کینسر کی علامت اور مریضوں کے لئے احتیاطی تدابیر

48,126

عالمی تنظیم کی ایک رپورٹ کے مطابق 2005 سے لے کر2015 کے آخر تک آٹھ کروڑ چالیس لاکھ افراد کینسر کی وجہ سے موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر سال ستر لاکھ سے زائد افراد اس موذی مرض کا شکار ہو کر لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ پاکستان میں اس مرض کے شکار افراد کی تعدادسالانہ ایک لاکھ سے زائد ہے۔
گزشتہ چند سالوں میں اس تعداد میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ خصوصاًچھاتی کا کینسر، منہ اور ہونٹ کے کینسر،جگر اور پتے کی نالیوں کا کینسر، بڑی آنت کا کینسر، پروسٹیٹ کینسر، برین ٹیومر، مثانے کا کینسر، ہوچکنز اورنان ہوچکنز کینسر،جلد کا کینسر،اووری کا کینسر،پھیپھڑوں کا کینسر اورکولون کینسر کے مریضوں میں زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مرد زیادہ تر پھیپھڑوں،پراسٹیٹ،کولوریکٹم،معدے،منہ اور جگر کی کینسر میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اس مرض نے بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے بچوں میں بلڈ کینسر، ہڈیوں کا کینسر،آنکھوں اور گردوں کے کینسر کے کیسز میں دن با دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

مزید جانئے :کھانسی سے نجات کے کارآمدگھریلوٹوٹکے

علامات

کینسر کی علامات کا دارومدار اس بات پر ہے کہ کینسر کس حصے میں ہے۔کینسر کے مرض کی کئی اقسام پائی جاتی ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہم اکثر ان علامات پر توجہ نہیں دیتے جو بالآخر اس جان لیوا مرض میں بدل جاتی ہیں۔اگر آپ ابتدا میں ہی ان علامات کو سنجیدگی سے لیں اور ڈاکٹر سے رابطہ کریں تو یقیناًآپ کینسر سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
۱. اگر آپ کو پیشاپ کے دوران تکلیف کاسامنا کرنا پڑے، اس میں خون آئے یا بلاوجہ مردانہ کمزوری لاحق ہو جائے تو یہ پراسٹیٹ کینسر کی علامت ہو سکتی ہے۔
۱۳. اگر آپ کو عام طور پر شدید سردرد یا مائگرین کامسئلہ نہیں ہے لیکن پھر اچانک شدید سردرد رہنے لگے تو دماغ میں رسولی کا خدشہ ہو سکتاہے۔
۳. اگر آپ دیکھیں کہ کسی مہاسے کا سائز بہت بڑھ رہاہے یا جلد پر ایسے دھبے ہیں جن کا رنگ غیر معمولی حد تک گہرا ہے یہ علامت جلد کے کینسر کی طرف اشارہ کرتی ہے ۔
۴. منہ میں زخم،جبڑوں میں سوجن یا جبڑے بے حس ہونا منہ کے کینسر کی علامت ہے ۔
۵. کھانسی زائد عرصے تک رہے اور علاج کے بعد بھی ٹھیک نہ تو پھیپھڑوں کے کینسر کی علامت ہو سکتی ہے۔
۶. پاخانے میں خون آنا کولن کینسر کی علامت ثابت ہو سکتی ہے۔
۷. پیٹ میں شدید درد اور ہروقت دل گھبرانے اور متلی کی کیفیت محسوس ہونا پنکریاز،کولور یکٹل یا جگر کے کینسر کی علامت ہو سکتی ہے۔
۸. اگر اکثر بخار رہے یا انفیکشن ہو تا رہے تو یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ جسم میں خون کے سفید خلیے متاثر ہو رہے ہیں اور یہ خون کے کینسر کی علامت ہو سکتی ہے۔
۹. کھانا نگلنے میں دقت گلے یا معدے کے کینسر کی طرف اشارہ ثابت ہو سکتاہے۔
۱۰. جسم پر کثرت سے خراشوں کا ظاہر ہونا، خصوصا ہاتھوں اور انگلیوں پر،خون کے کینسر کا اشارہ ہو سکتاہے۔
۱۱. وزن میں غیر معمولی کمی واقع ہونا کئی طرح کے کینسر کا اشارہ ہوسکتا ہے۔
۱۲. ہمیشہ تھکاوٹ محسوس ہونا اور سانس پھولنا اگرچہ عام طور پر کینسر کی علامت شمار نہیں کیا جاتا لیکن اسے سنجیدگی سے لیں اور ڈاکٹر کو دکھائیں۔

یہ تمام علامت کینسر کی طرف اشارہ کرتی ہیں لیکن یہ علامت کسی اور وجہ سے بھی ظاہر ہو سکتی ہیں اس لئے خود ساختہ تشخیص سے بہتر ہے کے کسی اچھے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

مزید جانئے :کھجلی اور خارش (اسکیبیز)کی علامات اوروجوہات

احتیاطی تدابیر

کینسر سے بچاو کے لیے سب سے اہم اصول متوازن اور سادہ طرز زندگی (Vitality) گزارنا ہے. طرزِ زندگی میں سادگی، مرغن غذاؤں کے زیادہ استعمال سے گریز، روزانہ ورزش،ہر طرح کا نشہ خصوصاً پان، چھالیہ، تمباکو اور گٹکے وغیرہ سے پرہیز اورخصوصاًجگر کے کینسر سے بچنے کے لیے ہیپاٹائٹس بی کے حفاظتی ٹیکے وغیرہ ہیں۔ کینسر ابھی بھی دنیا بھر کے ڈاکٹرز کے لئے ایک چلینج بنا ہوا ہے لیکن کچھ ایسی احتیاطی تدابیر ضرور ہیں جن پر عمل کیا جائے تو کافی حد تک اس مرض سے نجات مل سکتی ہے۔ ہم آپ کو کچھ ایسی غذاؤں کے بارے میں بتاتے ہیں، جن کے اندر قدرت نے اس موذی مرض کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھی ہے۔

۱. بند گوبی ایک صحت (health) بخش غذا ہے جو نہ صرف آپ کو مضبوط بناتی ہے بلکہ اسے کینسر سے لڑنے والی دوا سمجھا جاتا ہے گوبھی مثانے، چھاتی، آنتوں، غدود اور اووری کے کینسر میں بہترین غذا ہے۔
۲. مشروم میں وٹامن بی اور آئرن کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جو رسولی سے تحفظ دیتا ہے۔
۳. گاجر کے اندر بیٹا کیروٹین اور فالکارینول پائے جاتے ہیں، جو کہ کینسر کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں گاجر منہ، گلے، پیٹ، آنتوں، مثانے، غدود اور چھاتی کے کینسر میں مفید ہے۔
۴. ٹماٹر وٹامن اے، سی اور ای کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے لیکن اس کے اندر کینسر کا مقابلہ کرنے والا ایک ’’جزو‘‘ بھی پایا جاتا ہے جو چھاتی کے سرطان، غدود یا پروسٹیٹ کینسر، منہ، لبلبہ اور مثانے کے کینسر سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
۵. نارنجی اور لیموں کے اندر موجود اجزاء کینسر کا مقابلہ کرنے والے خلیے پیدا کرتے ہیں۔ یہ دونوں چیزیں فری ریڈیکلز کا مقابلہ کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ہیں۔
۷. سبز چائے بھی کینسر کے پھیلاؤ کو روکنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...