قدرتی مشروبات جگر اور معدے کے لیے مفید

6,340

موسم گرما کی آمد کے ساتھ ساتھ ہی بے اختیار ٹھنڈی ٹھنڈی چیزیں کھانے پینے کو دل چاہتا ہے۔بالخصوص لسّی، شیک اور مشروبات وغیرہ۔ یہاں ہم آپ کو چند ایسے مشروبات کے متعلق بتارہے ہیں جو مشروبات آپ کے جگر اور معدے کو تقویت فراہم کریں گے اور یقیناًآپ کے لیے فرحت بخش ثابت ہوں گے۔

شربتِ لیموں

لیموں کی سکنجبین موسمِ گرما کے لیے بہترین مشروب ہے،جو معدہ کی اصلاح کے علاوہ جسم کی گرمی بھی دور کرتی ہے۔ قدرت نے لیموں کو وافر غذائی اجزاء سے سرفراز کیا ہے۔ اس میں پچاس فیصد تو پانی ہے اس کے علاوہ لحمی اجزاء، چکنائی اور نشاستہ داراجزاء (پروٹین) بھی ہیں۔ لیموں خون کی صفائی کے لیے مفید ہے۔ پھوڑے پھنسیوں اور خارش میں بھی فائدہ مندہے۔ قے اور متلی میں لیموں کاٹ کر نمک لگاکر چاٹنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ لیموں برسات کے عوارض کا مؤثر ترین علاج ہے۔اس موسم میں لیموں روزانہ استعمال کیا جائے تو انسان مختلف عوارض اور امراض کی یلغار سے محفوظ رہتا ہے۔

شربتِ فالسہ

کھٹا میٹھافالسہ خواتین اور بچوں میں زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ اس کا مزاج سرد اور خشک ہے۔ فالسہ دل، جگر اور معدے کو طاقت دیتا ہے۔ بالخصوص گرم مزاج والے افراد کے لیے یہ بہت مفید ثابت ہو تا ہے۔ پتّے کی خرابی سے پیدا ہونے والے عوارض، پیچش، قے،اسہال، ہچکی اور پیاس کی زیادتی میں بہت ہی فوائد کا حامل پھل ہے۔پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے اور گرمی کی وجہ سے بے ترتیب ہونے والی دھڑکنوں کو اعتدال پر لاتا ہے۔ جسمانی غیر ضروری گرمی کو ختم کرتا ہے۔ صفراوی شوگر کے مریضوں کے لیے خدا کی ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ پیاس کو تسکین دیتا ہے اور گھبراہٹ دور کرتا ہے۔ تازہ فالسوں کو پانی میں ملاکر اور پانی چھان کر بہ طریق عام شربت تیار کیا جاتا ہے۔

شربتِ الائچی

الائچی ایک خوشبو دار پھل ہے اور تقریباً ہر گھر کے باورچی خانے میں موجبود ہوتی ہے۔ اس کا مزاج گرم و خشک ہے۔ طبیعت میں لطافت پیدا کرتی ہے اور منہ و پسینے کی بد بو کو خو شبو میں بدلتی ہے۔ دل اور معدے کو طاقت فراہم کرتی ہے۔ تبخیر سے پیدا ہونے والے سر درد اور مرگی سے نجات دلاتی ہے۔ متلی، قے، ابکائی اور اسہال کو روکتی ہے۔ شربتِ الائچی کو شربتِ سکنجبین کے ساتھ ملا کر پینے سے عوارضِ جگر میں افاقہ ہوتا ہے۔منہ میں رکھ کر چبانے سے مسوڑھے مضبوط کرتی ہے۔ ہاضمے کی قوت میں اضافہ کرتی ہے۔گرمیوں میں شربتِ الائچی کا استعمال پسینے کی بدبو سے نجات دلاتا ہے۔ الائچی کو عرقِ گلاب میں رات بھر تر کر کے صبح ہلکا جوش دے کر بطریقِ عام شربت تیار کریں۔

شربتِ صندل

صندل کے درخت کی لکڑی کے برادے سے بنایا جاتا ہے۔صندل کا مزاج سرد اور خشک ہوتا ہے۔ یہ دل و دماغ کو فرحت و تازگی بخشتا ہے اور معدہ و جگر کو طاقت دیتا ہے۔ صندل خون کو صاف بھی کرتی ہے۔ لہٰذا گرمی دانوں سے بچانے میں بھی معاون ہے۔ صند ل کا شربت دل کی گھبراہٹ اور جگر و معدے کی گرمی کو دور کرتا ہے اور گرمی کی وجہ سے ہو نے والے دردِ سر کو تسکین دیتا ہے۔ یہ صندل کے برادے کوعرقِ گلاب میں بھگو کر بنایا جاتا ہے۔

شربتِ انار

انارچوں کہ موسمی پھل ہے اور خاص مدت کے بعد ختم ہوجاتا ہے اسی لیے اس کا شربت بنا کر پورا سال اس کے طبی فوائد سے استفادہ کیا جاتا ہے۔مزاج کے حوالے سے انار سرد تر ہے۔ اس میں ہیمو گلوبن کی کافی مقدار پائی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ شفاف خون بہت زیادہ پیدا کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔کمزورافراد کے جسم کو فربہ کرتا ہے۔ خون میں گرمی کے باعث ہونے والی خارش کو ختم کرتا ہے۔ گرمی کی شدت سے پیدا ہونے والی پیاس کو تسکین دیتا ہے۔گھبراہٹ اور بے چینی کو ختم کرتا ہے۔

شربتِ بنفشہ

بنفشہ ایک پھول دار پودا ہے اور اپنی ادویاتی خصوصیات کی وجہ سے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ بنفشہ کو نزلہ و زکام کے لیے استعمال ہونے والے جوشاندوں میں عام شامل کیا جاتا ہے۔ یہ گرمی کی زیادتی سے ہونے والے نزلے، زکام اور بخار کا بہترین علاج ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...