منہ کے کینسر کے بارے میں چند ضروری معلومات
منہ کے کینسر کی عام علامات
ہونٹوں ،جبڑوں ،زبان کے نیچے یا حلق میں سوجن ،گٹلی ہونا یا پھوڑا بن جانا ،کینسر کی ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں۔بعض دفعہ تو ان گٹلی ،پھوڑے یا زخم میں درد محسوس ہوتا ہے لیکن بعض کیسز میں منہ کے اندر ،گالوں گردن ،زبان کے نیچے کا حصہ یا حلق کا متاثرہ حصہ سن ہو جاتا ہے ۔
اگر کسی کو کھانا چبانے ،نگلنے اور منہ میں کوئی مرچ مصالحے کی چیز جلن پیدا کرے ،حلق میں سوجن محسوس ہو ،آواز تبدیل ہو جائے یا کان میں درد شروع ہو جائے ،یا وز ن میں تیزی سے کمی واقع ہو جائے تو یہ منہ کے کینسر(mouth cancer) کی ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں ۔
اگر کوئی نوجوان ،بوڑھا ،یا بچہ پان ،چھالیہ ،گٹکا کھاتا ہے اور اسے ان میں سے کسی ایک مسئلہ کی شکایت بھی ہو تو اسے فوری طور پر ڈاکٹر ( ڈینٹسٹ ) سے رجوع کرنا چاہئے ۔یہاں یہ تاکید کرنا ضروری ہے کہ کسی مستنداور با اعتبار ڈینٹسٹ سے ہی رجوع کرنا ضروری ہے جس کے پاس سارے اوزار ( اسٹیریلایز ) ہوں وگرنہ غلیظ اوزار آپ کو مزید بیمار کر سکتے ہیں
۔
کون لوگ منہ کے کینسر میں مبتلا ہو سکتے ہیں ؟
امریکن کینسر سوسائٹی کے مطابق مردوں میں خواتین کے مقابلے میں منہ کے کینسر میں مبتلا ہونے کی شرح دگنی ہوتی ہے ،۲۰۱۴ میں کم سے کم ۴۰۰۰۰ افراد میں منہ کے کینسر کی تشخیص ہوئی ہے ۔اس طرح دنیا میں ۶۴۰۰۰۰ مریضوں میں منہ کے کینسر کی تشخیص ہوئی ہےْ ۔
اس کا مطلب ہے کہ مرد حضرات کی عادات ( سگار ، شراب ، سگریٹ کا استعمال ) انھیں منہ کے کینسر (mouth cancer) میں مبتلا کرتا ہے ۔ اس کے علاوہ وہ افراد جو تمباکو ،چباتے ہیں اور سورج کی شعاؤں میں دیر تک کام کرتے ہیں یا جن کے خاندان میں کینسر کی ہسٹری پائی جاتی ہے وہ ہی سب سے زیادہ اس مرض کا شکار ہوتے ہیں ۔
منہ کے کینسر سے بچنے کے طریقے
منہ کے کینسر سے بچنے کے لئے اپنی عادات میں تبدیلی کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔
۔ اگر کوئی تمباکو ،سگریٹ کا ہر دو گھنٹہ بعد استعمال کرتا ہے تو اسے کاؤنسلنگ کے ذریعے اپنی اس عادیت پر قابو پانا چاہئے ،
۔ سورج کی الٹرا وائلیٹ شعائیں ہونٹوں کے کینسر کی وجہ بن سکتی ہیں اس لئے سن بلاک کا استعمال ہونٹوں پر بھی کرنا چاہئے ۔ اور دیر تک دھوپ میں کام کرنے سے بچنا چاہئے ۔
۔ مہینہ میں ایک دفعہ تیز روشنی میں اپنے منہ کے اندر اور باہر کے حصوں کا خود معائنہ کرنا چاہئے ۔ تاکہ معلوم ہو سکے کہ منہ کے اندر کے کسی حصہ کا رنگ تو تبدیل نہیں ہو رہا ۔ زبان کے نیچے یا جبڑوں پر ہاتھ لگا کر معائنہ کریں کہ کسی قسم کی گٹلی یا زخم نہ بن رہا ہوں ۔
۔ امریکن کینسر سوسائٹی کے مطابق وہ افراد جو سگریٹ نوشی میں مبتلا ہیں یا ان کے خاندان میں منہ کا کینسر کی ہسٹری پائی جاتی ہو انھیں ہر سال کینسر اسکریننگ ٹیسٹ کرا لینا چاہئے ،چونکہ کینسر کے ابتدائی اسٹیج پر مریض کو اپنا زخم محسوس نہیں ہو گا اس لئے ہر وہ نوجوان جو گٹکا یا نسوار کھاتا ہے اسے احتیاطی طور پر ہر ۶ مہینہ بعد ڈینٹسٹ سے اپنے منہ کا مکمل معائنہ کرا لینا چاہئے ۔ اگر آپ کا ڈاکٹر کوئی غیرمعمولی خلئیے یا زخم محسو سکرے گا تو بائیو پسی ( متاثرہ خلئے کا ٹیسٹ ) تجویز کرے گا ۔
اگر بائیوپسی میں اس بات کی تسڈیق ہو جائے کہ مریض کے منہ کے کسی حصے میں کینسر کے جراثیم پائے گئے ہیں تو وہ کینسر کے کسی مستند ہسپتال بھیجے گا جہاں منہ کے کینسر کا بھی ویسے ہی علاج ہو گا جیسے دیگر دیگر کینسر کا علاج ہوتا ہے ۔جن میں ( کیمو تھراپی یا دوائیں دینا شامل ہیں ) تاکہ کینسر کے خلئیوں کو متاثرہ حصہ تک محدود رکھ کر ختم کیا جا سکے تو وہ مزید نہ بڑھ پائیں ۔
کیا منہ کے کینسر کے مریض بچ سکتے ہیں ؟
یہ حقیقت ہے کہ دیگر کینسر کی طرح منہ کے کینسر (mouth cancer) کی علامات بھی دیرسے واضح ہوتی ہیں اس لئے دنیا بھر میں اس خطرناک بیماری سے بچنے کے لئے یہ ہی تجویز کیا جاتا ہے کہ ہر نارمل شخص چاہے وہ کسی مرض میں مبتلا نہ بھی ہو لیکن اسے ہر ۶ مہینہ بعد اپنا مکمل چیک اپ کرا لینا چاہئے ۔
اگر منہ کے کینسر کے جراثیم متاثرہ حصہ کے علاوہ مزید نہیں بڑھے تو یقینی طور پر اس مرض سے بچاؤ ممکن ہو سکتا ہے ۔
کینسر کے علاج میں کارفرما عوامل
کینسر کے علاج کی اولین شرط ابتدائی اسٹیج پر تشخیص ہونا ہے لیکن اس کے باوجود بھی کینسر کے علاج میں چند عوامل کارفرما ہوتے ہیں
۱۔وہ لوگ جو تمباکو استعمال کرتے ہیں ان کا علاج قدرے مشکل ہوتا ہے
۲۔ وہ نوجون جو غیر صحت (health) بخش جسمانی تعلقات بنائے رکھنے کے عادی ہوتے ہیں اور وہ اایچ ۔پی ۔وی انفیکشن میں مبتلا ہوں
۳۔وہ لوگ جو تمباکو کے استعمال کے ساتھ باہر کا غیر معیاری کھانا کھانے کے عادی ہوں اور ان کی ڈائٹ میں پھلوں اور سبزیوں کا استعمال قطعی نہ ہو ۔
مزید جانئے :خشک کھانسی پرہیز اور علاج