ہائی بلڈ پریشر
مختصرجائزہ
ہائپرٹینشن ایک ایسی بیماری ہے جسمیں بلڈ پریشرنارمل سطح سے اوپرآجاتاہے۔جس کی وجہ سے خون کاغیرمعمولی دباؤ بڑھ جاتاہے۔نارم بلڈ پریشر 120/80کے اردگرد ہوتاہے۔سسٹولک بلڈ پریشر(دل کے چیمبرکے سکڑنے کی وجہ سے پیداہونے والی صورتحال)140 سے زیادہ ہوتاہے۔ڈایاسٹولک بلڈ پریشر(دل کے چیمبرکے کھلنے کے دوران پیداہونے والی صورتحال) 90 ہوتاہے جسے ہائی بلڈ پریشرسمجھاجاتاہے۔مسلسل بڑھاہوابلڈ پریشرشریانوں کے نقصان کاسبب بن سکتاہے۔جب یہ دباؤ بڑھ رہاہوتاہے تودل کوخون پمپ کرنے کے لئے معمول سے زیادہ محنت کرناپڑتی ہے۔
وجوہات
بلڈ پریشر کی دواقسام ہیں:
1۔بنیادی (پرائمری )بلڈ پریشر
2۔ثانوی (سیکنڈری )بلڈ پریشر
بنیادی بلڈ پریشر کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ثانوی بلڈ پریشر کی چند وجوہات مندرجہ ذیل ہیں:
٭گردے کی بیماریاں
٭گردے کے غدود کاٹیومر
٭تھائی رائڈ کے مسائل
٭خون کی شریانوں میںخرابی
٭مخصوص ادویات
٭کوکین
٭شراب نوشی
علامات
ہائی بلڈ پریشرکی علامات اس وقت تک ظاہر نہیں ہوتی جب تک بلڈ پریشراتنازیادہ نہ بڑھ جائے کہ زندگی کے لئے خطرہ بن جائے۔بلند فشارخون کی چندغیرمخصوص علامات یہ ہیں:
٭سردرد
٭ناک سے خون آنا
٭سانس کی تنگی
جب بلڈ پریشربہت زیادہ بڑھ جاتاہے تویہ دیگربیماریوں کاپیش خیمہ ثابت ہوسکتاہے:
٭ہیمریجک اسٹروک
٭دل کے امراض
٭گردے کے امراض
تشخیص وعلاج
ہائپرٹینشن کی تشخیص کیلئے ضروری ہے کہ بلڈ پریشرچیک کرنے پرتین سے چاردفعہ تک (سسٹولک 140سے زیادہ اورڈایاسٹولک 90 ) سے زیادہ ہو۔
ہائپرٹینشن کے علاج کامقصد بلڈ پریشرکو140/90سے کم سطح تک رکھناہے۔طرززندگی ،ادویات اورساتھ ساتھ مندرجہ ذیل ادویات علاج کے لئے استعمال کی جاتی ہیں:
٭Thiazide diuretics
٭بیٹابلاکرز
٭اینجیوٹینسن انزائم تبدیل کرنے (اے سی ای) کی روک تھام
٭اینجیوٹینسن ریسیپٹربلاکرز(اے آربیز)
٭کیلشیم چینل بلاکرز