فرائی کھانا بنانے کے بجائے گرلنگ ،باربی کیو اور شیلو فرائی کھانا بنایا جائے اور نان اسٹک برتن استعمال کےئے جائیں ۔
۲۰۔ بناسپتی گھی اور مارجرین کا استعمال بند کردیا جائے ۔

مزید جانئے :دانت میں انفیکشن، گھریلو ٹوٹکوں سے علاج


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...