فالج کی علامات،وجوہات اور مریض کا خیال

4,661

پاکستان میں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں افراد فالج کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں۔فالج کسی بھی عمر میں ہوسکتاہے لیکن بڑی عمر میں اسکے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔اکثر مریضوں میں فالج کی بروقت تشخیص کے ذریعے اس بیماری سے ہونے والے نقصانات کو بڑی حد تک کم کیا جاسکتاہے۔ اگر فالج کی بروقت تشخیص اور علاج ہوجائے تو فالج سے بچا ؤ ممکن ہے ۔ فالج ایک ایسی بیماری ہے جو دماغ کے کسی مخصوص حصے میں خون رک جانے یا دماغی شریان کے پھٹ جانے سے ہوتی ہے۔ہائی بلڈپریشر میں خون کی نالیاں تنگ اور دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے جس سے دماغ کی رگو ں میں خون کادباؤضرورت سے زیادہ بڑھ جاتاہے۔اسکے علاوہ دل کی مختلف بیماریوں مثلاً دل کی رفتار میں بے قاعدگی اور ہارٹ اٹیک کے بعد خون کا بہاؤ متاثر ہوسکتاہے جو دماغی شریان میں خون جمنے کا باعث بن سکتاہے ۔فالج کی بنیادی وجوہات اور مریض کی عمر اس کے علاج پر اثر انداز ہوتی ہے۔

فالج کی علامات

فالج کی علامات کم یا زیادہ اور وقتی یا مستقل ہو سکتی ہیں۔فالج کی علامات کے پیش نظر مریض کو فوری طور پر ہسپتال میں داخل کروانا چاہئے تاکہ مناسب طور پر فوری دیکھ بھال اور تشخیص کے بعد علاج کیا جاسکے۔ اس مرض کی علامات مندرجہ ذیل ہیں:

۱۔جسم کے کسی حصے کی محسوس کرنے کی صلاحیت کا کم ہونا۔
۲۔زبان کا لڑکھڑانا۔
۳۔شدید سردردیا چکر آنا۔
۴۔ایک یادونوں آنکھوں سے دھندلا نظر آنا۔
۵۔باتوں کو ناسمجھنایا ناقابل فہم گفتگو کرنا۔
۶۔بے ہوش ہوجانا۔
۷۔جسم کے کسی حصے کی حرکت کرنے کی قوت ختم یا کم ہونا۔
۸۔ لڑکھڑانے لگنا۔

فالج کی وجوہات

*ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، اتھرواسکلیروسز(شریانوں کی اندرونی سطح پر چربی جمنا)،اور سگریٹ نوشی فالج کی ممکنہ وجوہات میں شامل ہیں ۔
*خون جمنے کے باعث خون کابہاؤ دماغ کی کسی شریان میں رک جائے تو فالج ہو سکتاہے۔عام طور پر یہ اس وقت ہوتاہے جب رگ کی اندرونی سطح پہلے سے ہی چربی کی تہہ چڑھ جانے سے تنگ ہوچکی ہو۔
*خون یاچربی کاٹکڑا جو دل یا جسم کے کسی اور حصے سے گزرتاہو،دماغ کی کسی رگ میں پھنس جائے۔
*اگر دماغ کی رگ کسی دماغی سوجن یارسولی کی وجہ سے دب جائے تو خون کا بہاؤ کم یا منقطع ہوسکتاہے۔
*برین ہیمرج یعنی دماغ کی رگ پھٹنے کے باعث جو عام طور پر ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے ہوتاہے۔

بچاؤ کی تدابیر

فالج سے بچاؤ کے لئے مندرجہ ذیل تدابیر پر عمل کریں:

*باقاعدگی سے طبی معائنہ کروائیں۔اگر فالج کا ذرا بھی شبہ ہوتو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
*ڈاکٹر کی تجویزکردہ ادویات،غذا کی تبدیلی،اور ذیابیطس پر مکمل کنٹرول رکھنے سے فالج سے بچاؤ ممکن ہے۔
*ہائی بلڈپریشر کے مریض متوازن غذا،نمک کاکم استعمال،آرام، ورزش اور بلڈ پریشر کم کرنے والی ادویات کا مستقل استعمال کریں۔
*کولیسٹرول پر کنٹرول اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں۔

مریض کا خیال

*ایسے میں مریض کو اضافی توجہ اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے ۔اگر مریض کی مناسب دیکھ بھال نہ کی جائے تو وہ مایوسی کاشکار ہوکر ہمت ہارجاتاہے۔
*ہر تھوڑے وقفے کے بعد مریض کوکروٹ بدلوانا ضروری ہے تاکہ پٹھے جام نہ ہوسکیں۔
*فزیوتھراپی اور اسپیچ تھراپی کی مددسے جوڑوں اور پٹھوں میں چستی آتی ہے۔
*فزیوتھراپی کی مددسے جسم کے متاثرہ حصوں کو کوالیفائیڈ فزیوتھراپسٹ ، نرس یا گھر کا کوئی فرد مریض کی بحالی میں اہم کردار ادا کرسکتاہے۔
*مخصوص آلات کے ذریعے مریض کو اٹھنا بیٹھنا، چلناپھرنا، اور روزمرہ معمولات سکھائے جاسکتے ہیں تاکہ مریض کسی کی مددکے بغیر بھی اپنے معمول کے کا م سرانجام دے سکے۔
*مریض کو حسب ضرورت اسپیچ تھراپی کروائیں تاکہ مریض آسانی سے باتیں سمجھ سکے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...