بچوں کی یہ عادتیں چھڑوانے کے ٹوٹکے

20,919

عام طور پر بچے اپنی عمر کے ساتھ ساتھ پرانی عادتیں ترک کرتے جاتے ہیں اور نئی عادتیں سیکھتے جاتے ہیں لیکن کچھ بچے اپنی خاص عادتوں کو چھوڑنے میں وقت لیتے ہیں جس کی وجہ سے اکثر والدین بچوں کو ڈارتے دھمکاتے ہیں جس سے بچے مزید چڑچڑے اور ضدی ہو جاتے ہیں ۔
ایسے والدین جو بچوں کی عادتیں چھڑوانے میں ناکام ہو رہے ہوں انکے لئے خوش خبری یہ ہے کہ اگر ان کا بچہ اپنی عادت نہیں چھوڑ پا رہا تو وہ دوسرے بچوں کی طرح نارمل ہی ہے لیکن سماجی آداب کے حوالے سے بچہ کو مسلسل نکتہ چینی کرنا بچہ کو ذہنی بیمار کر سکتا ہے لہذا سمجھداری کے چند گر اپنا کر بچہ کی عادتیں چھڑوائیں ۔

ناک کریدنا

ہر دس میں سے آٹھ بچے اس بری عادت کا شکار ہوتے ہیں ۔کچھ بچے ناک میں ہونے والی خارش یا جلن کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں ،بچہ کی اس عادت سے چھٹکارا دلانے کے لئے چند باتیں ذہن میں رکھیں
۱۔ کمرے میں ویپورائزر اسپرے کریں تاکہ کمرے میں خشکی نہ ہو ۔۲،ابچے کے ناخن بڑے نہ ہوں ورنہ ناک میں زخم ہو سکتا ہے ۔۳،سوتے وقت ناک میں ویسلین یا پیٹرولیم جیلی لگائیں ۔۴،انگلییوں پرپینٹنگ کردیں یا اسٹکر لگا دیں ۔

انگوٹھا چوسنا

انگوٹھا چوسنا ایک عام عادت ہے ۔تحقیق کے مطابق بچے انگوٹھا اس وقت منہ میں لیتے ہیں جب وہ خود کو محفوظ نہیں سمجھتے یا کسی خوف کا شکار ہوتے ہیں ۔ایسے بچوں کو ایسے کھیل اور سرگرمیوں میں مشغول رکھیں جسمیں بچے کے دونوں ہاتھوں کا استعمال ہو۔ اس کے علاوہ انگوٹھوں پر کوئی کڑوی چیز تارا میرا کا تیل یا چونے کا پانی لگا دیں ،یا چوٹ پٹی لگا دیں ۔ اگر بچہ مسلسل اس عادت کا شکار رہے تو ڈینٹسٹ دانتوں کے نیچے بیر ئر لگاتے ہیں تاکہ بچہ کم سے کم انگوٹھا منہ میں لے ۔

بستر پر پیشاب کرنا

بستر پر پیشاب کرنا ایک عادت بھی ہے اور بیماری بھی ۔ اس عادت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے بچہ کو سوتے وقت چھوہارہ کھلا کر دودھ پلائیں یا سوتے وقت شہد چٹا دیں ۔
اس کے علاوہ دو اخروٹ اور بیس گرام کشمش روانہ دو ہفتے تک کھلائیں اس ے بچے بستر میں پیشاب کرنا چھوڑ دیں گے ۔

منہ سے ناخن کاٹنا

منہ سے ناخن کاٹنے کی عادت ۳ سال کے بعد شروع ہوتی ہے ۔دس سال کی عمر کے اکثر بچے اس بری عادت کا شکار ہو جاتے ہیں،جب بچے کسی پریشانی یا کسی گہری سوچ میں محو ہوتے ہیں تو ناخن کھاتے ہی ۔بچہ کو اس عادت سے چھٹکارا دلانے کے لئے آپ کو زرا سی محنت کرنی ہو گی ،پابندی سے نیل کئیر پروگرام شروع کرنا ہو گا جس میں ( بچوں کے ہاتھوں کا مساج ،موائسچرائزر لگانا کیوٹکل صاف کرنا شامل ہو )اس طرح بچہ میں خود اپنے ہاتھوں کا خیالرکھنے کا شوق پیدا ہو گا ۔
بچیوں کے ہاتھوں میں نیل پالش یانیل آرٹ کر دیں اور بچوں کے ناخنوں پر کلئیر پالش کی تہہ لگا دیں تاکہ ناخن مضبوط ہو سکیں بچہ کو جب ناخن کھاتا ہوا دیکھیں تو اسے ٹوکنے کیبجائے اس کے سامنے صحت بخش اسنیکس یاچیونگم دے دیں تاکہ بچہ اس جانب متوجہ ہو سکے

بوتل نہ چھوڑنا

تین سال کے بعد سے بچے کو اپنے چھوٹے چھوٹے کام اپنے ہاتھ سے کرنے کی عادت ڈالیں ۔کچھ بچے بڑے ہو کر بھی بوتل سے دودھ پیتے ہیں اور خاص طور پر سوتے وقت بوتل ضرور لیتے ہیں ۔اگر آپ بچہ کی اس عادت کو چھڑ وانا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے بوتل کو بچہ کی نظروں سے دور کریں تاکہ وہ اسے بھول سکے۔بوتل چھڑواتے وقت بچہ کی چڑچڑاہٹ کو کم کرنے کے لئے آپ کارٹون اسٹف اور کھلونوں کا استعمال بڑھا دیں ۔ ایسے بے بی کپ کا استعمال کریں جن کا منہ بوتل کے منہ کی طرح ہو۔بچہ کو کپ سے دودھ پینے کا انعام مقرر کریں تاکہ بچہ متحرک رہے ۔

دانت پیسنا

پندرہ فیصد بچے جاگتے یا سوتے میں دانت پیستے ہیں یہ عادت بچوں کے ذہنی دباؤ یا فکر کو ظاہر کرتی ہے ،غیر ارادی اور لاشعورری طور پر ہونے والی اس حرکت کا آسان علاج یہ ہے کہ بچہ کی ذندگی میں سکون ،اطمینان اور اعتبار بڑھا دیا جائے اور سوتے وقت بچہ کو تناؤ ،فکر سے آذاد کر کے پر سکون نیند سلایا جائے

مٹی اور چونا کھانا

بچے چھپ چھپ کر چونا اور مٹی کھاتے ہیں اور بڑے ہو کر بھی اپنی اس عادت کو چھوڑ نہیں پاتے ،جن بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہوں یا جن بچوں میں کیلشیم کی کمی ہو وہ بچے اکثر چونا اور مٹی کھاتے ہیں ۔چھوٹے بچوں کی یہ عادت چھڑوانے کے لئے مٹی میں لال بیگ رکھ کر انھیں بتائیں کہ جب مٹی کھاتے ہیں تو یہ کیڑے بھی ہمارے پیٹ میں چلے جاتے ہیں۔اسکے ساتھ کیلے میں شہد ملا کرکھلا نے سے بھی مٹی کھانے کی عادت چھوٹ جاتی ہے

مزید جانئے :بچوں کو اپنی نظر میں رکھیں قید میں نہیں


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...