کراچی :بلڈ بینکوں میں خون کی کمی تھیلے سیمیا کے مریض بچوں کو پریشانی

259

کراچی :والدین، مریض بچوں کو مہنگے داموں خون خرید کر لگوانے پر مجبور

کراچی کے مختلف بلڈ بینکوں اور تھیلے سیمیا سینٹرز میں خون کی کمی واقع ہوگئی ہے جس کے باعث خون لگوانے کی غرض سے آنے والے درجنوں مریض بچوں کو خون لگائے بغیر روانہ کیا جانے لگا ۔

بلڈ بینکوں میں خون میں کمی کے باعث والدین نجی بلڈ بینکوں سے بھاری فیس ادا کرنے کے بعد خون خرید کر لگوانے پر مجبور ہیں۔تھیلے سیمیا سینٹرز کی انتظامیہ نے یونیورسٹیز ،کالج کے طلبہ اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ خون کا عطیہ دیں تاکہ بچوں کی زندگیاں بچائی جاسکیں۔کاشف اقبال تھیلے سیمیا سینٹر کے چیئرمین محمد اقبال نے بتایاکہ رمضان سے قبل اور عید الفطر سے قبل سینٹر کے رجسٹرڈ بچوں کو خون لگایا جارہا ہے جہاں پر کسی قسم کی کمی نہیں تھی۔ چند ہفتے قبل ہونے والی شدید گرمی اور حبس کے دوران جو بلڈ بیگ موجود تھے وہ مریض بچوں کو لگادیے گئے اور اب خون کی شدید کمی ہوگئی ہے ۔عوام خون دینے سے گریز کررہے ہیں جس کی وجہ سے بچوں کی زندگیوں کوخطرات لاحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے مختلف تھیلے سیمیا سینٹرز کے مریض بھی کاشف اقبال تھیلے سیمیا سینٹر میں سے خون لگوانے کے لیے آرہے ہیں لیکن ان کے پاس پہلے سے ہی 5سو سے زائد تھیلے سیمیا کے مریض بچے رجسٹرڈ ہیں جن کو وہ خون کی ضرورت مشکل سے پوری کررہے ہیں ۔مزید آنے والے بچوں کو وہ انکار کررہے ہیں کیونکہ ان کے پاس مزیدبلڈ بیگ موجود نہیں ہیں۔سو ل اسپتال کراچی میں قائم پیشنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ماتحت تھیلے سیمیا سینٹر میں بھی تقریباً 150 تھیلے سیمیا کے بچے رجسٹر ڈ ہیں، انتظامیہ صرف انہی کو خون فراہم کررہی ہے اور دیگر کو خون فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ لکی اسٹار کے قریب واقع نجی اسپتال اور تھیلے سیمیا سینٹر بھی کئی برس سے فعال تھا لیکن چندہفتے قبل اسے بھی نامعلوم وجوہات کی بنا پر بند کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے وہاں پر رجسٹرڈ تقریباً 100 مریض بچے دربدر ہوگئے ہیں جو دیگر تھیلے سیمیا سینٹرز جارہے ہیں مگر سینٹرز انہیں لینے سے انکار کررہے ہیں۔ ملک بھر میں خون کا عطیہ دینے و الے افراد کی کمی ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ تھیلے سیمیا سینٹرز میں موجود بچے اور دیگر خون کی بیماریوں میں مبتلا بچوں کو فوری خون فراہم کیا جاسکے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...