گلاب کے طبّی فوائد

4,758

زمانہ قدیم میں گلاب اور اس کی دوائی خاصیتوں اور فوائد کے بارے میں رویات بہت عام تھیں۔ ڈاکٹر لِنڈ لے نے گلاب کے موضوع پراپنے مقالے میں صرف گلاب کے بارے میں ایک الگ قرابادین(فارماکوپیا) مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ عرق و عطر کی کشید سے پہلے،گلاب کے تمام اجزا علاجی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ گلاب اس اعتبار سے ایک نہایت مفید عطیۂ خداوندی ہے کہ اس سے توانائی کے علاوہ صحت و تندرستی (health and wellness) کے احساس میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔

روغنِ گلاب کی خصوصیات:۔

گلاب دافع ورم،جراثیم کش،مانع تشنج اور دافع دق و سل ہوتا ہے۔ اس میں وائرس اور پھپوندی دور کرنے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔ گلاب کے روغن میں زخم بھرنے، پیشاب صاف لانے،بدبو دورکرنے،تقویتِ باہ کی خاصیت بھی پائی جاتی ہے۔ گلاب کا روغن بھول لگاتا، قبض دورکرتا اور تسکین بخش ہوتا ہے۔ روغن گلاب میں سمی اثرات نہیں ہوتے اس اعتبار سے یہ محفوظ ہوتا ہے۔ اسی طرح حمل کے دوران جنین پر بھی اس کے مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ خالص عطر گلاب کے لگانے سے بعض لوگ ہلکی خارش محسوس کرسکتے ہیں اس کے کھانے سے بھی کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ لیبارٹری ٹیسٹ میں بھی اس کی مانع وائرس صلاحیت کی توثیق ہوئی ہے۔

عرقِ گلاب

اس کے اثرات بھی روغنِ گلاب جیسے ہی ہوتے ہیں۔ اس کی لطیف خوش بو فرحت بخشتی ہے اور اس میں شامل قدرتی تیزاب ،موثر مانع ورم ہونے کی وجہ سے جلد کا اچھا محافظ ثابت ہوتا ہے۔ خشک اور نازک جلد کاعرق گلاب اچھا معاون ہوتا ہے۔ آنکھوں کی سوجن اور جلن اس سے دور ہوتی ہے۔

روغنِ گلاب کے طبّی استعمال:۔

روغنِ گلاب خشک اور شکستہ جلد کے علاوہ ایگزیما اور حساس جلد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے جلد کی خارش،خشکی اور ورم بھی دورہوتا ہے۔ بوڑھی ہوتی جلد پر اس کی مالش بہت مفید ثابت ہوتی ہے،یعنی جھریاں کم پڑتی ہیں۔ روغن گلاب سے تیار کیاہوا مرہم،اشعاع اور سورج کی کرنوں سے کی وجہ سے جلد کے سرطان میں مبتلا مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوا۔جلد کے ریشوں کی ٹوٹ پھوٹ بھی اس سے رُک گئی۔ جلد کے زخم کے سینکڑوں مریض جو اینٹی بایوٹکس سے ٹھیک نہیں ہوتے تھے، اس کے استعمال سے صحت یاب ہوگئے۔

نظامِ ہضم

اپنے مانع ورم و جراثیم خواص کی وجہ سے روغن گلاب آنتوں کے ورم اور معدے کے زخم کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس سے متلی دور ہوتی ہے اور آنتیں قوی اور درست ہوجاتی ہیں۔

سانس کا نظام

اس میں دمے،کھانسی اور بخارکاہی(ہے فیور) شامل ہے۔

نظامِ تولید

روغنِ گلاب نظام تولید اور جنسی صلاحیت پر اثرات مرتب کرتا ہے۔ سن یاس میں جب ایّام بے قاعدہ ہوں یا ان کی کثرت ہو، یہ مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ لیکوریا کی شکایات اور تشنج کے لیے بھی مفید ہے۔

مزید جانئے :کھانوں کے بارے میں ۷حقائق جو آپ نہیں جانتے


تبصرے
Loading...