سانس لینے کے درست طریقہ کار

2,220

درست طریقے سے سانس لینا شفابخش جبکہ غلط طریقے سے سانس لینا مسائل پیداکرتاہے۔جن میں تبخیر،تیزابیت اورپیٹ کے مسائل ہی نہیں بلکہ ذہن کادھندلاپن ،سستی اورجسمانی تھکن بھی شامل ہے۔سانس لینے یا بریتھنگ کی بہت سی مشقیں اورتکنیکس ہیں لیکن بنیادی طریقے بہت عام سے ہیں۔جن کی تفصیل آپ ذیل میں پڑھ سکتے ہیں۔

۱۔ناک کے ذریعے سانس لیں

سانس لینے کاعمل ایک نارمل سی بات ہے ۔سانس لینے اورخارج کرنے کاعمل ناک کے ذریعے مکمل ہوتاہے لیکن بہت سے لوگ سانس لینے کے دوران منہ کھلارکھتے ہیں اس طرح وہ ناک کے بجائے منہ سے سانس لینے کے عادی ہوجاتے ہیں۔منہ کے ذریعے سانس لینے سے ہوامعدے میں پہنچ جاتی ہے اورنظام ہضم متاثرہوجاتاہے۔اللہ نے سانس لینے کے لئے ہماری ناک بنائی ہے۔ناک کے نتھنوں میں موجود چھوٹے چھوٹے بال قدرتی طورپرفلٹر کاکام کرتے ہیں۔اورہوامیں موجود ذرات کوسانس میں شامل ہونے سے روک دیتے ہیں۔ہماری ناک کاپچھلاحصہ اندرداخل ہونے والی ہوا کوجسمانی درجہ حرارت کے مطابق ٹھنڈایاگرم کردیتاہے۔کچھ مخصوص ورزش یاکھیل ایسے ہیں جس میں منہ کے ذریعے اضافی سانس کی ضرورت ہوتی ہے اسکے علاوہ ہماری ناک سانس لینے اورخارج کرنے کاعمل بہتر طریقے سے اورضرورت کے مطابق کرتی ہے۔

۲۔پیٹ کی مدد سے سانس لینا

پیٹ کی مدد سے سانس لینے کاعمل زیادہ مرکزی اورکنٹرول میں رہتاہے۔یہ عمل پیٹ کے ذریعے اسی طرح ہوتاہے کہ سانس لینے کے موقع پرپیٹ آگے کونکلتاہے یعنی پیٹ میں سانس بھرنے سے پیٹ پھول جاتاہے اس طرح ڈایافرام یعنی معدے اورپھیپھڑوں کے درمیان پایاجانے والاپردہ پیٹ کے جوف میں نیچے اترتاہے۔اس عمل سے پھیپھڑوں کے پھیلنے کی گنجائش بڑھ جاتی ہے۔یہ طریقہ فطری طورپربچے اپناتے ہیں۔اگر آپ ایک دفعہ اس کے عادی ہوجائیں تویہ طریقہ بہت آسان اورمفید رہتاہے۔

۳۔سانس لیناکم اورخارج زیادہ کرنا

سانس خارج کرنے کاعمل جسم کے پرسکون ہونے کے عمل سے تعلق رکھتاہے۔کیونکہ یہ خودکار اعصابی نظام کے ایک اہم حصہ کومتحرک کرتاہے۔جب آپ توازن میں ہوتے ہیں تو برابر مقدار میں سانس لیتے اورخارج کرتے ہیں۔لیکن لوگوں کی اکثریت اتنی جلدی دباؤ کاشکار ہوجاتی ہے کہ ایسی کیفیت میں سانس کم لیتے ہیں اورخارج زیادہ کرتے ہیں۔دباؤ کی صورتحال میں سانس کم لینااورزیادہ خارج کرناہی بہتر ہوتا اسی عادت کواپناناچاہئے۔

درست طریقے سے سانس لینے کے فائدے

درست طریقے سے سانس لینے کے بہت سے فائدے ہیں ۔جنمیں دباؤ کم کرنا،ذہنی سکون،بلڈ پریشر اوردل کی رفتار کوکم کرنا وغیرہ شامل ہے۔دل کی شریانوں کی بیماری دنیامیں اموات کاسب سے بڑاسبب ہے اسی لئے بہتر طریقے سے سانس لے کر دل کی نگہداشت کریں۔بہتر طریقے سے سانس لینے کے عمل سے دماغ کوتیز اوربہتر بھی بنایاجاسکتاہے۔ٹھیک طرح سے سانس لیناآپ کوبہتر طریقے سے سوچنے میں مدد دیتاہے۔سانس لینے کاعمل دل ،دماغ اورجینز کی مدد کرتاہے۔

درست عمل تنفس کے لئے مفید ٹپس

۱۔منہ کی بجائے ناک کے ذریعے سانس لینے اورخارج کرنے کی عادت ڈالیں۔
۲۔کسی بھی جسمانی ورزش سے پہلے لمبی لمبی اورگہری سانسیں ضرورلیں۔
۳۔جسمانی ورزشوں کے دوران معمول کے مطابق سانس لیتے رہیں سانس روکنے سے پٹھوں کوآکسیجن کی سپلائی میں رکاوٹ آتی ہے۔
۴۔کھاناکھانے کے بعد دوسے تین منٹ تک ناک کے ذریعے سانس اندر لیں اورباہر نکالیں۔ منہ کوبند رکھیں اس سے آپ کے نظام ہاضمہ کوتقویت ملے گی اورسینے کی جلن کی شکایت بھی نہیں ہوگی۔
۵۔صاف ستھری فضا میں گہری اورلمبی سانس اندر لیں اس طرح کہ پورے جسم کے ایک ایک خلیہ میں تازہ ہواسے پیداشدہ قوت کااحساس ہو۔
۶۔سانس کی ورزش ایسے مقام پرکریں جہاں تازہ ہوا ہو۔اپنارخ ہمیشہ شمال کی جانب رکھیں۔یہ عمل کھڑے ہوکریابیٹھ کراورصبح یاشام کسی بھی وقت کیاجاسکتاہے۔
۷۔اگر ڈپریشن ،پریشانی اوراضطراب محسوس ہوتوایسی صورت میں گہرے سانس لیں آپ بہت جلد نارمل محسوس کریں گے۔
۸۔سینے کی جلن میں ایک نتھنابند ہوتاہے اس نتھنے کی مخالف کروٹ لے کر کھلے نتھنے کوبند کرکے زورسے سانس خارج کرنے سے سینے کی جلن ختم نہیں تو کم ضرورہوجائے گی۔

تبصرے
Loading...