اورنج یا پھر کینو ؟ کون ہے زیادہ فائدہ مند

4,658

سردیاں شروع ہوتے ہی بازار میں کینو اور اورنج  کی بہار نظر آنے لگتی ہے ۔ذائقے کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بہترین کینو اور اورنج پاکستان میں پیدا ہوتا ہے ۔ان کا ذائقہ ہر خاص وعام کو بہت پسند ہے ۔ہر سال سردیوں کے موسم میں یہ دونوں پھل  سب سے زیادہ فروخت ہوتے ہیں اور اسے بڑی تعداد میں برآمد بھی کیا جاتاہے ۔ کینو کو کالے نمک اور چاٹ مصالحہ کے ساتھ کھانے کے علاوہ اس کا جوس بھی پسند کیا جاتا ہے۔

یہ پھل ذا ئقہ کے ساتھ ساتھ اپنے اند ربے پناہ غذائیت بھی رکھتا ہے۔ان دونوں پھل میں حرارے (کیلوریز)کم اور غذائیت سے بھر پور اجزاء زیادہ ہوتے ہیں ۔اس میں فاسفورس ،فولیٹ،کاربوہائیڈریٹ (نشاستہ )،ریشہ ،لحمیات (پروٹینز)،تانبا،پوٹا شیئم ،حیاتین الف اور ج (وٹامن اے اور سی )اور تھایا من(thiamin)پائے جاتے ہیں ،جو اچھی صحت کے لیے بہت ضروری ہیں ۔

ذیل میں کینو اور اورنج کے فوائد بیان کئے جارہے ہیں:۔


اس بارے میں جانئے :مونگ پھلی کوکھانے کے الگ الگ انداز

اورنج کے فوائد 

اورنج میں موجود وٹامن شریانوں کو سخت نہیں ہونے دیتی ،اس لیے اورنج کھانے والافرد دل کی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے ۔

اورنج آنتوں کے سرطان سے بچانے میں مفید ثابت ہو چکا ہے ۔اگر آپ روزانہ کینو کا ایک گلاس رس نوش کرتے ہیں تو جسم کے تمام زہر یلے مادّے ختم ہو جاتے ہیں ۔

اورنج میں موجود پوٹاشیئم اور نمکیات کی کم مقدار خون کی شریانوں کو پھیلاتی اور بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں معاونت کرتی ہے ۔

اورنج آنکھوں کی بینائی تیز کرتا ہے اور بالوں کو بھی مضبوط بناتا ہے۔

اورنج وائرل انفیکشن کا قدرتی علاج ہے اس میں موجود فلیونائیڈز اور فولی فینولز کی موجودگی  وائرل انفیکشن کے خلاف مدافعت کرتی ہے۔


یہ پڑھیئے:سردیوں میں یہ میوہ پاؤڈر کھائیں اور خود کو بیماریوں سے بچائیں

 

کینو کے فوائد 

قدرت نے ہمارے جسم میں امراض سے لڑنے کے لیے ایک ایسا سلسلہ رکھا ہے ،جسے مدافعتی نظام کہتے ہیں ۔حیاتین ج اس نظام کو طاقت ور کرتی ہے اور یہ کینو میں زیادہ ہوتی ہے ۔یہ حیاتین مانع تکسید کا کام کرتی ہے ،جو جسم کو نقصان پہنچانے والے آزاداصلیوں (فری ریڈیکلز )کے بننے میں رکاوٹ پیدا کرتا اور نئی بافتوں (ٹشوز)کی پیدائش میں مدد گار ہوتا ہے ۔

اسے کھانے سے بلڈ پریشر بھی قابو میں رہتا ہے ۔کینو سرطان سے بچانے میں بھی مدد کرتا ہے ۔اس میں پائے جانے والے مانع تکسید اجزا(antioxidents)خلیات (سیلز)اور ڈی این اے (dna)کو ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھتے ہیں ۔

کینوحیاتین ج کی موجودگی کے باعث جِلد اور بالوں کے لیے بھی مفید ہے ۔یہ ہمارے جسم میں ایک ریشے دار مادّے کو لاجن (collagen)کی مقدار مستحکم رکھنے میں بھی مدد کرتی ہے ،جو جِلد کو جھرّیوں سے محفوظ رکھتا ہے ۔

کینو میں پائے جانے والے اجزاء،مثلاً حیاتین ب9،پوٹا شیئم اور مانع تکسید ،یہ سب دماغ کے لیے فائدہ مند ہیں ۔پوٹا شیئم دماغ کی جانب دورانِ خون رواں رکھنے اور اعصابی سرگرمیاں بڑھانے میں مدد دیتا ہے ،جب کہ حیاتین ب9عمر بڑھنے کی وجہ سے لاحق ہونے والے دماغی انحطاط کی روک تھام کرتی اور نسیان کے مرض (الزائمر )سے بچاتی ہے ۔

کینو کھانے والے افراد کے سرخ خلیات بڑھ جاتے ہیں ،اس طرح جسم میں نیا خون بنتا ہے ۔اس کے علاوہ دل کی بیماریاں اور فالج کے خطرات میں بھی 49فی صد تک کمی ہوجاتی ہے۔
کینو کھانے سے قبض اور بد ہضمی کی شکایات بھی دُور ہوجاتی ہیں ۔


اس بارے میں پڑھئے:سردیوں میں مدافعتی نظام مضبوط بنانے کے لئے مشروبات


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...