اینٹی بائیوٹکس کا درست استعمال اور احتیاط ۔ وڈیو

2,215

اینٹی بائیوٹک کا استعمال صرف بیکٹیریل انفیکشن میں کیا جاتا ہے۔وائرل انفیکشن میں یہ مفید نہیں ہوتیں اس لئے وائرل انفیکشن میں اینٹی بائیوٹک کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔وائرل انفیکشن میں نزلہ اور فلو شامل ہیں ۔

اینٹی بائیوٹک کا ضرورت سے زیادہ استعمال بھی انھیں بے اثر بنا دیتا ہے کیونکہ ان کے زیادہ استعمال سے بیکٹیریا کی مزاحمتی قوت برھ جاتی ہے اوریہ دوائیں اثر نہیں کرتیں ۔

اگر آپ کو اینٹی بائیوٹک کی ضرورت نہیں اور پھر بھی آپ انکا استعمال کرتے ہیں تو نتیجے میں ان کا اثر ختم ہو جاتا ہے اور بیکٹیریا کا خاتمہ نہیں ہو پاتا۔اینٹی بائیوٹک کے خلاف مزاحمت کو کم کرنے کا سب سے بہتر طریقہ اینٹی بائیوٹک کے استعمال کے بارے میں معلومات ہونا ضروری ہے۔

اینٹی بائیوٹک کے خلاف مزاحمت کم کرنے کے طریقے:

۔ڈاکٹر سے اینٹی بائیوٹک دینے پر اصرار نہ کریں ۔
۔انفیکشن سے بچنے کے لئے ہاتھوں کی صفائی کی عادت ڈالیں ۔ہاتھوں کو صابن اور گرم پانی سے ۲۰ سیکنڈ تک دھوئیں تاکہ کسی بھی پھیلنے والے انفیکشن سے محفوظ رہیں ۔
۔وائرل انفیکشن کے لئے کبھی بھی اینٹی بائیوٹک نہ لیں ۔
۔صحت مند طرز زندگی کے لئے متوازن غذا ،پانی اور لکوئڈ کا زیادہ استعمال ،ورزش اور آرام ضروری ہے۔
۔ایسی اینٹی بائیوٹک استعمال نہ کریں جو کسی دوسرے کو دی گئی ہو۔
۔پہلے سے استعمال شدہ بچی ہوئی اینٹی بائیوٹک استعمال نہ کریں ۔
۔اگر آپ کو کوئی اینٹی بائیوٹک دی گئی ہے تو طبیعت صحیح ہونے کے بعد بھی اسے ختم کریں ۔
اینٹی بائیوٹک کب لی جائیں اور کب نہ لی جائیں
آپ کو اینٹی بائیوٹک استعمال کرنی ہے یا نہیں اس کا فیصلہ انفیکشن کی قسم کو دیکھ کر کیا جاتا ہے۔آپ کا ڈاکٹر اس کی جانچ کرے گاکہ آپ کو وائرل انفیکشن ہے یا بیکٹیریل ۔جب بھی آپ کو لگے کہ آپ کو کوئی انفیکشن ہوا ہے تو ڈاکٹر کو ضرور دکھائیں ۔

نزلہ اور فلو:

نزلہ اور فلو وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے،اس لئے اس میں اینٹی بائیوٹک اثر نہیں کرے گی ۔اپنے معالج کے مشورے سے نزلہ زکام پر فوری قابو پانے والی دوائوں کا استعمال کریں ۔ساتھ ہی ان دوائوں کے نام بھی ڈاکٹر کو بتائیں جو آپ پہلے سے لے رہے ہیں ۔

گلے کی خراش:

عام طور پر گلے کی خراش وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔لیکن کبھی یہ تکلیف بیکٹیریا کی وجہ سے بھی ہوتی ہے۔آپ کا معالج اس کے لئے کلچر ٹیسٹ کرواتا ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ اس میں اینٹی بائیوٹک دینا ہے یا نہیں۔

سائی نس انفیکشن:

یہ انفیکشن بھی وائرس اور بیکٹیریا دنوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔اگر آپ کی ناک بہ رہی ہے اور پیلا یا ہرا نزلہ نکل رہا ہے تو آپ کو اینٹی بائیوٹک کی ضرورت ہے۔اس کے لئے اپنے معالج سے رابطہ کیجئے۔

کان کا انفیکشن :

اس میں بھی اینٹی بائیوٹک کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ یہ بھی وائرس اور بیکٹیریا دونوں کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔

کھانسی یا سینہ جکڑنا:

یہ عام طور پر وائرس کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔لیکن اگر آپ کو پھیپھڑوں کا کوئی مسئلہ پہلے بھی ہو چکا ہے تو انفیکشن کی وجہ باقی رہ جانے والے بیکٹیریا بھی ہوسکتے ہیں جس کی وجہ سے اینٹی بائیوٹک بھی دی جاسکتی ہے۔کھانسی ذیادہ عرصے تک رہے یا کھانسی کے ساتھ بلغم بھی آتا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔

اینٹی بائیوٹک کا صحیح طریقہ استعمال:

اگر آپ کو اینٹی بائیوٹک دی گئی ہے تو اس کے استعمال کے لئے ان باتوں کا خیال رکھیں ۔
۔اگر آپ کو کسی دوا سے الرجی ہے تو اپنے ڈاکٹر کو ضرور بتائیں ۔اگر کوئی خاتون حاملہ ہیں تو وہ بھی ڈاکٹر کو ضرور بتائیں ۔خواتین کو یہ بات بھی پتہ ہونی چاہئیے کہ بعض اینٹی بائیوٹک مانع حمل دوائوں کا اثر کم کر دیتی ہیں اس کے علاوہ ایسٹ انفیکشن کا باعث بن سکتی ہیں ۔
۔ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق بالکل صحیح مقدار میںدوا لیں ۔دوا کب اور کس طرح لینی ہے۔وقت کی پابندی کے ساتھ دوا مکمل کریں ۔دوسری صورت میں بیکٹیریل انفیکشن کے دوبارہ بڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے۔
۔دوا کے استعمال سے پہلے اس کے سائڈ افیکٹ کے بارے میں بھی جاننا ضروری ہے۔اگر دوا کی وجہ سے کسی قسم کا ری ایکشن ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر کو بتائیں ۔
۔اگر کسی وقت کی خوراک لینا بھول جائیں تو اگلے وقت ڈبل دوا نہ کھائیں ،بلکہ وہی خوراک لیں جو ڈاکٹر نے بتائی ہے۔
۔کچھ غذائیں بھی اینٹی بائیوٹکس کے ساتھ مل کر غلط اثرڈالتی ہیں اس لئے ڈاکٹر سے یہ ضرور معلوم کریں کہ یہ دوا خالی پیٹ لینی ہے یا بھرے ہوئے پیٹ میں ۔
۔دوائوں کو صحیح جگہ پر رکھیں کیونکہ کچھ اینٹی بائیوٹکس روم ٹمپریچر پر رکھی جاتی ہیں اور کچھ فرج میں۔
اینٹی بائیوٹکس کا صحیح طریقہ استعمال بیکٹیریل انفیکشن کو ختم کرنے کے لئے کافی موئثر ہو سکتا ہے۔اینٹی بائیوٹک کے اثر کو قائم رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ انھیں جب ہی استعمال کیا جائے جب ان کی ضرورت ہو۔
کسی بھی قسم کے انفیکشن سے نمٹنے کے لئے آپ کو مکمل معلومات ہونا ضروری ہے،کہ کس طرح بغیر کسی نقصان کے انفیکشن سے بچا جا سکتا ہے۔

مزید جانئے:اینٹی بائیوٹکس کے بارے میں چند بنیادی غلط فہمیاں

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...