انجیر۔۔۔ایک کرشماتی پھل

15,470

ہر پھل کی اپنی خاصیت اور افادیت ہوتی ہے، وہ خشک میوہ جات ہوں یا رسیلے، قدرت نے ہر پھول اور ہر پھل کو کسی خاص مقصد سے پیدا کیا ہے،انھی پھلوں میں ایک انجیر بھی ہے، جو اپنے اندر حیرت انگیز فوائد لیے ہوئے ہے۔ انجیر کو جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے۔انجیرکی ایک نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ یہ سارے کا سارا پھل ، غذااور دوا ہے۔ اس میں کوئی فاضل اور فالتو جْز مثلاً گٹھلی ، بیج اور پھینکا جانے والا چھلکا نہیں ہے۔ لہٰذا یہ اس اعتبار سے جنت کے پھلوں کے مشابہ ہے، کیونکہ جنت کے پھلوں میں بھی کوئی فاضل جْز نہیں ہوگا۔مفسرین کا خیال ہے کہ زمین پر انسان کی آمد کے بعد اس کی افادیت کے لئے سب سے پہلا درخت جو معرض وجود میں آیا، وہ انجیر کا تھا۔ یہ کمزور اور دبلے پتلے لوگوں کے لئے نعمت بیش بہا ہے۔ انجیر جسم کو فربہ اور سڈول بناتا ہے۔ چہرے کو سرخ و سفید رنگت عطا کرتا ہے۔ انجیر کا شمار عام اور مشہور پھلوں میں ہوتا ہے۔انجیر ایک چھوٹا سا خشک میوہ ہے، جس کے بے شمار فوائد اور متعدد خواص ہیں۔

انجیر کن بیماریوں میں مفید ہے؟

انجیر قدرتی طور پر قبض کشا خشک میوہ ہے، جو قبض سے محفوظ رکھنے کے علاوہ نظام انہضام کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔
ریشوں سے بھرپور ہونے کے علاوہ انجیر میں کچھ خاص قسم کی کیلوریز بھی پائی جاتی ہیں۔ لہذا وہ لوگ جو اپنا وزن گھٹانا چاہتے ہیں انجیر کا ضرور استعمال کریں،کیوں کہ ایک انجیر میں صرف 47 کیلوریز ہوتی ہیں۔
خون کے دباؤ کا شکار افراد کے جسم میں سوڈیم اور پوٹاشیم کی سطح متناسب نہیں رہتی اور انجیر کا استعمال اس متناسب کو بحال کرنے میں نہایت مفید ثابت ہوا ہے۔ پوٹاشیم سے بھرپور انجیر بلڈپریشر کو کم کر سکتی ہے۔
انجیر میں شامل اینٹی آکسائیڈینٹ کسی بھی دیگر پھل کی نسبت زیادہ معیاری ہوتے ہیں اور یہ مرکبات ایسے مادوں کو خارج کر دیتے ہیں، جو خون کی نالیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اینٹی آکسائیڈینٹ کینسر سے بچاؤ کا بھی موجب ہیں۔
کیلشیم سے بھرپور دیگر غذاؤں کے ساتھ انجیر کا استعمال ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔
ذیابطیس کا شکار افراد اکثر اپنی خوراک کے بارے میں کنفیوژن کا شکار رہتے ہیں لیکن انجیر کا استعمال ان کے لیے نہایت سود مند ثابت ہو سکتا ہے۔ انجیر میں قدرتی شوگر ہوتی ہے، جو مصنوعی شوگر کے استعمال کو کم کرکے فائدہ پہنچاتی ہے۔
ایک انجیر انسانی جسم کو روزانہ درکار آئرن کی 2 فیصد ضرورت کو پورا کرتی ہے اور آئرن کی متناسب مقدار نہ ملنے سے جسم خون کی کمی کا شکار ہو سکتا ہے۔
قدیم علوم کے مطابق یونانی قوت باہ کو بڑھانے کے لئے انجیر کا استعمال کیا کرتے تھے اور آج جدید میڈیکل سائنس نے بھی یہ ثابت کردیا ہے کہ انجیر تولیدی صلاحیتوں میں اضافہ کرتی ہے، کیوں کہ یہ زنک، میگنیشیم اور میگنیز جیسے منرلز سے بھرپور ہوتی ہے۔
انجیر میں دیگر تمام پھولوں کے مقابلے میں بہتر غذاعیت ہے،کیلشیم کیونکہ دانتوں کی غذا ہے، کیلشیم انجیر میں پایا جاتا ہے۔ اس لئے انجیر کو چبا چبا کر کھانے سے دانت مضبوط اور طاقتور ہوتے ہیں۔انجیر کے اندر پروٹین، معدنی اجزاء ، گلوکوز، کیلشیم اور فاسفورس پائے جاتے ہیں۔ یہ قبض کے لیے بھی مفید ہے۔ حدیثِ مبارَک میں ہے کہ انجیر مرض قولنج میں بھی مفید ہوتاہے۔ یہ پھل رنگت کو سرخ وسفید بنانے کی خاصیت بھی رکھتا ہے۔انجیر بواسیرکوختم کردیتا ہے اور جوڑوں کے درد کے لیے مفید ہے۔ انجیر نہار منہ کھانے کے عجیب و غریب فوائد ہیں۔تازہ انجیر کا رس نچوڑ کر مسسوں پر لگایا جائے تو مسے جھڑجانے کی امید ہے،انجیر موٹے پیٹ کو چھوٹا اور موٹاپا دور کرتا ہے۔

انجیر میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا
انجیر میں موجود کیمیائی اجزاء کا تناسب یوں ہے:۔
لحمیات 5. 1
نشاستہ 0 . 15
حدت کے حرارے 66
سوڈیم 6. 24
پوٹاشیم 88. 2
کیلشیم 05. 8
مگنیشیم 2. 26
فولاد 18. 1 تانبہ 07. 0
فاسفورس 26
گندھک 9. 22
کلورین 1. 7
افسنتین، جو کا آٹا اور انجیر ملا کر کھانے سے متعدد دماغی امراض میں فائدہ ہوتا ہے۔ انجیر میں فاسفورس بھی پایا جاتا ہے اور فاسفورس چونکہ دماغ کی غذا ہے، اس لئے انجیر دماغ کو طاقت دیتا ہے۔ ضعف دماغ میں بادام کے ساتھ انجیر ملا کر کھانے سے چند دنوں میں دماغ کی کمزوری ختم ہو جاتی ہے اور یہ کم خرچ اور بالانشین نسخہ ہے۔ انجیر کیونکہ ہر قسم کے درد کے لئے مفید اور مؤثر ہے۔ اس لئے درد سر میں انجیر کو کھانا مفید اور مؤثر ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...