کیا آپ کا ٹوتھ برش صاف ہے؟
ایک اچھا ٹوٹھ برش وہ ہوتا ہے جو آپ کے دانتوں کی صفائی بہترین انداز سے کرسکے۔ بہت سے ایسے ٹوتھ برش بھی ہیں جو دانتوں میں پلاک اورکیویٹی کا باعث بنتے ہیں یہ کیویٹی کئی اقسام کی ہوسکتی ہیں گھروں میں رکھے گئے ٹوتھ برش پر گھر میں نئی چیزوں پر بننے والے ہزاروں جراثیم کی آماجگاہ بن سکتا ہے۔ ایک اچھا ٹوتھ برش کس طرح محفوظ کیاجاسکتا ہے ہمارا منہ ہزاروں قسمکے مائیکرو آرگنزم کا گھر ہے جو کہ برش کرتے ہوئے برش میں ٹرانسفر ہوجاتے ہیں۔ کیونکہ زیادہ تر ٹوٹھ برش باتھ رومز میں ہی رکھے جاتے ہیں اس لیے ان میں جراثیم کی مقدار بہت زیادہ ہوسکتی ہے۔
انگلینڈ میں یونیورسٹی آف مانچسٹر میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ہزاروں قسم کے بیکٹریا ز ہمارے آپ کے روز مرّہ کے استعمال میں ہونے والے ٹوتھ برش میں پائے گئے ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ تمام قسم کے بیکٹریاز آپ کے ٹوتھ برش کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں ؟
سب سے پہلی بات جس کی وضاحت کرنا ضروری ہے وہ یہ کہ ہمارے منہ میں ہزاروں قسم کے بیکڑیاز پائے جاتے ہیں ۔یہ ہمہ وقت منہ میں موجود ہوتے ہیں لیکن ان میں سے کچھ بیکٹریاز اچھے ہوتے ہیں اور کچھ برے یعنی جو منہ اور مسوڑوں اور دانتوں کی بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں۔لیکن آپ کا ٹوٹھ برش آپ کو بیمار تو نہیں کرتا؟ بہت ممکن ہے کہ آپ اپنے ہی ٹوتھ برش کے ذریعے کسی خطرناک انفیکشن کا شکار ہوجائیں یہاں تک کہ اگر آپ کے برش میں بیکڑیاں کی بہت زیادہ مقدار موجود ہے تو یہ آپ کے مدافعتی نظام پر حملہ آور ہوسکتے ہیں ضروری ہے کہ آپ اپنے ٹوتھ برش کی حد سے زیادہ حفاظت کریں اور اسے ہمیشہ صاف رکھیں کیونکہ بہر حال آپ اسے اپنے منہ میں استعمال کر تے ہیں۔اوکلوہامااسٹیٹ یونورسٹی سینٹر فارہیلتھ سائنز کے پروفیسرتھامس آر گلاس کا کہنا ہے کہ جب آپ دانتوں پر برش کررہے ہوتے ہیں خاص طور پر الیکٹرک ٹوتھ برش کے ذریعے تب دراصل آپ اپنے منہ کے جراثیم کو مسوڑوں کی جانب دھکیل رہے ہوتے ہیں۔ اس طرح کئی جراثیم منہ سے باہر نکل جاتے ہیں ٹوٹھ برش کے دوران ممکن ہے کہ یہ آپ کے لئے کسی بیماری کا باعث نہ بن پائے ہوں لیکن یہ آپ کے لئے کئی قسم کے مسائل کا سبب ضرور بن سکتے ہیں۔
ایتھلون انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی آئر لینڈ میں ایک ہونے والی ریسرچ کے نتیجے میں تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق ناریل کا تیل دانتوں اور برش کی حفاظت کے لئے بہترین ٹانک ہے۔ کیونکہ ناریل کے تیل میں بیکٹریا کو ختم کرنے کی زبردست صلاحیت موجود ہوتی ہے ناریل کے تیل میں ایک حیرت انگیز صلاحیت موجود ہوتی ہے جو Strep(جر ثوسے)کو زور سے کھینچ کر باہر نکال دیتا ہے ریسرچ سے یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ اس کو کونٹ آئل کے ذریعے ان جراثیم کا بھی خاتمہ ہوتا ہے جو انفلوٹنزا، ہیپا ٹائٹس سی، ایڈز، خسرہ ذخیرہ کو بھی ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اس کے علاوہ یہ ان بیکٹریاز کو بھی ختم کرتا ہے جو السر کی بیماری کا باعث بنتے ہیں۔لیکن اس کا سب سے مثبت پہلو مسوڑوں کی بیماری اور کیویٹی،نمونیا، پھیپڑوں کا ورم بھی ختم کرتا ہے۔ دانتوں پر اس کے استعمال کا سب سے بہترین عمل یہ ہے کہ آپ اپنے ٹوتھ برش کو اس میں کچھ دیر کے لئے ڈبوئیں اور پھر اس پر پیسٹ لگا کر ٹوتھ پیسٹ کریں۔
حفظانِ صحت کے اصول
اپنے ٹوتھ برش کو اپنے باتھ روم یا اس جگہ پر ہرگز نہ رکھیں جہاں آپ کا فلش سسٹم ہے بہت سے باتھ رومز میں ٹوائلٹ سنک کے بہت قریب ہوتا ہے۔ اور یہاں اکثر لوگ اپنا ٹوتھ برش رکھتے ہیں اگر آپ کے ٹوتھ برش کا کیپ(ڈھکن) نہیں ہے تو یہ اور بھی خطرناک ہے۔ ہر بار جب بھی آُ اپنا ٹوائلٹ استعمال کرتے ہیں تو بیکٹریاز کی ایک بڑی تعداد فضا میں پھیل جاتی ہے اور باتھ رومز میں رکھی دوسری اشیاء کے ساتھ یہ بیکٹیراز کھلے ٹوتھ برش پر بھی جمع ہوجاتے ہیں اس لیے یہ ایک عام فہم بات ہے کہ جتنا ممکن ہوسکے اپنے ٹوتھ برش کو اپنے ٹوائلٹ سے دور رکھیں یہ آپ اور آپ کے گھر والوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے نہایت ضروری ہے۔ کیونکہ ٹوائلٹ میں رہنے والے بیکٹریاز آپ کے ٹوتھ برش میں جمع ہوجاتے ہیں اور جب آپ ایک ٹوٹھ برش دانت صاف کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں تب یہ بیکٹریاز آپ کے منہ کے ذریعے داتنوں اور مسوڑوں کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ پیٹ میں پہنچ کر دیگر کئی بیماریوں کے پیدا ہونے کا سبب بھی بنتے ہیں۔
ٹوتھ برش کی صفائی
* ٹوتھ برش کرنے کے بعد اسے تیز دھار پانی سے اچھی طرح سے دھو لیں۔
* ٹوتھ برش کو مکمل طور پر ہوا میں خشک کریں۔
* اپنے برش کو نیچے کی جانب ہینگ مت کریں بلکہ اسے اوپر کی جانب کھڑا رکھیں(اس کے برش والا حصہ اوپر ۔کی جانب ہونا چاہیے)نیچے کی جانب لٹکانے سے اس میں مزید جراثیم پیدا ہوسکتے ہیں * ہر ٹوتھ برش کو ایک دوسرے سے علیحدہ علیحدہ رکھیں۔
* اپنا ٹوتھ برش کسی کے ساتھ شیئر مت کریں۔
* ہر تین ماہ بعد اپنا ٹوتھ برش بدلتے رہنا چاہیے۔