4عام نفسیاتی مسائل اورادویات کے سائڈ افیکٹس
اکثر لوگوں کو کئی طرح کے نفسیاتی مسائل کا سامناہوتا ہے اور یہ مسائل براہ راست انسانی شخصیت، اس کی سوچ اور معاشرتی تعلقات پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
نفسیاتی امراض کی کئی اقسام ہوتی ہیں لیکن کچھ عام نفسیاتی بیماریاں ایسی ہیں جن سے ہر عمر کے لوگ متا ثر ہوسکتے ہیں ۔
1۔اے ڈی ایچ ڈی:
اس میں مریض کسی ایک چیز پر توجہ مرکوز نہیں کر پاتا ، بے چین طبیعت ہونا یا مستقل حرکت کرتے رہنا اور ساکن نہ بیٹھ پانا عام طور پر یہ مسئلہ بچوں میں ہوتا ہے لیکن اکثر بڑے بھی اسکا شکار ہوتے ہیں ۔
2۔انزائٹی یا خوف زدہ ہونا:
اس میںبار بار کسی چیز کا خوف یا کچھ برا ہونے کا ڈر ہوتا ہے۔
3۔بائی پولر:
اس میں دو طرح کی کیفیات ہوتی ہیں کبھی مریض بہت زیادہ ایکٹو اور جذباتی ہوجاتا ہے اور کبھی بہت افسردہ اور پریشان ہوجاتا ہے۔
4۔ڈپریشن :
ڈپریشن میں مختلف کیفیات ہوسکتی ہیں جس میں کمزوری اور غفلت شامل ہیں ۔
نفسیاتی بیماری کی وجوہات:
۔ جن لوگوں کی فیملی ہسٹری میں یہ بیماری ہو وہ زندگی کے کسی بھی حصے میں اسکا شکار ہوسکتے ہیں۔
۔غلط دوائوں یا غذائوں کے استعمال سے ذہنی صحت پر اثر پڑتا ہے او ر ان بیماریوں کا سامنہ کرنا پڑتا ہے۔
۔ ماحولیاتی اثرات جو نفسیات پر اثر انداز ہوکر غلط سوچ پیدا کردیں ذہنی بیماری کا باعث بنتے ہیں ۔
ذہنی بیماری کی علامات:
ذہنی سوچ اور رویے میں اچانک تبدیلی اہم اور قابل توجہ ہے اس کے علاوہ نیچے دی گئی علامات سے کوئی بھی علامت ہوں تو نفسیاتی مسئلے کو ظاہر کرتی ہیں ۔
۔ غلط سوچ پیدا ہونا
۔ لمبے عرصے تک ڈپریشن یا اداسی رہنا
۔بہت زیادہ خوف ، فکرات اور پریشانیاں
۔ سماجی تعلقات ختم کرلینا
۔ کھانے یا سونے کی عادات میں ڈرامائی تبدیلی آجانا
ْ ۔ شدید غصہ آنا
۔ عجیب و غریب خیالات آنا یا وہم ہونا
۔ ایسی چیزیں دکھائی یا سنائی دینا جو وہاں موجود نہ ہوں
۔ روز مرہ کاموں سے دل اچاٹ ہوجانا
۔ خودکشی کے خیالات آنا
۔ لاتعداد جسمانی تکالیف محسوس ہونا
علاج اور سائڈ افیکٹ:
مریض کی مختلف کیفیات کی بناء پر اس کا علاج کیا جاتا ہے اور دوائیں دی جاتی ہیں ۔
ان دوائوں کے سائڈ افیکٹ میں متلی ، سردرد ،بھوک میں تبدیلی، بہت زیادہ پیشاب آنا ، بے چینی ، دھندلا نظر آنااور غنودگی شامل ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے سائڈ افیکٹ جسمانی اور ذہنی ساخت کی بنیاد پر ہوتے ہیں اس کے علاوہ یہ کہنا بھی مشکل ہے کہ یہ دوائیں کس حدتک مریض پر اثر انداز ہوتی ہیں ۔جن لوگوں کو یہ دوائیں دی جاتی ہیں ان کے لیے ضروری ہے کہ علاج کے دوران ڈاکٹر سے رابطہ رکھیں اور جو بھی سائڈ افیکٹ ہوں وہ ڈاکٹر کو ضرور بتائیں۔