وٹامن ڈی کا حصول پیٹ کی چربی کم کرنےکا آسان طریقہ
ہم میں سے جوکوئی بھی اپنا وزن کم کرنے کی کوشش کرتاہے وہ اس بات سے ضرور اتفاق کرے گاکہ پیٹ کی چربی سے چھٹکارا حاصل کرنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ جسم کے کسی بھی دوسرے حصے کے مقابلے میں پیٹ کی چربی ختم کرنے میں بہت زیادہ وقت لگتا ہے۔سخت ڈائٹ اورایب کرنچزکے باوجود بھی کچھ لوگ مکمل طورپرپیٹ کی چربی سے نجات حاصل نہیں کرپاتے۔
لوگوں کے لئے یہ انتہائی مایوس کن ہوسکتا ہے۔ خواتین کے اکثردیدہ زیب ملبوسات جیسے مغربی کروپ ٹاپس،مشرقی ساڑھی وغیرہ کوزیب تن کرنے کے لئے فلیٹ ٹمی کی ضرورت ہوتی ہے۔اس سے متعلق ایک اورسنجیدہ مسئلہ یہ ہے کہ پیٹ کی چربی ٹائپ ٹوذیابیطس اوردل کے امراض کاسبب بن سکتی ہے۔ یہ نقصان دہ نتائج کے ساتھ ساتھ صحت کے حوالے سے بھی انتہائی تشویشناک بات ہے
پیٹ کی چربی ختم کرنے میں کیارکاوٹ آتی ہے؟
تحقیقی مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ جب جسم کشیدگی کے زیر اثرہوتا ہے تویہ ہارمون ریلیز رکت اہے جوپیٹ کے اردگرد چربی جمع کرنے کی وجہ بنتے ہیں۔ یہ پیٹ پرچربی جمع ہونے کی ابتدائی وجہ ہوسکتی ہے لیکن یہ ایک علیحدٰہ نظریہ ہے۔جووضاحت کرتاہے کہ ورزش کے باوجود پیٹ کی چربی ہاتھ پیروں کے فیٹ کے مقابلے میں جلد ختم کیوں نہیں ہوتی۔
یہ اصول مقررہ ہدف پرموجود خون کی وریدوں کی تعداد پرمبنی ہے۔ ہاتھ پیروں پرخون کی وریدیں زیادہ ہوتی ہیں جوچربی کے خاتمے کوآسان بنادیتی ہیں جبکہ پیٹ کے ٹشوز میں وریدوں کی تعداد زیادہ نہیں ہوتی جس کی وجہ سے پیٹ کی چربی کا خاتمہ مشکل عمل بن جاتا ہے
مزید جانئے :وٹامنزمیں چھپے صحت کے راز!
لیکن کیا اب بھی ہم کچھ بھول رہے ہیں؟
موٹاپا پہلی دنیا کے ممالک کا ایک نیا مقامی مرض ہے۔اس دوہری مشکل سے نجات ، اس کی ممکنہ وجوہات اور حل کے لئے بہت سی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ پچھلے مطالعے میں موٹاپے اوروٹامن ڈی کی کمی کے دوران ایک تعلق بیان کیاگیاتھا لیکن حال ہی میں یورپین سوسائٹی آف اینڈوکرینولوجی کے سالانہ اجلاس میں پیش کردہ نئے مطالعے میں اس تعلق کی مزید وضاحت بیان کی گئی اورثابت کیاگیاکہ پیٹ کی چربی کابراہ راست تعلق وٹامن ڈی کی کمی سے ہوتا ہے۔
اس مطالعے سے مصنفین نے یہ نتیجہ اخذ کیاہے کہ مرد اورعورت دونوں میں پیٹ کی چربی سے وٹامن ڈی کی کمی کااندازہ لگایا جاسکتا ہے۔اگرچہ یہ بات ابھی تک واضح نہیں ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی ہی پیٹ کی چربی کاسبب بنتی ہے یا اس کی کوئی دوسری وجہ ہے۔
مزید جانئے :وٹامنز اور منرلز کی زیادتی کے نقصانات
وٹامن ڈی کی کمی امریکہ کی 40% سے زائدآبادی کاعام مسئلہ ہے۔ اس کمی کاایک عام سبب ڈیری مصنوعات کاکم استعمال اورسورج کی روشنی سے براہ راست تعلق کی کمی ہے۔یہ کمی صحت سے متعلق بہت سے مسائل کاسبب بن سکتی ہے جیسے ہڈی میں درد ،سانس کی نالی کے انفیکشن،آٹوامیون امراض اوراب اس میں پیٹ کے اطراف جمع ہونے والی چربی بھی شامل ہے۔
اس سلسلے میں وٹامن کی کمی کے بارے میں سب سے بہترین بات یہ ہے کہ اس کاحل انتہائی آسان اورسستاہے۔دوطرح کے وٹامن ڈی سپلیمنٹ ہرجگہ بآسانی دستیاب ہوتے ہیں۔ ان کے منفی اثرات نہایت کم ہوتے ہیں جواسے استعمال کے لئے محفوظ اورموثربناتے ہیں۔اس کی تجویز کردہ خوراک پرابھی تک تفصیلات کے لئے مزید تحقیقات جاری ہیںکہ کتنی مقدارمیں اورکس وقت وٹامن ڈی سپلیمنٹ کااستعمال کیاجاسکتاہے۔لیکن یہ بات واضح ہے کہ وٹامن ڈی کی نارمل سطح چربی کے خاتمہ خاص طورپرپیٹ کی چربی کے خاتمہ میں مثبت کردارادارکرسکتی ہے۔
مزیدجانئے : وٹامن ڈی تھری دل کے مریضوں کے لیے مفید
اس تحقیق میں ڈچ سائنسدانوں کے ایک گروہ نے ان لوگوں کوجن کی پیٹ کی چربی کوشش کے باوجودبھی اگر نہ جاتی ہوتومشورہ دیاہے کہ وہ ایک سادہ سے خون ٹیسٹ کے ذریعے وٹامن ڈی کی سطح چیک کروائیں۔بہت سے لوگ جن میں وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے ان میں کوئی کلینیکل علامات ظاہرنہیں ہوتی جس کی وجہ سے تشخیص نہیں ہوپاتی۔نتیجتاًان میںاس کی سطح خطرناک حد تک کم ہوجاتی ہے۔
ماضی میں لوگوں کی ناراضگی کوکم کرنے کی کوشش میں پیٹ کی چربی کو”لوہینڈلز “یا”مشروم ٹاپ” کانام دیاجاتاتھا اوراب ہمارے پاس چربی کی ان تہوں کی قدردانی ایک اوروجہ ہے کہ یہ جمع ہونے والافیٹ وٹامن کی کمی کی طرف براہ راست ہماری توجہ مبذول کرواسکتاہے۔ ابتدائی مراحل میں اس کمی کی تشخیص ہمیںاس سے پہنچنے والے بہت سے سنگین منفی اثرات سے بچاسکتی ہے۔ ساتھ ہی طاقتور،دلکش اورسرخ وسفید رہنے میں ہماری مددکرسکتی ہے۔
اس آرٹیکل کو انگریزی میں پڑھنے کے لئے کلک کریں