سینٹری پیڈز کا استعمال اور احتیاط
بارہ سال کی بچی ہو یا ۳۵ سال کی عورت ،ماہواری کے دوران صفائی اور صحت کے اصول اپنانا بہت ضروری ہے ،وہ عورت جو گاؤں ،دیہات میں رہتی ہو یا شہر میں ہو رہتی ہو ماہواری کے دوران نیپکن کے استعمال کے معاملے میں بہت حساس ہوتی ہے لہذا پیڈز کے استعمال کے صیح طریقے اور چند احتیاطی تدابیر ضرور ذہن میں رکھیں ۔
۱۔ماہواری کے وہ خاص دن جن میں بہاؤ تیز ہو ان دنوں میں خاص کمرشل پیڈز ( ونگس والے پیڈز ، اوور نائٹ پیڈز ) استعمال کریں اور باقی کے دوسرے دن دوسرا برینڈ استعمال کر سکتی ہیں ۔ مگر جلد ی جلدی نئے برینڈز استعمال کر کے خود کو غیراطمینان بخش صورت حال میں ہر گز نہ ڈالیں ۔
۲۔ پیڈز تبدیل کرنے کا ایک معیاری وقت ہر ۶ گھنٹہ بعد ہے ،وہ خواتین جن کا بہاؤ تیز ہو انھیں ہر تین گھنٹہ بعد پیڈ تبدیل کرنا چاہئے ۔
۳۔ ماہواری کے دوران صفائی نہ ہونے کی وجہ سے اور گندگی دیر تک لگے رہنے کی وجہ سے ایک خاص بو پیدا ہونے لگتی ہے لہذا پیڈ تبدیل کرنے سے پہلے نیم گرم پانی سے جسم کو اچھی طرح دھو کر خشک کر لیں ۔ اگر جسم کو دھونا ممکن نہ ہو تو حسا س جگہوں کو اچھی طرح صاف کپڑے سے پونچھ لینا چاہئے ۔
۴۔ ایک تاثر یہ بھی پایا جاتا ہے کہ ماہواری کے دوران غسل نہیں کرنا چاہئے ،ااکثر خواتین نارمل ڈلیوری کے بعد پیشاب کی نالی کے انفیکشن میں مبتلا ہو جاتی ہیں اس کی وجہ صفائی کا خیال نہ رکھنا اور چھ سات دن تک غسل نہ کرنا ہے ۔ ۔،اگر ماہواری کے دوران صحت اور صفائی کا بھر پور بندوبست ہو تو غسل کی واقعی ضرورت نہیں رہتی البتہ نیم گرم پانی میں نمک ملا کر جسم پر بہانے سے ٹانگوں کی اینٹھن اور پٹھوں کا کھنچاؤ کم کیا جا سکتا ہے ۔ لیکن ماہواری کے دوران غسل کے بعد جسم کو خشک کرنا نہایت ضروری عمل ہے ۔
۵۔ خوشبو دار پیڈز استعمال کرنے سے گریز کریں کیوں کہ اس پر موجود کیمیکل جلد کی حساسیت میں اضافہ کر دیتے ہیں ایسے نیپکن استعمال کریں جس میں خوشبوکم اور روئی کہ نرم تہہ موجود ہو تاکہ جسم کے چھلنے کا امکان کم رہے ۔
۶۔ ماؤں کی ذمہ داری ہے کہ بچیوں کو سخت تاکید کریں کہ وہ ایک پیڈ کے اوپر دوسرا پیڈ ہر گز استعمال نہ کریں ۔
۷۔ ماہواری کے دوران چھوٹے سائز کا ( فٹننگ والا ) انڈر گارمنٹ استعمال کریں تاکہ پیڈ ایک جگہ پر رہے ۔
۸۔ زیادہ تر ڈاکٹر آرگینک پیڈ استعمال کرنے کی تجویز دیتے ہیں اس لئے اگر بہاؤ زیادہ نہ ہو تو کمرشل پیڈز استعمال کرنے سے گریز کریں ، روزانہ ونگس والے پیڈ استعمال کرنے سے جلد چھل سکتی ہے ر اس کی جگہ گھر میں دستیاب صاف کپڑوں یا تولیوں کے ٹکڑوں کو استعمال کریں ۔ گھر کے پیڈز استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن اگر وہ گندے ہوں تو انفیکشن ہو سکتا ہے اس لئے گھر کے پیڈز استعمال کرنے سے پہلے انھیں اینٹی سیپٹک محلول سے دھو لیں ۔
۹۔ جب ماہواری کی تاریخ نزدیک آنے لگے تو اپنے بیگ میں چند چیزیں ضرور رکھیں ( ایک سے زائدپیڈ ۔،ٹشو پیپر ،وائپس ، صاف تولیہ ،پانی کی بوتل ، اور ہینڈ سینیٹائزر )
۱۰۔ ماہواری کے دوران جسم کے مخصوص حصوں کو صابن یا اینٹی بیکٹیریل محلول سے صاف کرنے سے گریز کریں ،صرف نیم گرم پانی سے ہی جسم کو صاف کریں اس بات کا خیال رکھیں کہ پانی بہانے کے بعد ہاتھ الٹی سمت میں نہ جائے ،اوپر سے نیچے کی طرف ہی ہاتھوں کی سمت ہونی چاہئے ۔
۱۱۔ پیڈز کو ضائع کرنے کے لئے واش روم میں ٹوائلٹ پیپر اور چھوٹی تھیلیاں رکھیں تاکہ پیڈزاستعمال کرنے کے بعد تھیلی یا پیپر میں لپیٹ کر ضائع کئے جا سکیں ۔
۱۲، پیڈ وقت پر تبدیل نہ کئے جائیں تو انڈر گارمنٹ کے کناروں پر ناپاکی لگی رہے جاتی ہے جو جسم پر خراش یا ریش کر سکتی ہے ۔اگر ریش ہونے کی صورت میں زیتون کا تیل ،یا چکنا مرہم فوری طور پر لگا لیا جائے تو انفیکشن سے بچاجا سکتا ہے ۔
۱۳۔ اگر پیڈ استعمال کرتے وقت واش روم میں گر جائے یا گیلا ہو جائے تو اسے استعمال نہیں کرنا چاہئے
۱۴۔ گرمیوں میں ہر روز انڈر گارمنٹ تبدیل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ پسینہ زیادہ دیر تک لگا نہ رہے ۔
۱۵۔ پیڈ تبدیل کرنے کے بعد تو ہاتھ دھونا ضروری ہے لیکن پیڈ تبدیل کرتے وقت بھی ہاتھ ضرور دھو لیں ۔