ڈینٹل بریسس لگانے سے پہلے کچھ باتیں یاد رکھیں
دانتوں میں بریسس لگانے سے پہلے آپ کو دانتوں کا مکمل چیک اپ کرانا ہوتا ہے،تاکہ اگر دانتوں اور مسوڑوں میں کوئی خرابی ہے تو پہلے اس کا علاج کیا جائے۔ بریسس لگوانے کے بعد اپنے ڈاکٹر کے پاس باقاعدگی کے ساتھ جائیں ۔
بریسس کی اقسام
فکس بریسس
فکس بریسس میں بریکٹس لگے ہوتے ہیں جو دانتوں کے ساتھ جڑ جاتے ہیں ان کے ساتھ باریک تار لگے ہوتے ہیں جو دانتوں کو ان کی صحیح جگہ پر جماتے ہیں یہ تار بریکٹس کے ساتھ پلاسٹک یا اسٹیل کے رنگ کے ذریعے جڑے ہوتے ہیں ۔کچھ بریسس میں صرف کلپس کے ذریعے تار جڑے ہوتے ہیں ۔بریسس میٹل ،دانتوں کے رنگ کے پلاسٹک یا سرامک سے بنتے ہیں۔عام فکسڈ بریسس دانتوں کے سامنے لگے ہوتے ہیں ۔جبکہ کچھ بریسس دانتوں کے پیچھے سے بھی لگتے ہیں ۔
ریموو ایبل بریسس
اگر آپ کم عمری میں بریسس لگوارہے ہیں اور آپکا جسم ابھی بڑھنے والا ہے یا دودھ کے دانت ابھی باقی ہیں تو آپ کے ریموو ایبل بریسس لگائے جائیں گے۔تاکہ جبڑوں کی نشونماء کے حساب سے انھیں تبدیل کیا جاسکے۔
فکسڈ بریسس ٹریٹمنٹ
پہلا وزٹ
ایکس رے ،فوٹواورپلاسٹر سے دانتوں کے ماڈل لے کر دانتوں کی ساخت کو دیکھا جاتا ہے۔ان کی مدد سے آپ کا ڈینٹسٹ آپ کے علاج کو ترتیب دیتا ہے۔ایسے دانت جو ایک جگہ آگے پیچھے ہوں اور ان کی مسوڑوں میں جگہ نہ ہو ۔انھیں نکال دیا جاتا ہے۔دانت نکالنے کا یہ عمل بریسس لگانے سے پہلے یا بعد میں کیا جاتا ہے۔
دوسرا وزٹ
آپ کا ڈینٹسٹ آپ کو علاج کی تفصیلات سے آگاہ کرے گا ۔بریسس لگانے سے پہلے داڑھوں کے درمیان سیپریٹر(پلاسٹک کے چھوٹے ڈونٹ) لگائے جاتے ہیں تاکہ بینڈز لگانے کی جگہ بن سکے۔
تیسرا اور چوتھا وزٹ
بینڈز اور بریکٹس دا نتوں میں لگا دئیے جاتے ہیں۔
اگلا وزٹ
۴ سے ۸ ہفتے بریسس کو ایڈجسٹ کرنے میں لگتے ہیں۔جس میں تاروں ،اسپرنگ ،الاسٹک اور دوسری چیزون کی تبدیلی شامل ہے۔یہ چیزیں بریسس کی بہتر کارکردگی کے لئے بہت اہمیت کی حامل ہیں ۔اس لئے ان چیزوں کا صحیح استعمال بہت ضروری ہے۔ورنہ علاج سے فائدے کے بجائے نقصان بھی ہو سکتا ہے۔
علاج مکمل ہونے کے بعد
علاج مکمل ہونے کے بعد بریسس نکال دیئے جائیں گے اور دانتوں پر پالش ہوگی۔دانتوں کی نئی پوزیشن کے مطابق خاکہ لیا جاتاہے۔بریسس کے ہٹنے کے بعد دانتوں کو نئی جگہ جمانے کے لئے ریٹینر کی ضرورت ہوتی ہے۔
علاج کی مدت
فکسڈ بریسس سے علاج کی مدت ۲سے ۳ سال ہوتی ہے۔جس کے دوران ہر چار سے آٹھ ہفتے بعداپنے ڈینٹسٹ کے پاس ضرور جائیں۔تاکہ آپ کا علاج صحیح طرح ہو اور وقت پر ختم ہو ۔
روز مرہ زندگی پر بریسس کے اثرات
بول چال
عام بریسس سے بولنے میں مسئلہ نہیں ہوتا اگر کسی ضرورت کے تحت پیلیٹل ایکسپنڈر اپلائنس تالو پر لگایا جائے تو پھر بولنے میں دقت محسوس ہوتی ہے۔اگر آپ کے لنگول بریسس لگے ہیں تو آپ کوصحیح طرح بولنے میں کچھ وقت لگے گا۔
بریسس کے ساتھ دانتوں کی صفائی
بریسس کے ساتھ دانتوں کی صفائی قدرے مشکل ہے۔بریسس پر کھانے کے ذرات لگے نہ چھوڑیں ہر کھانے اور اسنیکس کے بعد برش کرنے سے دانتوں اور مسوڑوں کی بیماریوں کے خطرے میں کافی حد تک کمی آسکتی ہے۔اس کے علاوہ روزانہ صبح اور شام پانچ منٹ تک برش ضرور کریں ۔ڈینٹسٹ کے پاس جانے سے پہلے بھی برش کریں ۔اپنے برش کو جلدی تبدیل کریں۔
غذا کا استعمال
کھانے کے بڑے اور سخت ٹکڑے بریکٹس اور بینڈز کو اپنی جگہ سے ہلا سکتے ہیں اور تاروں کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں ۔سخت پھلوں کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کے کھائیں ۔ذیادہ شکر والی غذا اور ڈرنکس سے پرہیز کریں ۔
درد اور بے چینی
بریسس کا عادی بننے میں کم ازکم ایک ہفتہ لگتا ہے شروع میں زبان اور کلے بریسس کی رگڑ سے چھل جاتے ہیں دانت بھی کھٹے محسوس ہوتے ہیں لیکن کچھ دنوں میں بریسس کی عادت پڑ جاتی ہے۔یاد رکھئے بریسس کی ہر ایڈجسٹمنٹ کے بعد تکلیف محسوس ہوتی ہے ۔
مزید جانئے :نظر کوکمزوری سے بچانے کے چند طریقے