نظر کمزوری کی وجوہات

5,912

آنکھیں اللہ تعالی کی عطا کی ہوئی ایک بہت بڑی نعمت ہے اور اس سے محروم رہ جانے والے افراد اپنی زندگی کو عام لوگوں کی طرح بسر نہیں کرپاتے۔ اس لیے جہاں تک ہوسکے اپنی آنکھوں کی حفاظت ضرور کریں ورنہ نظر کی کمزوری بھی انسان کے لئے ایک مشکل مرحلہ ثابت ہوتی ہے اور پھر پوری زندگی عینک لگاتے ہوئے گزرتی ہے۔ جدید دور میں دنیا بھر میں آنکھوں کے مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ نظر کمزوری کی ایک وجہ ڈاکٹرز مختلف بیماریاں بتاتے ہیں جیسا کہ ذیابیطس، دل کا مرض، مسلسل سر کا درد اور دائمی نزلہ وغیرہ۔ بلاشبہ اسطرح کی تکالیف انسان کی نظر کو کمزور کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے لیکن یہ بیماریاں دنیا میں ہر تیسری شخص کو نہیں۔ طبی ماہرین کی تحقیق کے مطابق موجودہ دور میں نظر کمزوری کی بڑی وجوہات جدید ٹیکنالوجی کا غیرضروری استعمال اور انسان کی خود سے لاپرواہی ہے۔ طبی ماہرین مریضوں کو ٹیکنالوجی کے غیرضروری استعمال سے اجتناب کرنے کے مشورے دیتے ہیں تاکہ انسان نظر کی کمزوری کے علاوہ مہلک بیماریوں سے بھی بچا رہے۔

انسان کے لئے بیماریوں سے بچنا تو لازمی ہے ہی لیکن اسکے علاوہ انسان کو کن غیر ضروری چیزوں کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیئے کہ اسکی نظر کمزور نہ پڑے اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

کمپیوٹر کا غیرضروری استعمال

اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ جدید دور میں کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ کا استعمال ناگزیر ہوگیا ہے۔ اس جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ دنیا کے بیشتر کاروباری حضرات اپنے ڈیٹا کو محفوظ کرنے کیلئے کمپیوٹر کا استعمال ہی کرتے ہیں۔ کسی بھی شعبے سے تعلق رکھنے والے حضرات اس ٹیکنالوجی کے استعمال کو ضروری سمجھتے ہیں اور سمجھنا بھی چاہیئے لیکن تحقیق کے مطابق اس ٹیکنالوجی کے غیرضروری استعمال سے انسانی صحت پر بہت برا اثر پڑا ہے اور اس میں آنکھوں کی بیماری خصوصا نظر کی کمزوری ایک بڑی وجہ بن کر ابھری ہے۔ عموما دیکھنے میں آیا ہے کہ دفاتر میں کمپیوٹر کا استعمال بہت ہوتا ہے اور اکثر افراد کئی کئی گھنٹوں اسکے سامنے بیٹھے رہتے ہیں جس سے نظر میں فرق پڑتا ہے۔ کمپیوٹر استعمال کرنے سے پہلے چند ہدایات یاد رکھیں۔ پہلی بات اپنی کرسی کو کمپیوٹر سے کچھ فاصلے پر رکھیں اور مشین سے اپنی نظر دو فٹ دور رکھیں۔ دوسری بات دوران کام اپنی نظر کو ہر آدھے یا ایک گھنٹے بعد ضرور ہٹائیں اور گردن کو ادھر ادھر گھمائیں تاکہ آنکھوں پر دباؤ نہ پڑے۔ آخری بات کہ کمپیوٹر کا غیرضروری استعمال اور چھوٹے بچوں سے دور رکھیں۔

مطالعہ کی کثرت

اکثر افراد کو لکھنے لکھانے اور کتابوں کے مطالعے میں خاصی دلچسپی ہوتی ہے۔ یہ ایک اچھی عادت ہے اور ہر افرد میں ہونی بھی چاہیئے لیکن دیکھنے میں یہ بھی آیا کہ مطالعے کے شوقین حضرات پڑھنے کیلئے عینک کا استعمال بھی کرتے ہیں، ان میں سے کوئی دور اور کوئی قریب کی نظر کا چشمہ لگاتا ہے۔ چند وجوہات یا لاپرواہی کے نتیجے میں نظر کمزور ہوتی ہے اسلئے مطالعہ کرنے والے حضرات چند ہدایات پر عمل کریں۔ مطالعہ کرتے وقت اپنی آنکھوں کو تقریبا ایک فٹ دور رکھیں، مطالعہ کرتے وقت نظر کو مسلسل کتاب پر نہ ڈالیں بلکہ کچھ دیر کا وقفہ بھی لیں۔اندھیرے یا کم روشنی میں مطالعہ نہ کریں اورکتاب کو بلکل قریب کرکے مطالعہ نہ کریں۔

موبائل کا غیر ضروری استعمال

موبائل فون جس کا استعمال اس وقت بچہ بچہ کر رہا ہے ،کئی خوبیاں اور فوائد ہونے کے باوجود بہت سی خرابیوں کا باعث بھی بن رہا ہے اور اکثر والدین بچوں سے پریشان نظر آتے ہیں۔ والدین یاد رکھیں کہ کم عمر بچوں کو موبائل نہ دلائے کیونکہ یہ نظر کے علاوہ دیگر بیماریوں کی وجہ بھی بنا ہے۔ جو حضرات موبائل کا استعمال بے دریغ کرتے ہیں انکے لئے چند ہدایات یہ کہ وہ اسکا غیر ضروری استعمال چھوڑ دیں، موبائل کو اپنی نظروں سے دور رکھ کر استعمال کریں، میسجز اور کال کم سے کم کریں، رات سوتے وقت اسکا استعمال نہ کریں اور موبائل کو دور رکھیں۔ اسطرح کی تمام وجوہات نظر کی کمزوری وجہ بنتی ہے۔

زیادہ رونے سے اجتناب

اکثر افراد ذرا ذرا سی بات پر روتے رہتے ہیں یا اگر کہا جائے کہ ان کو رونے کی عادت ہوتی ہے تو غلط نہ ہوگا۔ کچھ لوگ حساس طبیعت کے مالک ہوتے ہیں اور ذرا سے ناخوشگوار واقعہ پر رو پڑتے ہیں خواتین میں یہ عمل زیادہ عام ہے ۔ زیادہ رونے سے آنکھوں میں موجود قیمتی پانی ضائع ہوتا ہے اور نسیں کمزور ہوجاتی ہیں جسکی وجہ سے ایک صحت مند شخص کی نظر کمزور ہوجاتی ہے اور مجبوراً عینک کا سہارا لینا پڑتا ہے۔

اسٹائلش چشموں کا استعمال

آجکل ایک نیا رواج اسٹائل چشموں کا چل نکلا ہے۔ ہر دوسرا شخص اسکو پہنے ہوئے نظر آتا ہے اور اسکو پہننے کیلئے یہ منطق نکالی گئی ہے کہ اسسطرح کے چشمے لگانے سے انکی نظر سورج کی روشنی سے محفوظ رہتی ہے اور آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچتی ہے۔ لیکن حقیقت میں ان چشموں کا استعمال آپکی آنکھوں کو خراب کرتا ہے کیونکہ سورج کی روشنی جب چشمے پر پڑ کر آنکھوں میں جاتی ہے تو وہ آنکھوں میں موجود لینسز کو متاثر کرتی ہے۔ اسطرح زیادہ دیر پہنے رہنے سے نظر کمزور ہوتی ہے اور پھر آپکو نظر کی عینک لگوانی پڑتی ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...