
شِیر خوار بچوں کی نگہداشت کے 10مفید مشورے
شِیر خوار بچوں کی نگہداشت ایک توجہ طلب مسئلہ ہے۔ اکثر مائیں اس سلسلے میں پریشان نظر آتی ہیں۔بالخصوص وہ عورتیں جو پہلی بار ماں بنی ہوں۔ انھیں چھوٹے بچوں کو سنبھالنے کا بالکل تجربہ نہیں ہوتا اس لیے اکثر بچوں کی چھوٹی سی تکلیف پر ان کے ہاتھ پیر پھول جاتے ہیں۔ لہٰذا بچوں کو ٹھیک سے سنبھالنے کے بجائے معاملہ الٹا ہوجاتا ہے۔ باربار اسپتال کے چکر کاٹنا پڑتے ہیں۔ بچوں کی صحت و صفائی کے حوالے سے بھی اکثر ماؤں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جبکہ بہت سی مائیں بچوں کارونا برداشت نہیں کر پاتیں اور ان کے رونے کی اصل وجہ نہیں جان پاتیں۔ اس مضمون میں ہم آپ کو چند وجوہات اور حل بتارہے ہیں تاکہ بروقت بچے کی تکلیف سے چھٹکارا پایا جاسکے۔
1۔ رات کو اکثر بچے اچانک رونا شروع کردیتے ہیں۔اکثر اس کی وجہ پیٹ کا درد بھی ہوسکتا ہے۔اس صورت میں سرسوں کا تیل نیم گرم کرکے دائروں کی شکل میں بچے کے پیٹ پر مالش کریں اور بچوں کو سونف کا قہوہ بناکر پلائیں ۔ یہ پیٹ کے درد اور گیس کے لیے بہترین گرائپ واٹر ہے۔
2۔ بچوں کا رونا نیپی ریش کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے بعض مائیں بچے کو سارا دن پیمپر کیے رکھتی ہیں، اس کے لیے ضروری ہے کہ دن میں ان بچوں کو بغیر پیمپر کے رکھا جائے اور نیپی ریش پاؤڈر لگایا جائے۔
3۔اکثر اوقات بچوں کا پیٹ ٹھیک سے نہیں بھرتا اور بعض مائیں یہ بات نہیں جان پاتیں کہ بچہ کیوں تنگ کررہا ہے۔ رات میں بچے کو پیٹ بھرکر سلائیں تو بچہ پرسکون نیند سوئے گا۔اگر بچے کی عمر چار ماہ سے زیادہ ہے تو صرف دودھ سے اس کا پیٹ نہیں بھرے گا اسے دودھ کے سات ہلکی پھلکی غذا بھی دینا شروع کردینی چاہیے۔
4۔بعض اوقات بچے کا موڈ بھی اسے رُلانے کا باعث بنتا ہے۔کیونکہ اگر بچے کو نیند آرہی ہو اور اسے زبردستی جگایا جائے تب بھی وہ رونا شروع کردیتا ہے۔
5۔اکثر اوقات بہت زیادہ سردی یا گرمی میں بھی بچے ماں باپ کو بہت پریشان کرتے ہیں ،لہٰذاماں باپ کو چاہیے کہ موسم کے لحاظ سے بچوں کو کپڑے پہنائیں۔
6۔ ہمارے یہاں بہت سی مائیں اس وقت بہت پریشان ہوجاتی ہیں جب بچے کو دودھ پیتے وقت پھندا لگ جائے اور وہ اپنی سانس روک لے۔ ایسی صورت میں بچے کو اُلٹا کرکے اس کی کمر تھپتھپائیں انشااللہ ڈاکٹر کے پاس جانے کی نوبت نہیں آئے گی۔
7۔ بچوں کو روزانہ زیتون یا سرسوں کے تیل سے مساج کرنا چاہیے کیونکہ یہ مساج بچے کے جسم میں خون کے بہاؤ کاعمل بہتر بناتا ہے اور بچے کا وزن معمول کے مطابق بڑھنا شروع ہوجاتا ہے۔
8۔چھوٹے بچوں کو چونکہ اپنی تکلیف بتانا نہیں آتی لہٰذا ماں باپ کو ان کی حرکات و سکنات سے اندازہ لگانا چاہیے کہ بچے کو کیا تکلیف ہے اور وہ اس وقت کیا محسوس کررہا ہے کیونکہ یہ حرکات و سکنات ہی اس کی زبان ہوتی ہے۔ عموماً بچے نزلہ زکام کھانسی میں زیادہ پریشان کرتے ہیں۔ لہٰذا اگر بچہ کھانستے وقت روئے تو سمجھ لیں کہ اس کی پسلیوں میں درد ہے۔ اگر بچہ اپنا ہاتھ باربار کان کی طرف لے جائے تو یقیناًاسے کان کی تکلیف ہے۔ اور اگر بچے کے پیشاب کی رنگت سرخ ہو تو یہ بخار کی علامت ہے۔ ایسی صورت میں معالج سے مشورہ کریں۔
9۔ بعض اوقات شیر خوار بچے ہرے رنگ کی اجابت کرتے ہیں، یہ سینے میں ٹھنڈ ہونے کی نشانی ہے۔
10۔دن میں کم ازکم دوبار بچے کو کپڑے بدلوائیں اور ٹیلکم پاؤڈر لگائیں کیونکہ بچہ صاف ستھرا ہوگا تو بلاوجہ آپ کو تنگ نہیں کرے گا اور ہر دیکھنے والا کو بھی اچھا اور پیارا لگے گا۔